الحمدللہ ! قرآن پاک روٹ ورڈ سرچ اور مترادف الفاظ کی سہولت پیش کر دی گئی ہے۔

 
صحيح البخاري کل احادیث 7563 :حدیث نمبر
صحيح البخاري
کتاب: دل کو نرم کرنے والی باتوں کے بیان میں
The Book of Ar-Riqaq (Softening of The Hearts)
36. بَابُ الرِّيَاءِ وَالسُّمْعَةِ:
36. باب: ریا اور شہرت طلبی کی مذمت میں۔
(36) Chapter. Showing Off.
حدیث نمبر: 6499
پی ڈی ایف بنائیں مکررات اعراب English
حدثنا مسدد، حدثنا يحيى، عن سفيان، حدثني سلمة بن كهيل. ح وحدثنا ابو نعيم، حدثنا سفيان، عن سلمة، قال: سمعت جندبا، يقول: قال النبي صلى الله عليه وسلم ولم اسمع احدا يقول، قال النبي صلى الله عليه وسلم غيره، فدنوت منه فسمعته يقول: قال النبي صلى الله عليه وسلم:" من سمع، سمع الله به، ومن يرائي، يرائي الله به".حَدَّثَنَا مُسَدَّدٌ، حَدَّثَنَا يَحْيَى، عَنْ سُفْيَانَ، حَدَّثَنِي سَلَمَةُ بْنُ كُهَيْلٍ. ح وحَدَّثَنَا أَبُو نُعَيْمٍ، حَدَّثَنَا سُفْيَانُ، عَنْ سَلَمَةَ، قَالَ: سَمِعْتُ جُنْدَبًا، يَقُولُ: قَالَ النَّبِيُّ صَلَّى اللَّهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ وَلَمْ أَسْمَعْ أَحَدًا يَقُولُ، قَالَ النَّبِيُّ صَلَّى اللَّهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ غَيْرَهُ، فَدَنَوْتُ مِنْهُ فَسَمِعْتُهُ يَقُولُ: قَالَ النَّبِيُّ صَلَّى اللَّهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ:" مَنْ سَمَّعَ، سَمَّعَ اللَّهُ بِهِ، وَمَنْ يُرَائِي، يُرَائِي اللَّهُ بِهِ".
ہم سے مسدد نے بیان کیا، کہا ہم سے یحییٰ نے بیان کیا، ان سے سفیان نے، کہا مجھ سے سلمہ بن کہیل نے بیان کیا۔ (دوسری سند) امام بخاری رحمہ اللہ نے کہا کہ ہم سے ابونعیم نے بیان کیا، کہا ہم سے سفیان نے بیان کیا، ان سے سلمہ نے بیان کیا کہ میں نے جندب رضی اللہ عنہ سے سنا، انہوں نے بیان کیا کہ نبی کریم صلی اللہ علیہ وسلم نے فرمایا اور میں نے آپ کے سوا کسی کو یہ کہتے نہیں سنا کہ نبی کریم صلی اللہ علیہ وسلم نے فرمایا، چنانچہ میں ان کے قریب پہنچا تو میں نے سنا کہ وہ کہہ رہے تھے کہ نبی کریم صلی اللہ علیہ وسلم نے فرمایا کہ (کسی نیک کام کے نتیجہ میں) جو شہرت کا طالب ہو اللہ تعالیٰ اس کی بدنیتی قیامت کے دن سب کو سنا دے گا۔ اسی طرح جو کوئی لوگوں کو دکھانے کے لیے نیک کام کرے گا اللہ بھی قیامت کے دن اس کو سب لوگوں کو دکھلا دے گا۔

Narrated Jundub: The Prophet said, "He who lets the people hear of his good deeds intentionally, to win their praise, Allah will let the people know his real intention (on the Day of Resurrection), and he who does good things in public to show off and win the praise of the people, Allah will disclose his real intention (and humiliate him).
USC-MSA web (English) Reference: Volume 8, Book 76, Number 506

   صحيح البخاري6499جندب بن عبد اللهمن سمع سمع الله به ومن يرائي يرائي الله به
   صحيح مسلم7477جندب بن عبد اللهمن يسمع يسمع الله به ومن يراء يراء الله به
   سنن ابن ماجه4207جندب بن عبد اللهمن يراء يراء الله به ومن يسمع يسمع الله به
   مسندالحميدي796جندب بن عبد اللهمن يسمع يسمع الله به، ومن يراء يراء الله به

تخریج الحدیث کے تحت حدیث کے فوائد و مسائل
  مولانا عطا الله ساجد حفظ الله، فوائد و مسائل، سنن ابن ماجه، تحت الحديث4207  
´ریا اور شہرت کا بیان۔`
جندب رضی اللہ عنہ کہتے ہیں کہ رسول اللہ صلی اللہ علیہ وسلم نے فرمایا: جو ریاکاری کرے گا، اللہ تعالیٰ اس کی ریاکاری لوگوں کے سامنے نمایاں اور ظاہر کرے گا، اور جو شہرت کے لیے کوئی عمل کرے گا اللہ تعالیٰ اس کو رسوا اور ذلیل کرے گا۔‏‏‏‏ [سنن ابن ماجه/كتاب الزهد/حدیث: 4207]
اردو حاشہ:
فوائد و مسائل:
(1)
ریاکاری کرنے والا کام اس لیے کرتا ہے کہ لوگوں میں اس کی خوبی کی شہرت ہو اور وہ اس کی تعریف اور عزت کریں لیکن اللہ تعالی لوگوں کے سامنے اس کی یہ بری نیت ظاہر کردیتا ہے جس کی وجہ سے وہ بدنام ہوجاتا ہے اور اس کی عزت ختم ہوجاتی ہے۔

(2)
اس حدیث کا مطلب یہ بھی ہوسکتا ہے کہ قیامت کے دن اللہ تعالی سب مخلوق کے سامنے یہ ظاہر فرمادے گا کہ یہ شخص اخلاص کے ساتھ نیکی نہیں کرتا تھا جس سے سب کے سامنے اس کی بے عزتی ہوجائے گی۔
   سنن ابن ماجہ شرح از مولانا عطا الله ساجد، حدیث\صفحہ نمبر: 4207   
  مولانا داود راز رحمه الله، فوائد و مسائل، تحت الحديث صحيح بخاري: 6499  
6499. حضرت سلمہ بن کہیل سے روایت ہے انہوں نے کہا: میں نے سیدبا جندب ؓ کو کہتے سنا کہ نبی ﷺ نے فرمایا:۔ اور (حضرت جندب ؓ کے بعد) میں نے کسی کو بھی یہ کہتے نہیں سنا کہ نبی ﷺ نے فرمایا۔ چنانچہ میں حضرت جندب ؓ کے قریب پہنچا تو میں نے سنا وہ کہہ رہے تھے کہ نبی ﷺ نے فرمایا: جو انسان شہرت کا طالب ہو اللہ تعالٰی اس کی بندگی سب کو سنا دے گا، اسی طرح جو کوئی لوگوں کو دکھانے کے لیے نیک کام کرے گا اللہ تعالٰی (قیامت کے دن) اس کی ریا کاری ظاہر کردے گا۔ [صحيح بخاري، حديث نمبر:6499]
حدیث حاشیہ:
ریاکاری سے بچنے کے لئے نیک کام چھپا کر کرنا مگر جہاں اظہار کے بغیر چارہ نہ ہو جیسے فرض نماز جماعت سے ادا کرنا یا دین کی کتابیں تالیف اور شائع کرنا اسی طرح جو شخص دین کا پیشوا ہو اس کو بھی اپنا عمل ظاہر کرنا چاہئے تاکہ دوسرے لوگ اس کی پیروی کریں بہر حال حدیث إنما الأعمالُ بالنیاتِ کو مدنظر رکھنا ضروری ہے۔
ریا کو شرک خفی کہا گیا ہے جس کی مذمت کے لئے یہ حدیث کافی وافی ہے۔
   صحیح بخاری شرح از مولانا داود راز، حدیث\صفحہ نمبر: 6499   
  الشيخ حافط عبدالستار الحماد حفظ الله، فوائد و مسائل، تحت الحديث صحيح بخاري:6499  
6499. حضرت سلمہ بن کہیل سے روایت ہے انہوں نے کہا: میں نے سیدبا جندب ؓ کو کہتے سنا کہ نبی ﷺ نے فرمایا:۔ اور (حضرت جندب ؓ کے بعد) میں نے کسی کو بھی یہ کہتے نہیں سنا کہ نبی ﷺ نے فرمایا۔ چنانچہ میں حضرت جندب ؓ کے قریب پہنچا تو میں نے سنا وہ کہہ رہے تھے کہ نبی ﷺ نے فرمایا: جو انسان شہرت کا طالب ہو اللہ تعالٰی اس کی بندگی سب کو سنا دے گا، اسی طرح جو کوئی لوگوں کو دکھانے کے لیے نیک کام کرے گا اللہ تعالٰی (قیامت کے دن) اس کی ریا کاری ظاہر کردے گا۔ [صحيح بخاري، حديث نمبر:6499]
حدیث حاشیہ:
(1)
حدیث کا مفہوم یہ ہے کہ جس نے کوئی اچھا کام اخلاص کے بغیر کیا اور لوگوں کو سنانے دکھانے کے لیے عبادت کی، اللہ تعالیٰ قیامت کے دن اسے یہ سزا دے گا کہ اس کے باطن کو تمام لوگوں کے سامنے کھول کر رکھ دے گا اور پھر اپنے ہاں اسے کوئی اجروثواب نہیں دے گا۔
قیامت کے دن جہنم کا افتتاح اسی قسم کے لوگوں سے کیا جائے گا جو ریاکار اور نمائشی ہوں گے۔
وہ اچھے کام محض نمودونمائش اور اپنی شہرت کے لیے کرنے والے ہوں گے۔
اللہ تعالیٰ ہمیں اس وبا سے محفوظ رکھے۔
(2)
جہاں اظہار کے بغیر چارہ نہ ہو، جیسے:
فرض نماز ادا کرنا یا کتب دینیہ کی نشرواشاعت وغیرہ ایسے کاموں میں اخلاص کے ساتھ اظہار ہوتا ہے۔
اس کے علاوہ جو شخص پیشوا ہو اسے اپنے اعمال ظاہر کرنے چاہئیں تاکہ دوسرے لوگ اس کی پیروی کریں۔
بہرحال ایسے معاملات میں إنما الأعمالُ بالنياتِ کو مدنظر رکھنا انتہائی ضروری ہے۔
واللہ أعلم
   هداية القاري شرح صحيح بخاري، اردو، حدیث\صفحہ نمبر: 6499   


http://islamicurdubooks.com/ 2005-2023 islamicurdubooks@gmail.com No Copyright Notice.
Please feel free to download and use them as you would like.
Acknowledgement / a link to www.islamicurdubooks.com will be appreciated.