الحمدللہ ! قرآن پاک روٹ ورڈ سرچ اور مترادف الفاظ کی سہولت پیش کر دی گئی ہے۔

 
شمائل ترمذي کل احادیث 417 :حدیث نمبر
شمائل ترمذي
رسول اللہ صلی اللہ علیہ وسلم کے روزوں کا بیان
7. مہینے کے تین روزوں میں ایام کا عدم تعین
حدیث نمبر: 303
پی ڈی ایف بنائیں مکررات اعراب
حدثنا محمود بن غيلان قال: حدثنا ابو داود قال: حدثنا شعبة، عن يزيد الرشك قال: سمعت معاذة، قالت: قلت لعائشة: اكان رسول الله صلى الله عليه وسلم يصوم ثلاثة ايام من كل شهر؟ قالت: «نعم» . قلت: من ايه كان يصوم؟ قالت: «كان لا يبالي من ايه صام» قال ابو عيسى:" يزيد الرشك هو يزيد الضبعي البصري وهو ثقة روى عنه شعبة، وعبد الوارث بن سعيد، وحماد بن زيد، وإسماعيل بن إبراهيم، وغير واحد من الائمة، وهو يزيد القاسم ويقال: القسام، والرشك بلغة اهل البصرة هو القسام"حَدَّثَنَا مَحْمُودُ بْنُ غَيْلَانَ قَالَ: حَدَّثَنَا أَبُو دَاوُدَ قَالَ: حَدَّثَنَا شُعْبَةُ، عَنْ يَزِيدَ الرِّشْكِ قَالَ: سَمِعْتُ مُعَاذَةَ، قَالَتْ: قُلْتُ لِعَائِشَةَ: أَكَانَ رَسُولُ اللَّهِ صَلَّى اللهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ يَصُومُ ثَلَاثَةَ أَيَّامٍ مِنْ كُلِّ شَهْرٍ؟ قَالَتْ: «نَعَمْ» . قُلْتُ: مِنْ أَيِّهِ كَانَ يَصُومُ؟ قَالَتْ: «كَانَ لَا يُبَالِي مِنْ أَيِّهِ صَامَ» قَالَ أَبُو عِيسَى:" يَزِيدُ الرِّشْكُ هُوَ يَزِيدُ الضُّبَعِيُّ الْبَصْرِيُّ وَهُوَ ثِقَةٌ رَوَى عَنْهُ شُعْبَةُ، وَعَبْدُ الْوَارِثِ بْنُ سَعِيدٍ، وَحَمَّادُ بْنُ زَيْدٍ، وَإِسْمَاعِيلُ بْنُ إِبْرَاهِيمَ، وَغَيْرُ وَاحِدٍ مِنَ الْأَئِمَةِ، وَهُوَ يَزِيدُ الْقَاسِمُ وَيُقَالُ: الْقَسَّامُ، وَالرِّشْكُ بِلُغَةِ أَهْلِ الْبَصْرَةِ هُوَ الْقَسَّامُ"
یزید الرشک کہتے ہیں میں نے معاذہ سے سنا وہ فرماتی تھیں، میں نے ام المومنین سیدہ عائشہ صدیقہ رضی اللہ عنہا سے پوچھا: کیا اللہ کے رسول صلی اللہ علیہ وسلم ہر ماہ تین روزے رکھتے تھے؟ انہوں نے فرمایا: ہاں! میں نے عرض کیا کہ آپ صلی اللہ علیہ وسلم کن دنوں میں یہ روزے رکھتے تھے؟ فرمایا: کسی خاص دن کی پرواہ نہیں کرتے تھے، بلکہ کسی بھی دن روزہ رکھ لیتے تھے۔ امام ترمذی رحمہ اللہ فرماتے ہیں، یزید الرشک سے یزید ضبعی مراد ہے۔ اور وہ ثقہ ہیں ان سے شعبہ، عبدالوارث بن سعید، حماد بن زید، اسماعیل بن ابراہیم اور دیگر بہت سے ائمہ نے روایت لی ہے۔ یزید القاسم اور یزید القسام سے مراد بھی یہی ہیں، رشک اہل بصرہ کی لغت میں زیادہ تقسیم کرنے والے کو کہتے ہیں۔

تخریج الحدیث: «‏‏‏‏سنده صحيح» ‏‏‏‏ :
«(سنن ترمذي: 763، وقال: حسن صحيح)، صحيح مسلم (1160)، مسندابي داود الطيالسي (1572)»
نیز دیکھئے حدیث نمبر 307

قال الشيخ زبير على زئي: سنده صحيح

http://islamicurdubooks.com/ 2005-2023 islamicurdubooks@gmail.com No Copyright Notice.
Please feel free to download and use them as you would like.
Acknowledgement / a link to www.islamicurdubooks.com will be appreciated.