الحمدللہ ! قرآن پاک روٹ ورڈ سرچ اور مترادف الفاظ کی سہولت پیش کر دی گئی ہے۔

 
صحيح البخاري کل احادیث 7563 :حدیث نمبر
صحيح البخاري
کتاب: دل کو نرم کرنے والی باتوں کے بیان میں
The Book of Ar-Riqaq (Softening of The Hearts)
51. بَابُ صِفَةِ الْجَنَّةِ وَالنَّارِ:
51. باب: جنت و جہنم کا بیان۔
(51) Chapter. The description of Paradise and the Fire.
حدیث نمبر: 6571
پی ڈی ایف بنائیں مکررات اعراب English
حدثنا عثمان بن ابي شيبة، حدثنا جرير، عن منصور، عن إبراهيم، عن عبيدة، عن عبد الله رضي الله عنه، قال النبي صلى الله عليه وسلم:" إني لاعلم آخر اهل النار خروجا منها، وآخر اهل الجنة دخولا، رجل يخرج من النار كبوا، فيقول الله: اذهب فادخل الجنة، فياتيها فيخيل إليه انها ملاى، فيرجع، فيقول: يا رب، وجدتها ملاى، فيقول: اذهب فادخل الجنة، فياتيها، فيخيل إليه انها ملاى، فيرجع، فيقول: يا رب، وجدتها ملاى، فيقول: اذهب فادخل الجنة فإن لك مثل الدنيا وعشرة امثالها او إن لك مثل عشرة امثال الدنيا، فيقول: تسخر مني او تضحك مني وانت الملك، فلقد رايت رسول الله صلى الله عليه وسلم ضحك حتى بدت نواجذه، وكان يقول: ذاك ادنى اهل الجنة منزلة".حَدَّثَنَا عُثْمَانُ بْنُ أَبِي شَيْبَةَ، حَدَّثَنَا جَرِيرٌ، عَنْ مَنْصُورٍ، عَنْ إِبْرَاهِيمَ، عَنْ عَبِيدَةَ، عَنْ عَبْدِ اللَّهِ رَضِيَ اللَّهُ عَنْهُ، قَالَ النَّبِيُّ صَلَّى اللَّهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ:" إِنِّي لَأَعْلَمُ آخِرَ أَهْلِ النَّارِ خُرُوجًا مِنْهَا، وَآخِرَ أَهْلِ الْجَنَّةِ دُخُولًا، رَجُلٌ يَخْرُجُ مِنَ النَّارِ كَبْوًا، فَيَقُولُ اللَّهُ: اذْهَبْ فَادْخُلِ الْجَنَّةَ، فَيَأْتِيهَا فَيُخَيَّلُ إِلَيْهِ أَنَّهَا مَلْأَى، فَيَرْجِعُ، فَيَقُولُ: يَا رَبِّ، وَجَدْتُهَا مَلْأَى، فَيَقُولُ: اذْهَبْ فَادْخُلِ الْجَنَّةَ، فَيَأْتِيهَا، فَيُخَيَّلُ إِلَيْهِ أَنَّهَا مَلْأَى، فَيَرْجِعُ، فَيَقُولُ: يَا رَبِّ، وَجَدْتُهَا مَلْأَى، فَيَقُولُ: اذْهَبْ فَادْخُلِ الْجَنَّةَ فَإِنَّ لَكَ مِثْلَ الدُّنْيَا وَعَشَرَةَ أَمْثَالِهَا أَوْ إِنَّ لَكَ مِثْلَ عَشَرَةِ أَمْثَالِ الدُّنْيَا، فَيَقُولُ: تَسْخَرُ مِنِّي أَوْ تَضْحَكُ مِنِّي وَأَنْتَ الْمَلِكُ، فَلَقَدْ رَأَيْتُ رَسُولَ اللَّهِ صَلَّى اللَّهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ ضَحِكَ حَتَّى بَدَتْ نَوَاجِذُهُ، وَكَانَ يَقُولُ: ذَاكَ أَدْنَى أَهْلِ الْجَنَّةِ مَنْزِلَةً".
ہم سے عثمان بن ابی شیبہ نے بیان کیا، کہا ہم سے جریر بن عبدالحمید نے بیان کیا، ان سے منصور نے، ان سے ابراہیم نخعی نے، ان سے عبیدہ سلمانی نے اور ان سے عبداللہ بن مسعود رضی اللہ عنہ نے بیان کیا کہ نبی کریم صلی اللہ علیہ وسلم نے فرمایا کہ میں خوب جانتا ہوں کہ اہل جہنم میں سے کون سب سے آخر میں وہاں سے نکلے گا اور اہل جنت میں کون سب سے آخر میں اس میں داخل ہو گا۔ ایک شخص جہنم سے گھٹنوں کے بل گھسٹتے ہوئے نکلے گا اور اللہ تعالیٰ اس سے کہے گا کہ جاؤ اور جنت میں داخل ہو جاؤ، وہ جنت کے پاس آئے گا لیکن اسے ایسا معلوم ہو گا کہ جنت بھری ہوئی ہے۔ چنانچہ وہ واپس آئے گا اور عرض کرے گا: اے میرے رب! میں نے جنت کو بھرا ہوا پایا، اللہ تعالیٰ پھر اس سے کہے گا کہ جاؤ اور جنت میں داخل ہو جاؤ۔ وہ پھر آئے گا لیکن اسے ایسا معلوم ہو گا کہ جنت بھری ہوئی ہے وہ واپس لوٹے گا اور عرض کرے گا کہ اے میرے رب! میں نے جنت کو بھرا ہوا پایا۔ اللہ تعالیٰ فرمائے گا جاؤ اور جنت میں داخل ہو جاؤ تمہیں دنیا اور اس سے دس گنا دیا جاتا ہے یا (اللہ تعالیٰ فرمائے گا کہ) تمہیں دنیا کے دس گنا دیا جاتا ہے۔ وہ شخص کہے گا تو میرا مذاق بناتا ہے حالانکہ تو شہنشاہ ہے۔ میں نے دیکھا کہ اس بات پر رسول اللہ صلی اللہ علیہ وسلم ہنس دئیے اور آپ کے آگے کے دندان مبارک ظاہر ہو گئے اور کہا جاتا ہے کہ وہ جنت کا سب سے کم درجے والا شخص ہو گا۔

Narrated `Abdullah: The Prophet said, "I know the person who will be the last to come out of the (Hell) Fire, and the last to enter Paradise. He will be a man who will come out of the (Hell) Fire crawling, and Allah will say to him, 'Go and enter Paradise.' He will go to it, but he will imagine that it had been filled, and then he will return and say, 'O Lord, I have found it full.' Allah will say, 'Go and enter Paradise, and you will have what equals the world and ten times as much (or, you will have as much as ten times the like of the world).' On that, the man will say, 'Do you mock at me (or laugh at me) though You are the King?" I saw Allah's Apostle (while saying that) smiling that his premolar teeth became visible. It is said that will be the lowest in degree amongst the people of Paradise.
USC-MSA web (English) Reference: Volume 8, Book 76, Number 575


تخریج الحدیث کے تحت حدیث کے فوائد و مسائل
  حافظ عمران ايوب لاهوري حفظ الله، فوائد و مسائل، تحت الحديث صحيح بخاري 6571  
´آخری جنتی `
«. . . عَنْ عَبْدِ اللَّهِ رَضِيَ اللَّهُ عَنْهُ، قَالَ النَّبِيُّ صَلَّى اللَّهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ: " إِنِّي لَأَعْلَمُ آخِرَ أَهْلِ النَّارِ خُرُوجًا مِنْهَا، وَآخِرَ أَهْلِ الْجَنَّةِ دُخُولًا . . .»
. . . عبداللہ بن مسعود رضی اللہ عنہ نے بیان کیا کہ نبی کریم صلی اللہ علیہ وسلم نے فرمایا کہ میں خوب جانتا ہوں کہ اہل جہنم میں سے کون سب سے آخر میں وہاں سے نکلے گا اور اہل جنت میں کون سب سے آخر میں اس میں داخل ہو گا . . . [صحيح البخاري/كِتَاب الرِّقَاقِ/بَابُ صِفَةِ الْجَنَّةِ وَالنَّارِ:: 6571]

تخريج الحديث:
[117۔ البخاري فى: 81 كتاب الرقاق: 51 باب صفة الجنة والنار 6571، مسلم 186، ابن ماجه 2595]
لغوی توضیح:
«كَبْوًا» گھٹنوں کے بل گھسٹتے ہوئے۔
«مَلْأي» بھری ہوئی۔
«تَسْخَرُ» تو مذاق کرتا ہے۔
   جواہر الایمان شرح الولووالمرجان، حدیث\صفحہ نمبر: 117   
  مولانا داود راز رحمه الله، فوائد و مسائل، تحت الحديث صحيح بخاري: 6571  
6571. حضرت عبد اللہ بن مسعود رضی اللہ عنہ سے روایت ہے، انہوں نے کہا کہ نبی ﷺ نے فرمایا: میں آخری دوزخی کو جانتا ہوں جو سب سے آخر میں دوزخ سے نکلے گا اور آخری جنتی کو بھی جانتا ہوں جو سب سے آخر میں جنت میں داخل ہوگا۔ ایک شخص جہنم سے گھٹنوں کے بل گھسٹتے ہوئے نکلے گا، اللہ تعالٰی اسے فرمائے گا: جاؤ، جنت میں داخل ہو جاؤ۔ وہ اس (جنت) کے پاس آئے گا تو خیال کرے گا کہ وہ تو بھری پڑی ہے چنانچہ وہ واپس آکر (اللہ) سے عرض کرےگا: اے میرے رب! میں نے اسے (جنت کو) بھرا ہوا پایا اللہ تعالٰی پھر (اسے) فرمائے گا: جاؤ جنت میں داخل ہو جاؤ تمہیں دنیا اور اس سے دس گناہ زیادہ دیا جاتا ہے۔ وہ کہے گا: اے میرے رب! تو میرا مذاق اڑاتا ہے، حالانکہ تو شہنشاہ ہے؟ اس وقت میں نے رسول اللہ ﷺ کو دیکھا آپ اس بات پر ہنس دیے اور آپ کے اگلے دانت مبارک ظاہر ہوگئے۔ کہا جاتا ہے کہ وہ جنت میں سب سے کم۔۔۔۔ (مکمل حدیث اس نمبر پر پڑھیے۔) [صحيح بخاري، حديث نمبر:6571]
حدیث حاشیہ:
بلند درجے والوں کا کیا کہنا، ان کو کیسے کیسے وسیع مکانات ملیں گے۔
حافظ نے کہا کہ یہ کلام بھی دوسری روایت سے نکلتا ہے جسے امام مسلم نے ابوسعید سے نکالا۔
(وحیدی)
   صحیح بخاری شرح از مولانا داود راز، حدیث\صفحہ نمبر: 6571   
  الشيخ حافط عبدالستار الحماد حفظ الله، فوائد و مسائل، تحت الحديث صحيح بخاري:6571  
6571. حضرت عبد اللہ بن مسعود رضی اللہ عنہ سے روایت ہے، انہوں نے کہا کہ نبی ﷺ نے فرمایا: میں آخری دوزخی کو جانتا ہوں جو سب سے آخر میں دوزخ سے نکلے گا اور آخری جنتی کو بھی جانتا ہوں جو سب سے آخر میں جنت میں داخل ہوگا۔ ایک شخص جہنم سے گھٹنوں کے بل گھسٹتے ہوئے نکلے گا، اللہ تعالٰی اسے فرمائے گا: جاؤ، جنت میں داخل ہو جاؤ۔ وہ اس (جنت) کے پاس آئے گا تو خیال کرے گا کہ وہ تو بھری پڑی ہے چنانچہ وہ واپس آکر (اللہ) سے عرض کرےگا: اے میرے رب! میں نے اسے (جنت کو) بھرا ہوا پایا اللہ تعالٰی پھر (اسے) فرمائے گا: جاؤ جنت میں داخل ہو جاؤ تمہیں دنیا اور اس سے دس گناہ زیادہ دیا جاتا ہے۔ وہ کہے گا: اے میرے رب! تو میرا مذاق اڑاتا ہے، حالانکہ تو شہنشاہ ہے؟ اس وقت میں نے رسول اللہ ﷺ کو دیکھا آپ اس بات پر ہنس دیے اور آپ کے اگلے دانت مبارک ظاہر ہوگئے۔ کہا جاتا ہے کہ وہ جنت میں سب سے کم۔۔۔۔ (مکمل حدیث اس نمبر پر پڑھیے۔) [صحيح بخاري، حديث نمبر:6571]
حدیث حاشیہ:
بندے کو بار بار جنت میں جگہ خالی نہ ہونے کا احساس اس لیے دلایا گیا کہ جب وہ جنت میں جائے تو اسے زیادہ خوشی ہو۔
بہرحال جہنم سے نکلنے والے گناہ گار اپنے اپنے درجے کے مطابق جہنم سے نکالے جائیں گے۔
کم گناہوں والے پہلے اور زیادہ گناہوں والے آخر میں نکالے جائیں گے۔
کم سے کم درجے والے جنتی کو بھی کسی بادشاہ کی سلطنت سے دس گنا زیادہ جگہ ملے گی۔
اسی طرح کا واقعہ پل صراط سے گزرنے والے آخری شخص سے متعلق ہے کہ وہ پل صراط سے گزرتے ہوئے کبھی چلے گا اور کبھی گرے گا، کبھی اسے جہنم کی آگ جھلسا دے گی، آخر کار جب پل صراط سے گزر جائے گا تو اسے مخاطب ہو کر کہے گا بابرکت ہے وہ ذات جس نے مجھے تجھ سے نجات دے دی۔
(صحیح مسلم، الإیمان، حدیث: 463 (187)
   هداية القاري شرح صحيح بخاري، اردو، حدیث\صفحہ نمبر: 6571   


http://islamicurdubooks.com/ 2005-2023 islamicurdubooks@gmail.com No Copyright Notice.
Please feel free to download and use them as you would like.
Acknowledgement / a link to www.islamicurdubooks.com will be appreciated.