الحمدللہ ! قرآن پاک روٹ ورڈ سرچ اور مترادف الفاظ کی سہولت پیش کر دی گئی ہے۔

 
صحيح البخاري کل احادیث 7563 :حدیث نمبر
صحيح البخاري
کتاب: حکومت اور قضا کے بیان میں
The Book of Al-Ahkam (Judgements)
حدیث نمبر: 7223
پی ڈی ایف بنائیں اعراب English
حدثني محمد بن المثنى، حدثنا غندر، حدثنا شعبة، عن عبد الملك، سمعت جابر بن سمرة، قال: سمعت النبي صلى الله عليه وسلم، يقول:" يكون اثنا عشر اميرا، فقال كلمة لم اسمعها، فقال ابي، إنه قال: كلهم من قريش".حَدَّثَنِي مُحَمَّدُ بْنُ الْمُثَنَّى، حَدَّثَنَا غُنْدَرٌ، حَدَّثَنَا شُعْبَةُ، عَنْ عَبْدِ الْمَلِكِ، سَمِعْتُ جَابِرَ بْنَ سَمُرَةَ، قَالَ: سَمِعْتُ النَّبِيَّ صَلَّى اللَّهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ، يَقُولُ:" يَكُونُ اثْنَا عَشَرَ أَمِيرًا، فَقَالَ كَلِمَةً لَمْ أَسْمَعْهَا، فَقَالَ أَبِي، إِنَّهُ قَالَ: كُلُّهُمْ مِنْ قُرَيْشٍ".
ہم سے محمد بن مثنیٰ نے بیان کیا، کہا ہم سے غندر محمد بن جعفر نے بیان کیا، کہا ہم سے شعبہ بن حجاج نے بیان کیا، ان سے عبدالملک بن عمیر نے، انہوں نے جابر بن سمرہ رضی اللہ عنہ سے سنا کہ میں نے نبی کریم صلی اللہ علیہ وسلم سے سنا، آپ صلی اللہ علیہ وسلم نے فرمایا کہ (میری امت میں) بارہ امیر ہوں گے، پھر آپ صلی اللہ علیہ وسلم نے کوئی ایسی بات فرمائی جو میں نے نہیں سنی، بعد میں میرے والد نے بتایا کہ آپ صلی اللہ علیہ وسلم نے یہ فرمایا کہ وہ سب کے سب قریش خاندان سے ہوں گے۔

Narrated Jabir bin Samura: I heard the Prophet saying, "There will be twelve Muslim rulers (who will rule all the Islamic world)." He then said a sentence which I did not hear. My father said, "All of them (those rulers) will be from Quraish."
USC-MSA web (English) Reference: Volume 9, Book 89, Number 329

   صحيح البخاري7223جابر بن سمرةيكون اثنا عشر أميرا كلهم من قريش
   صحيح مسلم4711جابر بن سمرةلا يزال الدين قائما حتى تقوم الساعة يكون عليكم اثنا عشر خليفة كلهم من قريش عصيبة من المسلمين يفتتحون البيت الأبيض بيت كسرى أو آل كسرى بين يدي الساعة كذابين فاحذروهم إذا أعطى الله أحدكم خيرا فليبدأ بنفسه وأهل بيته
   صحيح مسلم4706جابر بن سمرةلا يزال أمر الناس ماضيا ما وليهم اثنا عشر رجلا كلهم من قريش
   صحيح مسلم4709جابر بن سمرةلا يزال هذا الأمر عزيزا إلى اثني عشر خليفة كلهم من قريش
   صحيح مسلم4708جابر بن سمرةلا يزال الإسلام عزيزا إلى اثني عشر خليفة كلهم من قريش
   صحيح مسلم4710جابر بن سمرةلا يزال هذا الدين عزيزا منيعا إلى اثني عشر خليفة كلهم من قريش
   جامع الترمذي2223جابر بن سمرةيكون من بعدي اثنا عشر أميرا كلهم من قريش
   سنن أبي داود4279جابر بن سمرةلا يزال هذا الدين قائما حتى يكون عليكم اثنا عشر خليفة كلهم تجتمع عليه الأمة كلهم من قريش
   سنن أبي داود4280جابر بن سمرةلا يزال هذا الدين عزيزا إلى اثني عشر خليفة كلهم من قريش

تخریج الحدیث کے تحت حدیث کے فوائد و مسائل
  مولانا داود راز رحمه الله، فوائد و مسائل، تحت الحديث صحيح بخاري: 7223  
7223. سیدنا جابر بن سمرہ ؓ سے روایت ہے انہوں نے کہا کہ میں نے نبی ﷺ کو فرماتے ہوئے سنا: میری امت میں بارہ امیر ہوں گے۔ پھر آپ نے کوئی ایسی بات کہی جو میں نہ سن سکا۔ بعد میں میرے والد گرامی نے بتایا کہ آپ نے فرمایا تھا: وہ سب کے سب قریش کے خاندان سے ہوں گے۔ [صحيح بخاري، حديث نمبر:7223]
حدیث حاشیہ:
دوسری روایت میں ہے یہ دین برابر عزت سے رہے گا، بارہ خلیفوں کے زمانہ تک۔
ابوداؤد کی روایت میں یوں ہے کہ یہ دین برابر قائم رہے گا، یہاں تک کہ تم پر بارہ خلیفے ہوں گے اور سب پر اتفاق کرے گی۔
یہ بارہ خلیفے آنحضرتﷺ کی امت میں گزر چکے ہیں۔
حضرت صدیق﷜ سے لے کر عبدالعزیز  تک چودہ شخص حاکم ہوئے ہیں۔
ان میں سے دو کا زمانہ بہت قلیل رہا۔
ایک معاویہ بن یزید، دوسرے مروان کا۔
ان کو نکال ڈالو تو وہی بارہ خلیفہ ہوتے ہیں جنہوں نے بہت زور شور کے ساتھ خلافت کی۔
عمر بن عبدالعزیز کے بعد پھر زمانہ کا رنگ بدل گیا اور حضرت حسن اور عبداللہ بن زبیر﷢ پر گو سب لوگ جمع نہیں ہوئے تھے مگر اکثر لوگ تو پہلے جمع ہوگئے اس لیے ان دونوں صاحبوں کی بھی خلافت حق اور صحیح ہے۔
امامیہ نے اس حدیث سے یہ دلیل لی ہے کہ بارہ امام مراد ہیں یعنی حضرت علی﷜ سے لے کر جناب محمد بن حسن مہدی تک مگر اس میں یہ شبہ ہوتا ہے کہ حضرت حسن﷜ کے بعد پھر کسی امام پر لوگ جمع نہیں ہوئے نہ ان کو شوکت اور حکومت حاصل ہوئی بلکہ اکثر جان کے ڈر سے چھپے رہے تو یہ لوگ اس حدیث سے کیسےمراد ہوسکتے ہیں۔
واللہ أعلم
   صحیح بخاری شرح از مولانا داود راز، حدیث\صفحہ نمبر: 7223   
  الشيخ حافط عبدالستار الحماد حفظ الله، فوائد و مسائل، تحت الحديث صحيح بخاري:7223  
7223. سیدنا جابر بن سمرہ ؓ سے روایت ہے انہوں نے کہا کہ میں نے نبی ﷺ کو فرماتے ہوئے سنا: میری امت میں بارہ امیر ہوں گے۔ پھر آپ نے کوئی ایسی بات کہی جو میں نہ سن سکا۔ بعد میں میرے والد گرامی نے بتایا کہ آپ نے فرمایا تھا: وہ سب کے سب قریش کے خاندان سے ہوں گے۔ [صحيح بخاري، حديث نمبر:7223]
حدیث حاشیہ:

صحیح بخاری کی یہ روایت انتہائی مختصر ہے کیونکہ اس میں بارہ خلفاء کے اوصاف بیان نہیں ہوئے، صرف یہی ذکر ہوا ہے کہ وہ خاندان قریش سے ہوں گے۔
دیگر روایات سے پتا چلتا ہے کہ ان کے دورامارت میں اسلام خوب پھلے پھولے گا اور اسے غلبہ ہوگا اور اس کے ماننے والوں کی مخالفت ہوگی لیکن انھیں کوئی نقصان نہیں پہنچے گا۔
(صحیح مسلم، الأمارة، حدیث: 4708(1821)
اس حدیث میں دو باتیں مزید بیان کی جاتی ہیں جو سند کے اعتبار سے صحیح نہیں:
۔
ان خلفاء پر امت کا اتفاق ہوگا۔
۔
ان کے بعد قتل وغارت ہوگا جیسا کہ علامہ البانی رحمۃ اللہ علیہ نے اس کے متعلق تفصیل سے لکھاہے۔
(سلسلة الأحادیث الصحیحة، رقم: 376)

ان خلفاء کی تعین کے متعلق بہت اختلاف ہے، اس لیے ہم نے دانستہ اس سے پہلوتہی کی ہے، البتہ شیعہ حضرات کہتے ہیں کہ ان سے مراد ان کے مزعومہ بارہ امام ہیں جو حضرت علی رضی اللہ تعالیٰ عنہ سے شروع ہوکر محمد بن حسن مہدی پر ختم ہوتے ہیں لیکن یہ اس لیےغلط ہے کہ ان کے دورحکومت میں اسلام کی کوئی شان وشوکت نہیں ملی بلکہ ان میں سے اکثر اپنی جان بچانے کے لیے چھپے رہے۔
ہمارے نزدیک شیعہ کا یہ موقف مبنی برحقیقت نہیں ہے۔
واللہ أعلم۔
   هداية القاري شرح صحيح بخاري، اردو، حدیث\صفحہ نمبر: 7223   


http://islamicurdubooks.com/ 2005-2023 islamicurdubooks@gmail.com No Copyright Notice.
Please feel free to download and use them as you would like.
Acknowledgement / a link to www.islamicurdubooks.com will be appreciated.