ـ (لما افتتح - صلى الله عليه وسلم - مكة؛ رن إبليس رنة اجتمعت إليه جنوده، فقال: اياسوا ان نرى امة محمد على الشرك بعد يومكم هذا! ولكن افتنوهم في دينهم، وافشوا فيهم النوح).ـ (لما افتَتَحَ - صلى الله عليه وسلم - مكةَ؛ رَنَّ إبليسُ رنّةً اجتمعتْ إليه جنودُه، فقالَ: ايْأَسُوا أن نرى أمّةَ محمّدٍ على الشّركِ بعْدَ يومِكم هذا! ولكنِ افتنُوهم في دينِهِم، وأَفْشُوا فيهم النَّوحَ).
سیدنا عبداللہ بن عباس رضی اللہ عنہما کہتے ہیں: جب نبی صلی اللہ علیہ وسلم نے مکہ فتح کیا تو ابلیس غمگین آواز سے رونے لگ گیا، اس کے لشکر اس کے پاس جمع ہو گئے۔ اس نے کہا: مایوس ہو جاؤ ہم آج کے بعد محمد (صلی اللہ علیہ وسلم) کی امت کو شرک میں مبتلا دیکھ سکیں، اب ان کے دین میں فتنے برپا کرو اور نوحہ کو عام کر دو۔