الحمدللہ ! قرآن پاک روٹ ورڈ سرچ اور مترادف الفاظ کی سہولت پیش کر دی گئی ہے۔

 
صحيح مسلم کل احادیث 3033 :ترقیم فواد عبدالباقی
صحيح مسلم کل احادیث 7563 :حدیث نمبر
صحيح مسلم
ایمان کے احکام و مسائل
The Book of Faith
30. باب إِطْلاَقِ اسْمِ الْكُفْرِ عَلَى الطَّعْنِ فِي النَّسَبِ وَالنِّيَاحَةِ عَلَى الْمَيِّتِ:
30. باب: نسب میں طعن کرنے والے اور میت پر نوحہ کرنے والے پر کفر کا اطلاق۔
Chapter: Use of the word Kufr with regard to slandering people's lineage and wailing
حدیث نمبر: 227
پی ڈی ایف بنائیں اعراب
وحدثنا ابو بكر بن ابي شيبة ، حدثنا ابو معاوية . ح وحدثنا ابن نمير واللفظ له، حدثنا ابي ، ومحمد بن عبيد كلهم، عن الاعمش ، عن ابي صالح ، عن ابي هريرة ، قال: قال رسول الله صلى الله عليه وسلم: " اثنتان في الناس هما بهم كفر، الطعن في النسب، والنياحة على الميت ".وحَدَّثَنَا أَبُو بَكْرِ بْنُ أَبِي شَيْبَةَ ، حَدَّثَنَا أَبُو مُعَاوِيَةَ . ح وحَدَّثَنَا ابْنُ نُمَيْرٍ وَاللَّفْظُ لَهُ، حَدَّثَنَا أَبِي ، وَمُحَمَّدُ بْنُ عُبَيْدٍ كُلُّهُمْ، عَنِ الأَعْمَشِ ، عَنْ أَبِي صَالِحٍ ، عَنْ أَبِي هُرَيْرَةَ ، قَالَ: قَالَ رَسُولُ اللَّهِ صَلَّى اللَّهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ: " اثْنَتَانِ فِي النَّاسِ هُمَا بِهِمْ كُفْرٌ، الطَّعْنُ فِي النَّسَبِ، وَالنِّيَاحَةُ عَلَى الْمَيِّتِ ".
حضرت ابو ہریرہ رضی اللہ عنہ سے روایت ہے کہ رسول اللہ صلی اللہ علیہ وسلم نے فرمایا: لوگوں میں دو باتیں ہیں، وہ دونوں ان میں کفر (کی بقیہ عادتیں) ہیں: (کسی کے) نسب پر طعن کرنا اور میت پر نوحہ کرنا۔
حضرت ابو ہریرہ ؓ سے روایت ہے کہ رسول اللہصلی اللہ علیہ وسلم نے فرمایا: لوگوں کی دو باتیں ان میں کفر کی ہیں، نسب میں طعن کرنا اور میّت پر نوحہ کرنا۔
ترقیم فوادعبدالباقی: 67

تخریج الحدیث: «أحاديث صحيح مسلم كلها صحيحة، انفرد به مسلم - انظر ((تحفة الاشراف)) برقم (12458)»
   صحيح مسلم227عبد الرحمن بن صخراثنتان في الناس هما بهم كفر الطعن في النسب والنياحة على الميت
   جامع الترمذي1001عبد الرحمن بن صخرأربع في أمتي من أمر الجاهلية لن يدعهن الناس النياحة والطعن في الأحساب والعدوى أجرب بعير فأجرب مائة بعير من أجرب البعير الأول والأنواء مطرنا بنوء كذا وكذا

تخریج الحدیث کے تحت حدیث کے فوائد و مسائل
  الشيخ الحديث مولانا عبدالعزيز علوي حفظ الله، فوائد و مسائل، تحت الحديث ، صحيح مسلم: 227  
1
حدیث حاشیہ:
فوائد ومسائل:
(1)
جاہلیت کے دور میں لوگ حسب ونسب پر فخر کرتے تھے اور دوسروں کے حسب ونسب پر طعن وتشنیع کرتے تھے،
کیونکہ ان کے نزدیک تفوق وبرتری کا انحصار تقوی اور اعمال صالحہ پر نہیں تھا،
لیکن اسلام کی رو سے عزت وشرافت کا مدار تقوی اور دینداری پر ہے،
قیامت کے دن،
ایمان اور اعمال کے بغیر ذات اور نسب کچھ کام نہ دیں گے۔
لیکن مسلمانوں میں ابھی یہ ذہنیت موجود چلی آرہی ہے جو کافرانہ حرکت ہے،
جس سے بچنا لازم ہے۔
(2)
میت پر چیخنا اور واویلا کرنا بھی جاہلیت کا شعار ہے،
وہ اس کام میں ایک دوسرے سے بڑھنے کی کوشش کرتے اور عورتیں نوحہ کرنے میں ایک دوسرے کا تعاون کرتی تھیں،
اور مسلمانوں میں یہ رسم دور جاہلیت کی یادگار کے طو ر پرچلی آرہی ہےجس سے پرہیز کرنا ضروری ہے۔
   تحفۃ المسلم شرح صحیح مسلم، حدیث\صفحہ نمبر: 227   


http://islamicurdubooks.com/ 2005-2023 islamicurdubooks@gmail.com No Copyright Notice.
Please feel free to download and use them as you would like.
Acknowledgement / a link to www.islamicurdubooks.com will be appreciated.