حدثنا محمد بن العلاء، حدثنا ابو اسامة، عن بريد بن عبد الله، عن ابي بردة، عن ابي موسى، قال:" دعا النبي صلى الله عليه وسلم بماء فتوضا به، ثم رفع يديه، فقال: اللهم اغفر لعبيد ابي عامر، ورايت بياض إبطيه، فقال: اللهم اجعله يوم القيامة فوق كثير من خلقك من الناس".حَدَّثَنَا مُحَمَّدُ بْنُ الْعَلَاءِ، حَدَّثَنَا أَبُو أُسَامَةَ، عَنْ بُرَيْدِ بْنِ عَبْدِ اللَّهِ، عَنْ أَبِي بُرْدَةَ، عَنْ أَبِي مُوسَى، قَالَ:" دَعَا النَّبِيُّ صَلَّى اللَّهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ بِمَاءٍ فَتَوَضَّأَ بِهِ، ثُمَّ رَفَعَ يَدَيْهِ، فَقَالَ: اللَّهُمَّ اغْفِرْ لِعُبَيْدٍ أَبِي عَامِرٍ، وَرَأَيْتُ بَيَاضَ إِبْطَيْهِ، فَقَالَ: اللَّهُمَّ اجْعَلْهُ يَوْمَ الْقِيَامَةِ فَوْقَ كَثِيرٍ مِنْ خَلْقِكَ مِنَ النَّاسِ".
ہم سے محمد بن علاء نے بیان کیا، کہا ہم سے اسامہ نے بیان کیا، ان سے برید بن عبداللہ نے، ان سے ابوبردہ نے اور ان سے ابوموسیٰ رضی اللہ عنہ نے بیان کیا کہ نبی کریم صلی اللہ علیہ وسلم نے پانی مانگا، پھر آپ صلی اللہ علیہ وسلم نے وضو کیا، پھر ہاتھ اٹھا کر یہ دعا کی ”اے اللہ! عبید ابوعامر کی مغفرت فرما۔“ میں نے اس وقت نبی کریم صلی اللہ علیہ وسلم کی بغل کی سفیدی دیکھی۔ پھر آپ صلی اللہ علیہ وسلم نے دعا کی ”اے اللہ! قیامت کے دن اسے اپنی بہت سی انسانی مخلوق سے بلند مرتبہ عطا فرمائیو۔“
Narrated Abu Musa: The Prophet asked for some water and performed the ablution, and then raised his hands (towards the sky) and said, "O Allah! Forgive `Ubaid Abi 'Amir." I saw the whiteness of his armpits (while he was raising his hands) and he added, "O Allah! Upgrade him over many of Your human creatures on the Day of Resurrection."
USC-MSA web (English) Reference: Volume 8, Book 75, Number 392
اللهم اغفر لعبيد أبي عامر ورأيت بياض إبطيه ثم قال اللهم اجعله يوم القيامة فوق كثير من خلقك من الناس اللهم اغفر لعبد الله بن قيس ذنبه وأدخله يوم القيامة مدخلا كريما
بعث أبا عامر على جيش إلى أوطاس فلقي دريد بن الصمة فقتل دريد وهزم الله أصحابه اللهم اغفر لعبيد أبي عامر حتى رأيت بياض إبطيه ثم قال اللهم اجعله يوم القيامة فوق كثير من خلقك اللهم اغفر لعبد الله بن قيس ذنبه وأدخله يوم القيامة مدخلا كريما
الشيخ حافط عبدالستار الحماد حفظ الله، فوائد و مسائل، تحت الحديث صحيح بخاري:6383
6383. حضرت ابو موسیٰ اشعری ؓ سے روایت ہے انہوں نے کہا: کہ نبی ﷺ نے پانی منگوایا، اس سے وضو کیا، پھر ہاتھ اٹھا کر یہ دعا کی: ”اے اللہ! ابو عامر عبید کو بخش دے۔“ میں نے اس وقت آپ ﷺ کی دونوں بغلوں کی سفیدی دیکھی پھر آپ نے یوں دعا کی: ”اے اللہ! قیامت کے دن اسے اپنی بہت سی انسانی مخلوق سے بلند مرتبہ عطا فرما۔“[صحيح بخاري، حديث نمبر:6383]
حدیث حاشیہ: حضرت عبید ابو عامر رضی اللہ عنہ حضرت ابو موسیٰ رضی اللہ عنہ کے چچا ہیں۔ انہیں گھٹنے میں تیر لگا جس سے ان کی وفات ہو گئی۔ فوت ہوتے وقت انہوں نے حضرت ابو موسیٰ رضی اللہ عنہ سے کہا: رسول اللہ صلی اللہ علیہ وسلم کو میرا سلام کہنا اور میری مغفرت کے لیے آپ صلی اللہ علیہ وسلم سے عرض کرنا۔ رسول اللہ صلی اللہ علیہ وسلم نے اس وقت دونوں ہاتھ اٹھا کر دعا فرمائی۔ حضرت ابو موسیٰ اشعری رضی اللہ عنہ کہتے ہیں میں نے عرض کی: میرے لیے بھی اللہ تعالیٰ سے مغفرت کی دعا فرمائیں تو آپ نے دعا کی: ”اے اللہ! عبداللہ بن قیس کے گناہ بھی معاف کر دے اور قیامت کے دن اسے بہترین مقام پر جگہ عطا فرما۔ “(صحیح البخاري، المغازي، حدیث: 4323)
هداية القاري شرح صحيح بخاري، اردو، حدیث\صفحہ نمبر: 6383