الحمدللہ ! قرآن پاک روٹ ورڈ سرچ اور مترادف الفاظ کی سہولت پیش کر دی گئی ہے۔

 
صحيح البخاري کل احادیث 7563 :حدیث نمبر
صحيح البخاري
کتاب: فتنوں کے بیان میں
The Book of Al-Fitan
19. بَابُ إِذَا أَنْزَلَ اللَّهُ بِقَوْمٍ عَذَابًا:
19. باب: جب اللہ کسی قوم پر عذاب نازل کرتا ہے (تو سب قسم کے لوگ اس میں شامل ہو جاتے ہیں)۔
(19) CHPATER. If Allah sends a punishment upon a nation.
حدیث نمبر: 7108
پی ڈی ایف بنائیں مکررات اعراب English
حدثنا عبد الله بن عثمان، اخبرنا عبد الله، اخبرنا يونس، عن الزهري، اخبرني حمزة بن عبد الله بن عمر، انه سمع ابن عمر رضي الله عنهما، يقول: قال رسول الله صلى الله عليه وسلم:" إذا انزل الله بقوم عذابا اصاب العذاب من كان فيهم، ثم بعثوا على اعمالهم".حَدَّثَنَا عَبْدُ اللَّهِ بْنُ عُثْمَانَ، أَخْبَرَنَا عَبْدُ اللَّهِ، أَخْبَرَنَا يُونُسُ، عَنِ الزُّهْرِيِّ، أَخْبَرَنِي حَمْزَةُ بْنُ عَبْدِ اللَّهِ بْنِ عُمَرَ، أَنَّهُ سَمِعَ ابْنَ عُمَرَ رَضِيَ اللَّهُ عَنْهُمَا، يَقُولُ: قَالَ رَسُولُ اللَّهِ صَلَّى اللَّهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ:" إِذَا أَنْزَلَ اللَّهُ بِقَوْمٍ عَذَابًا أَصَابَ الْعَذَابُ مَنْ كَانَ فِيهِمْ، ثُمَّ بُعِثُوا عَلَى أَعْمَالِهِمْ".
ہم سے عبداللہ بن عثمان نے بیان کیا، انہوں نے کہا ہم کو عبداللہ بن مبارک نے خبر دی، انہیں یونس نے خبر دی، انہیں زہری نے، انہیں حمزہ بن عبداللہ بن عمر رضی اللہ عنہما نے خبر دی اور ان سے عبداللہ بن عمر رضی اللہ عنہما نے سنا، انہوں نے بیان کیا کہ رسول اللہ صلی اللہ علیہ وسلم نے فرمایا جب اللہ کسی قوم پر عذاب نازل کرتا ہے تو عذاب ان سب لوگوں پر آتا ہے جو اس قوم میں ہوتے ہیں پھر انہیں ان کے اعمال کے مطابق اٹھایا جائے گا۔

Narrated Ibn `Umar: Allah's Apostle said, "If Allah sends punishment upon a nation then it befalls upon the whole population indiscriminately and then they will be resurrected (and judged) according to their deeds. "
USC-MSA web (English) Reference: Volume 9, Book 88, Number 224

   صحيح البخاري7108عبد الله بن عمرإذا أنزل الله بقوم عذابا أصاب العذاب من كان فيهم بعثوا على أعمالهم
   صحيح مسلم7234عبد الله بن عمرإذا أراد الله بقوم عذابا أصاب العذاب من كان فيهم بعثوا على أعمالهم

تخریج الحدیث کے تحت حدیث کے فوائد و مسائل
  مولانا داود راز رحمه الله، فوائد و مسائل، تحت الحديث صحيح بخاري: 7108  
7108. سیدنا عبداللہ بن عمر ؓ سے روایت ہے انہوں نے کہا کہ رسول اللہ ﷺ نے فرمایا: جب اللہ تعالیٰ کسی قوم پر عذاب نازل کرتا ہے تو جوان میں موجود ہوتے ہیں ان تمام کو عذاب اپنی لپیٹ میں لے لیتا ہے پھر انہیں قیامت کے دن ان کے اعمال کے مطابق اٹھایا جائے گا۔ [صحيح بخاري، حديث نمبر:7108]
حدیث حاشیہ:
آیت قرآنی (وَاتَّقُوا فِتْنَةً لَا تُصِيبَنَّ الَّذِينَ ظَلَمُوا مِنْكُمْ خَاصَّةً)
میں اسی حقیقت کو بیان کیا گیا ہے۔
سچ کہا ہے کہ چنے کے ساتھ گیہوں پس جاتا ہے۔
   صحیح بخاری شرح از مولانا داود راز، حدیث\صفحہ نمبر: 7108   
  الشيخ حافط عبدالستار الحماد حفظ الله، فوائد و مسائل، تحت الحديث صحيح بخاري:7108  
7108. سیدنا عبداللہ بن عمر ؓ سے روایت ہے انہوں نے کہا کہ رسول اللہ ﷺ نے فرمایا: جب اللہ تعالیٰ کسی قوم پر عذاب نازل کرتا ہے تو جوان میں موجود ہوتے ہیں ان تمام کو عذاب اپنی لپیٹ میں لے لیتا ہے پھر انہیں قیامت کے دن ان کے اعمال کے مطابق اٹھایا جائے گا۔ [صحيح بخاري، حديث نمبر:7108]
حدیث حاشیہ:

اس حدیث کے پیش کرنے سے امام بخاری رحمۃ اللہ علیہ کا مقصد یہ ہے کہ جنگ جمل یا جنگ صفین میں شامل تمام لوگ فریقین کے مخالف یا طرفدار نہیں تھے، یقیناً کچھ ایسے بھی ہوں گے جنھیں مجبوراً اس جنگ میں دھکیل دیا گیا، اگر وہ جنگ میں لقمہ اجل بن گئے ہوں تو قیامت کے دن ان کے ساتھ ان کی نیت کے مطابق سلوک کیا جائےگا، مثلاً:
جب کسی گھر کی چھت گرتی ہے یا زلزلہ آتا ہے تو صرف بُرے لوگ ہی اس کی لپیٹ میں نہیں آتے بلکہ نیک لوگ بھی ہلاک ہو جاتے ہیں جیسا کہ کہا جاتا ہے:
چنے کے ساتھ گھن بھی پس جاتا ہے۔

بہرحال جب فتنوں کا دور ہوتا ہے تو اس کی لپیٹ میں سب لوگ آ جاتے ہیں، اس لیے انسان کو امر بالمعروف اور نھی عن المنکر کے فریضے سے کسی صورت میں غفلت نہیں کرنی چاہیے۔
مداہنت اور سستی کرنے اس لیے انسان کو امر بالمعروف اور نھی عن المنکر کے فریضے سے کسی صورت میں غفلت نہیں کرنی چاہیے۔
مداہنت اور سستی کرنے والا، انھیں دیکھ کر خوش ہونے والا اور فتنوں کو بھڑکانے والا اللہ تعالیٰ کو پسند نہیں ہے۔
اللہ تعالیٰ سے ہم سلامتی کے طلبگار ہیں۔
(فتح الباري: 77/13)
   هداية القاري شرح صحيح بخاري، اردو، حدیث\صفحہ نمبر: 7108   


http://islamicurdubooks.com/ 2005-2023 islamicurdubooks@gmail.com No Copyright Notice.
Please feel free to download and use them as you would like.
Acknowledgement / a link to www.islamicurdubooks.com will be appreciated.