الحمدللہ ! قرآن پاک روٹ ورڈ سرچ اور مترادف الفاظ کی سہولت پیش کر دی گئی ہے۔

 
صحيح البخاري کل احادیث 7563 :حدیث نمبر
صحيح البخاري
کتاب: اللہ کی توحید اس کی ذات اور صفات کے بیان میں
The Book of Tauhid (Islamic Monotheism)
25. بَابُ مَا جَاءَ فِي قَوْلِ اللَّهِ تَعَالَى: {إِنَّ رَحْمَةَ اللَّهِ قَرِيبٌ مِنَ الْمُحْسِنِينَ} :
25. باب: اللہ تعالیٰ کے اس ارشاد کے بارے میں روایات کہ ”بلاشبہ اللہ کی رحمت نیکو کاروں سے قریب ہے“۔
(25) Chapter. What is said regarding the Statement of Allah: “... Surely, Allah’s Mercy is (ever) near unto the good-doers.” (V.7:56)
حدیث نمبر: 7450
پی ڈی ایف بنائیں مکررات اعراب English
حدثنا حفص بن عمر، حدثنا هشام، عن قتادة، عن انس رضي الله عنه، عن النبي صلى الله عليه وسلم، قال:" ليصيبن اقواما سفع من النار بذنوب اصابوها عقوبة، ثم يدخلهم الله الجنة بفضل رحمته، يقال لهم: الجهنميون"، وقال همام: حدثنا قتادة، حدثنا انس، عن النبي صلى الله عليه وسلم.حَدَّثَنَا حَفْصُ بْنُ عُمَرَ، حَدَّثَنَا هِشَامٌ، عَنْ قَتَادَةَ، عَنْ أَنَسٍ رَضِيَ اللَّهُ عَنْهُ، عَنِ النَّبِيِّ صَلَّى اللَّهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ، قَالَ:" لَيُصِيبَنَّ أَقْوَامًا سَفْعٌ مِنَ النَّارِ بِذُنُوبٍ أَصَابُوهَا عُقُوبَةً، ثُمَّ يُدْخِلُهُمُ اللَّهُ الْجَنَّةَ بِفَضْلِ رَحْمَتِهِ، يُقَالُ لَهُمْ: الْجَهَنَّمِيُّونَ"، وَقَالَ هَمَّامٌ: حَدَّثَنَا قَتَادَةُ، حَدَّثَنَا أَنَسٌ، عَنِ النَّبِيِّ صَلَّى اللَّهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ.
ہم سے حفص بن عمر حوضی نے بیان کیا، کہا ہم سے ہشام دستوائی نے بیان کیا، ان سے قتادہ نے اور ان سے انس رضی اللہ عنہ نے کہ نبی کریم صلی اللہ علیہ وسلم نے فرمایا کچھ لوگ ان گناہوں کی وجہ سے جو انہوں نے کئے ہوں گے، آگ سے جھلس جائیں گے یہ ان کی سزا ہو گی۔ پھر اللہ اپنی رحمت سے انہیں جنت میں داخل کرے گا اور انہیں «جهنميون» کہا جائے گا۔ اور ہمام نے بیان کیا، ان سے قتادہ نے، ان سے انس رضی اللہ عنہ نے نبی کریم صلی اللہ علیہ وسلم سے یہی حدیث بیان کی۔

Narrated Anas: The Prophet said, "Some people who will be scorched by Hell (Fire) as a punishment for sins they have committed, and then Allah will admit them into Paradise by the grant of His Mercy. These people will be called, 'Al-JahannamiyyLin' (the people of Hell).
USC-MSA web (English) Reference: Volume 9, Book 93, Number 542

   صحيح البخاري7450أنس بن مالكليصيبن أقواما سفع من النار بذنوب أصابوها عقوبة ثم يدخلهم الله الجنة بفضل رحمته يقال لهم الجهنميون
   صحيح البخاري6559أنس بن مالكيخرج قوم من النار بعد ما مسهم منها سفع فيدخلون الجنة فيسميهم أهل الجنة الجهنميين

تخریج الحدیث کے تحت حدیث کے فوائد و مسائل
  الشيخ حافط عبدالستار الحماد حفظ الله، فوائد و مسائل، تحت الحديث صحيح بخاري:7450  
7450. سیدنا انس ؓ سے روایت ہے کہ نبی ﷺ نے فرمایا: کچھ لوگ ان گناہوں کی پاداش میں جو انہوں نے کیے ہوں گے آگ سے جھلس جائیں گے پھر اللہ تعالیٰ اپنی رحمت کے فضل سے انہیں جنت میں داخل کرے گا ایسے لوگوں کو جہنمی کہا جائے گا۔ ہمام نے کہا: ہمیں قتادہ نے خبر دی انہوں نے کہا: مجھ سے سیدنا انس ؓ نے نبی ﷺ کے حوالے سے بیان کیا۔ [صحيح بخاري، حديث نمبر:7450]
حدیث حاشیہ:

اس حدیث سے معلوم ہوتا ہے کہ بعض ایسے اہل ایمان دوزخ میں جائیں گے کہ جب انھیں اللہ تعالیٰ جہنم سے محض اپنے فضل و کرم سے نکالےگا تو شعلوں کی لپیٹ سے ان کے رنگ سیاہ ہو چکے ہوں گے پھر بطور علامت ان کی گردنوں میں رہنے دی جائے گی اور اس وجہ سے اہل جنت انھیں جہنمی کہیں گے۔
بعض روایات سے پتا چلتا ہے کہ بلا آخر ان کے اصرار پر اس علامت کو ختم کردیا جائے گا۔

امام بخاری رحمۃ اللہ علیہ نے اس حدیث سے ثابت کیا ہے کہ وہ لوگ اپنے اعمال کی وجہ سے تو جنت کا استحقاق نہیں رکھیں گے البتہ اللہ تعالیٰ انھیں محض اپنے فضل و کرم سے جنت میں داخل فرمائے گا۔
ان کے کمزورایمان کی وجہ سے اللہ تعالیٰ کی رحمت ان کے قریب ہوگی۔
اللہ تعالیٰ انھیں وہاں سے نکال لے گا۔
اللہ تعالیٰ کی یہ رحمت اس کی قدیمی صفت ہے البتہ اس رحمت کا تعلق ایسے لوگوں سے حادث ہوگا۔
واللہ اعلم۔

واضح رہے کہ مذکورہ روایت میں قتادہ راوی مدلس ہے اور اس نے حضرت انس رضی اللہ تعالیٰ عنہ سے "عن" سے روایت بیان کی ہے۔
اس سے تدلیس کا شبہ ہو سکتا تھا اس لیے امام بخاری رحمۃ اللہ علیہ نے حدیث کے آخر میں ایک تعلیق بیان کر کے اس شبہ کو دور فرمایا ہے کیونکہ اس روایت میں قتادہ نے تحدیث کی صراحت کی ہے۔
اس معلق روایت کو امام بخاری رحمۃ اللہ علیہ نے متصل سند سے بیان کیا ہے۔
(صحیح البخاري، الرفاق، حدیث: 6559)
   هداية القاري شرح صحيح بخاري، اردو، حدیث\صفحہ نمبر: 7450   


http://islamicurdubooks.com/ 2005-2023 islamicurdubooks@gmail.com No Copyright Notice.
Please feel free to download and use them as you would like.
Acknowledgement / a link to www.islamicurdubooks.com will be appreciated.