الحمدللہ! انگلش میں کتب الستہ سرچ کی سہولت کے ساتھ پیش کر دی گئی ہے۔

 
مسند الشهاب کل احادیث 1499 :حدیث نمبر
سوانح حیات شہاب الدین القضائی رحمہ اللہ
سوانح حیات​:​
توثیق و علمی مقام:
آپ کی توثیق پر اہل علم متفق ہیں، ہمارے علم میں کوئی ایسا ثقہ عالم نہیں جس نے آپ پر جرح کی ہو۔
ثقه متقن امام ابوبکر یحیی بن سعدون القرطبی آپ کا تفصیلی تعارف کرواتے ہوئے فرماتے ہیں:
قاضی ابوعبد اللہ محمد من سلامه بن جعفر بن علی القضاعی، قاضی مصر اہل علم کے ہاں اس قدر معروف ہیں کہ علمی دنیا میں وہ محتاج تعارف نہیں آپ نے سفر و حضر میں جن اہل علم سے ملاقات کی منجم الشیوخ میں آپ نے ان تمام کا تذکرہ وتعارف جمع فرمادیا ہے۔ آپ نے بہت ہی علمی اور مفید کتابیں تصنیف فرمائی ہیں، آپ کی تصنیفات میں ایک کتاب "الشهاب" ہے جو روئے زمین پر بہت معروف ہے، آپ نے اس میں سید الاولین والآخرین سید نا محمد مصطفی صلی اللہ علیہ وسلم کی احادیث کو جمع فرمادیا ہے اور بلاشبہ یہ کتاب اسم باسمی ہے۔ دستور الحکم و ماثور معانی الحکم کے عنوان سے آپ کی ایک اور کتاب بھی ہے اس میں آپ نے امیر المومنین ابوتراب سید نا علی رضی اللہ عنہ کے ارشادات و فرمودات یکجا کر دیے ہیں۔ دیار مصر، مکہ مکرمہ اور دیگر شہروں کے کبار اہل علم امام ابوبکر خطیب بغدادی رحمہ اللہ اور امام ابو نصر بن ماکولا رحمہ اللہ جیسے اہل علم نے آپ کی کتابوں سے خوشہ چینی کرتے ہوئے اپنی تالیفات میں خوب استفادہ کیا ہے۔
آپ معتبر اور مستند اہل علم میں سے ہیں کثیر السماعت ہیں یعنی آپ نے بے شمار مشائخ اور اہل علم سے استفادہ کیا ہے، مذہب و اعتقاد کے حوالے سے آپ امام اہل سنت امام محمد بن ادریس الشافعی رحمہ اللہ کے ہم خیال ہیں، جملہ اہل علم وفن کے ہاں مقبول ہیں۔ خود راقم نے آپ کی بہت سی کتا ہیں اپنے ہاتھ سے نقل کر کے اپنے پاس رکھی ہیں آپ نے علو مرتبت و منزلت پر فائز ہونے کے باوجود ہم ایسوں کی معیت میں ہمارے اساتذہ ومشائخ سے علم کا سماع اور استفادہ کیا ہے۔
[تاريخ دمشق 168/53، 169]
◄ آپ کے شاگر د علامہ ابونصر ابن ماکولا فرماتے ہیں:
«كان فقيها على مذهب الشافعي متفننا فى عدة علوم.»
آپ امام شافعی کے ہم خیال، فقیہ اور متعدد علوم میں جامع تھے۔
◄ مزید فرماتے ہیں:
«لم ار بمصر من يجرى مجراه.»
میں نے مصر میں ان کے پائے کا کوئی عالم نہیں دیکھا۔ [الاكمال: 147/7]
◄ ابوالقاسم النسیب فرماتے ہیں:
«انه ثقة امين.»
بلاشبہ وہ ثقہ امین تھے۔ [تاريخ دمشق: 167/53]
◄ علامہ ابوطاہر اسلافی فرماتے ہیں:
«وكان من الثقات الاثبات.»
وہ ثقات اثبات میں سے تھے۔ [مشيخة ابن الخطاب 242/1]
◄ حافظ ذہبی فرماتے ہیں:
«الفقيه، العلامة القاضي.» [سير اعلام النبلاء 11/ 148]


http://islamicurdubooks.com/ 2005-2023 islamicurdubooks@gmail.com No Copyright Notice.
Please feel free to download and use them as you would like.
Acknowledgement / a link to www.islamicurdubooks.com will be appreciated.