الشيخ حافط عبدالستار الحماد حفظ الله، فوائد و مسائل، تحت الحديث صحيح بخاري:7091
7091. حضرت انس ؓ ہی سے ایک اور روایت ہے انہوں نے نبی ﷺ سے یہی حدیث نقل کی، اس میں ”فتنوں کی برائی“ کے بجائے ”فتنوں کے شر“ کا لفظ ہے۔ [صحيح بخاري، حديث نمبر:7091]
حدیث حاشیہ:
ابن بطال نے کہا کہ امام بخاری رحمۃ اللہ علیہ نے یہ احادیث اس شخص کی تردید میں پیش کی ہیں جو کہتا ہے کہ اللہ تعالیٰ سے فتنوں کا سوال کرنا چاہیے کیونکہ ان میں منافقین کی بیخ کنی ہوتی ہے۔
اس سلسلے میں ایک غیر مرفوع حدیث بھی پیش کی جاتی ہے جس کے الفاظ یہ ہیں:
”آخر زمانے میں فتنوں کو بُرا خیال نہ کرو کیونکہ یہ منافقین کی تباہی کاباعث ہیں“ لیکن اس کی سند کمزور اور اس کے راوی مجہول ہیں۔
(فتح الباري: 55/13)
بہرحال فتنوں سے اللہ تعالیٰ کی پناہ مانگنی چاہیے کیونکہ ان سے انسان کے ایمان کو خطرہ رہتا ہے۔
واللہ أعلم۔
هداية القاري شرح صحيح بخاري، اردو، حدیث\صفحہ نمبر: 7091