الحمدللہ ! قرآن پاک روٹ ورڈ سرچ اور مترادف الفاظ کی سہولت پیش کر دی گئی ہے۔

 
صحيح البخاري کل احادیث 7563 :حدیث نمبر
صحيح البخاري
کتاب: حکومت اور قضا کے بیان میں
The Book of Al-Ahkam (Judgements)
18. بَابُ مَنْ قَضَى وَلاَعَنَ فِي الْمَسْجِدِ:
18. باب: جو مسجد میں فیصلہ کرے یا لعان کرائے۔
(18) Chapter. Whoever gave judgements of Lian in the mosque.
حدیث نمبر: 7166
پی ڈی ایف بنائیں مکررات اعراب English
حدثنا يحيى، حدثنا عبد الرزاق، اخبرنا ابن جريج، اخبرني ابن شهاب، عن سهل اخي بني ساعدة، ان رجلا من الانصار جاء إلى النبي صلى الله عليه وسلم، فقال:" ارايت رجلا وجد مع امراته رجلا ايقتله؟، فتلاعنا في المسجد وانا شاهد.حَدَّثَنَا يَحْيَى، حَدَّثَنَا عَبْدُ الرَّزَّاقِ، أَخْبَرَنَا ابْنُ جُرَيْجٍ، أَخْبَرَنِي ابْنُ شِهَابٍ، عَنْ سَهْلٍ أَخِي بَنِي سَاعِدَةَ، أَنَّ رَجُلًا مِنَ الْأَنْصَارِ جَاءَ إِلَى النَّبِيِّ صَلَّى اللَّهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ، فَقَالَ:" أَرَأَيْتَ رَجُلًا وَجَدَ مَعَ امْرَأَتِهِ رَجُلًا أَيَقْتُلُهُ؟، فَتَلَاعَنَا فِي الْمَسْجِدِ وَأَنَا شَاهِدٌ.
ہم سے یحییٰ نے بیان کیا، کہا ہم سے عبدالرزاق نے بیان کیا، انہیں ابن جریج نے خبر دی، انہیں ابن شہاب نے خبر دی، انہیں بنی ساعدہ کے ایک فرد سہل رضی اللہ عنہ نے خبر دی کہ قبیلہ انصار کا ایک شخص نبی کریم صلی اللہ علیہ وسلم کے پاس آیا اور عرض کیا آپ کا اس بارے میں کیا خیال ہے اگر کوئی مرد اپنی بیوی کے ساتھ دوسرے مرد کو دیکھے، کیا اسے قتل کر سکتا ہے؟ پھر دونوں (میاں بیوی) میں میری موجودگی میں لعان کرایا گیا۔

Narrated Sahl: (the brother of Bani Sa`ida) A man from the Ansar came to the Prophet and said, "If a man finds another man sleeping with his wife, should he kill him?" That man and his wife then did Lian in the mosque while I was present.
USC-MSA web (English) Reference: Volume 9, Book 89, Number 279


تخریج الحدیث کے تحت حدیث کے فوائد و مسائل
  الشيخ حافط عبدالستار الحماد حفظ الله، فوائد و مسائل، تحت الحديث صحيح بخاري:7166  
7166. سیدنا سہل بن سعد ؓ جو بنو ساعدہ قبیلے کے ایک فرد ہیں انہوں نے بتایا کہ ایک انصاری شخص نبی ﷺ کے پاس آیا اور اس نے پوچھا: آپ کا کیا خیال ہے اگر ایک شخص اپنی بیوی کے ساتھ کسی دوسرے مرد کو دیکھے تو کیا اسے قتل کر سکتا ہے؟ پھر مسجد میں ان دونوں کے درمیان لعان کرایا گیا جبکہ میں وہاں موجود تھا۔ [صحيح بخاري، حديث نمبر:7166]
حدیث حاشیہ:

فیصلے کرنے کے لیے مسجد میں بیٹھنا گھر میں بیٹھنے سے بہتر ہے کیونکہ گھر میں آنے جانے والوں کے لیے کئی قسم کی رکاوٹیں کھڑی ہو سکتی ہیں جبکہ مسجد کا معاملہ اس سے جدا گانہ ہے۔
وہاں ہر کوئی آجا سکتا ہے لیکن کچھ اہل علم کا موقف ہے کہ فیصلوں کے لیے مسجد سے باہر کسی جگہ کا انتخاب کیا جائے کیونکہ مسجد میں مشرک اور حائضہ عورت کا آنا درست نہیں جبکہ فیصلے کے لیے انھیں بھی ضرورت پڑ سکتی ہے۔

ہمارے رجحان کے مطابق مسجد کے احاطے میں ہی کوئی ایک کمرہ اس کے لیے تعمیر کیا جائے جہاں قاضی لوگوں کے درمیان فیصلے کرنے کے لیے بیٹھے تاکہ وہاں ہر قسم کے لوگوں کو آنے جانے کی سہولت ہو پھر اس میں تواضع اور انکسار کا پہلو بھی نمایاں ہے۔
واللہ أعلم۔
   هداية القاري شرح صحيح بخاري، اردو، حدیث\صفحہ نمبر: 7166   


http://islamicurdubooks.com/ 2005-2023 islamicurdubooks@gmail.com No Copyright Notice.
Please feel free to download and use them as you would like.
Acknowledgement / a link to www.islamicurdubooks.com will be appreciated.