الحمدللہ ! قرآن پاک روٹ ورڈ سرچ اور مترادف الفاظ کی سہولت پیش کر دی گئی ہے۔

 
صحيح البخاري کل احادیث 7563 :حدیث نمبر
صحيح البخاري
کتاب: دل کو نرم کرنے والی باتوں کے بیان میں
The Book of Ar-Riqaq (Softening of The Hearts)
53. بَابٌ في الْحَوْضِ:
53. باب: حوض کوثر کے بیان میں۔
(53) Chapter. (What is said) regarding Al-Haud (the Prophet’s Tank - Al-Kauthar).
حدیث نمبر: 6585
پی ڈی ایف بنائیں مکررات اعراب English
وقال احمد بن شبيب بن سعيد الحبطي: حدثنا ابي، عن يونس، عن ابن شهاب، عن سعيد بن المسيب، عن ابي هريرة، انه كان يحدث ان رسول الله صلى الله عليه وسلم، قال:" يرد علي يوم القيامة رهط من اصحابي، فيحلئون عن الحوض، فاقول: يا رب، اصحابي، فيقول:" إنك لا علم لك بما احدثوا بعدك، إنهم ارتدوا على ادبارهم القهقرى".وَقَالَ أَحْمَدُ بْنُ شَبِيبِ بْنِ سَعِيدٍ الْحَبَطِيُّ: حَدَّثَنَا أَبِي، عَنْ يُونُسَ، عَنْ ابْنِ شِهَابٍ، عَنْ سَعِيدِ بْنِ الْمُسَيِّبِ، عَنْ أَبِي هُرَيْرَةَ، أَنَّهُ كَانَ يُحَدِّثُ أَنَّ رَسُولَ اللَّهِ صَلَّى اللَّهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ، قَالَ:" يَرِدُ عَلَيَّ يَوْمَ الْقِيَامَةِ رَهْطٌ مِنْ أَصْحَابِي، فَيُحَلَّئُونَ عَنِ الْحَوْضِ، فَأَقُولُ: يَا رَبِّ، أَصْحَابِي، فَيَقُولُ:" إِنَّكَ لَا عِلْمَ لَكَ بِمَا أَحْدَثُوا بَعْدَكَ، إِنَّهُمُ ارْتَدُّوا عَلَى أَدْبَارِهِمُ الْقَهْقَرَى".
احمد بن شبیب بن سعید حبطی نے بیان کیا، ان سے ان کے والد نے بیان کیا، ان سے یونس نے، ان سے ابن شہاب نے، ان سے سعید بن مسیب نے، ان سے ابوہریرہ رضی اللہ عنہ نے کہ وہ بیان کرتے تھے کہ نبی کریم صلی اللہ علیہ وسلم نے فرمایا قیامت کے دن میرے صحابہ میں سے ایک جماعت مجھ پر پیش کی جائے گی۔ پھر وہ حوض سے دور کر دئیے جائیں گے۔ میں عرض کروں گا: اے میرے رب! یہ تو میرے صحابہ ہیں۔ اللہ تعالیٰ فرمائے گا کہ تمہیں معلوم نہیں کہ انہوں نے تمہارے بعد کیا کیا نئی چیزیں گھڑ لی تھیں؟ یہ لوگ (دین سے) الٹے قدموں واپس لوٹ گئے تھے۔ (دوسری سند) شعیب بن ابی حمزہ نے بیان کیا، ان سے زہری نے کہ ابوہریرہ رضی اللہ عنہ نبی کریم صلی اللہ علیہ وسلم کے حوالے سے «فيجلون» (بجائے «فيحلؤون») کے بیان کرتے تھے۔ اور عقیل «فيحلؤون» بیان کرتے تھے اور زبیدی نے بیان کیا، ان سے زہری نے، ان سے محمد بن علی نے، ان سے عبیداللہ بن ابی رافع نے، ان سے ابوہریرہ رضی اللہ عنہ نے نبی کریم صلی اللہ علیہ وسلم سے۔

Abu Huraira narrated that the Prophet said: "On the Day of Resurrection a group of companions will come to me, but will be driven away from the Lake-Fount, and I will say, 'O Lord (those are) my companions!' It will be said, 'You have no knowledge as to what they innovated after you left; they turned apostate as renegades (reverted from Islam).
USC-MSA web (English) Reference: Volume 8, Book 76, Number 585


تخریج الحدیث کے تحت حدیث کے فوائد و مسائل
  مولانا داود راز رحمه الله، فوائد و مسائل، تحت الحديث صحيح بخاري: 6585  
6585. حضرت ابو ہریرہ ؓ سے روایت ہے وہ بیان کرتے تھے کہ رسول اللہ ﷺ نے فرمایا: قیامت کے دن میرے ساتھیوں میں سے ایک جماعت مجھ پر پیش کی جائے گی۔ پھر انہیں حوض سے دور کر دیا جائے گا۔ میں کہوں گا: اے میرے رب! یہ تو میرے رب! یہ تو میرے ساتھی ہیں۔ اللہ تعالٰی فرمائے گا: تمہیں معلوم نہیں کہ انہوں نے تمہارے بعد کیا کیا نئی چیزیں گھڑلی تھیں بلاشبہ یہ لوگ ایڑیوں کے بل الٹے لوٹ گئے تھے۔ [صحيح بخاري، حديث نمبر:6585]
حدیث حاشیہ:
یہ وہ نام نہاد مسلمان ہوں گے جنہوں نے دین میں نئی نئی بدعات نکال کر دین کا حلیہ بگاڑ دیا تھا۔
مجالس مولود مروجہ، تیجہ، فاتحہ، قبرپرستی اور عرس کرنے والے، تعزیہ پرستی کرنے والے، اولیاءاللہ کے مزارات کو مثل مساجد بنانے والے، مکار قسم کے پیر، فقیر، مرشد وامام یہ سارے لوگ اس حدیث کے مصداق ہيں ظاہر میں مسلمان نظر آتے ہیں لیکن اندر سے شرک و بدعات میں غرق ہوچکے ہیں۔
اللہ پاک ایسے اہل بدعت کو آپ کے دست مبارک سے جام کوثر نصیب نہیں کرے گا۔
پس بدعات سے بچنا ہر مخلص مسلمان کے لیے ضروری ہے۔
صحابہ سے وہ لوگ مراد ہیں جو آپ کی وفات کے بعد مرتد ہوگئے تھے جن سے حضرت صدیق اکبر رضی اللہ عنہ نے جہاد کیا تھا۔
   صحیح بخاری شرح از مولانا داود راز، حدیث\صفحہ نمبر: 6585   


http://islamicurdubooks.com/ 2005-2023 islamicurdubooks@gmail.com No Copyright Notice.
Please feel free to download and use them as you would like.
Acknowledgement / a link to www.islamicurdubooks.com will be appreciated.