الحمدللہ ! قرآن پاک روٹ ورڈ سرچ اور مترادف الفاظ کی سہولت پیش کر دی گئی ہے۔

 
صحيفه همام بن منبه کل احادیث 139 :حدیث نمبر
صحيفه همام بن منبه
متفرق
32. کثرت سوال سے پرہیز
حدیث نمبر: 32
پی ڈی ایف بنائیں مکررات اعراب
قال رسول الله صلى الله عليه وسلم: " ذروني ما تركتكم، فإنما هلك الذين من قبلكم بسؤالهم واختلافهم على انبيائهم، فإذا نهيتكم عن شيء فاجتنبوه، وإذا امرتكم بامر فاتوا منه ما استطعتم"قَالَ رَسُولُ اللَّهِ صَلَّى اللَّهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ: " ذَرُونِي مَا تَرَكْتُكُمْ، فَإِنَّمَا هَلَكَ الَّذِينَ مِنْ قَبْلِكُمْ بِسُؤَالِهِمْ وَاخْتِلافِهِمْ عَلَى أَنْبِيَائِهِمْ، فَإِذَا نَهَيْتُكُمْ عَنْ شَيْءٍ فَاجْتَنِبُوهُ، وَإِذَا أَمَرْتُكُمْ بِأَمْرٍ فَأْتُوا مِنْهُ مَا اسْتَطَعْتُمْ"
اور رسول اللہ صلی اللہ علیہ وسلم نے فرمایا: جب میں تمہیں چھوڑوں تم مجھے چھوڑ دو (یعنی جن مسائل سے بھی میں بےاعتنائی برتوں تو تم ان میں بےجا مداخلت نہ کرو) بلاشبہ تم میں سے گزشتہ امتیں اپنے (بےجا) سوال کرنے اور انبیاء کے ساتھ اختلاف کی وجہ سے ہلاک ہوئی تھیں۔ چنانچہ جب میں تمہیں کسی چیز سے منع کروں تو تم اس سے اجتناب کرو، اور جب میں تمہیں کسی کام کا حکم دوں تو تم حتیٰ المقدور اس کی تعمیل کرو۔

تخریج الحدیث: «صحيح مسلم، كتاب الفضائل، باب توقير صلى الله عليه وسلم وترك إكثار سؤاله عما لا ضرورة إليه، أو لا يتعلق به تكليف، وما لا يقع، رقم: 6115، حدثنا محمد بن رافع: حدثنا عبدالرزاق: أخبرنا معمر عن همام بن منبه، عن أبى هريرة.... - صحيح البخاري، كتاب الاعتصام بالكتاب والسنة، باب الإقتداء بسنن رسول الله صلى الله عليه وسلم، رقم: 7288 - مسند أحمد: 46/16، رقم: 31/8129 - مصنف عبدالرزاق: 220/11، كتاب الجامع، باب مسئلة الناس - شرح السنة: 197/1، 199.»

http://islamicurdubooks.com/ 2005-2023 islamicurdubooks@gmail.com No Copyright Notice.
Please feel free to download and use them as you would like.
Acknowledgement / a link to www.islamicurdubooks.com will be appreciated.