وضاحت: ۱؎: کیونکہ بندہ رب العالمین کی طاقت و قدرت کے سامنے دعا کرتے وقت اپنی انتہائی بے بسی اور عاجزی و محتاجگی کا اظہار کرتا ہے، اس لیے اللہ کے نزدیک دعا سے زیادہ معزز و مکرم چیز (عبادت) کوئی نہیں ہے۔
قال الشيخ الألباني: حسن، ابن ماجة (3829)
قال الشيخ زبير على زئي: (3370) إسناده ضعيف / جه 3829 قتادة عنعن (تقدم:30)
براء بن عازب رضی الله عنہما کہتے ہیں کہ رسول اللہ صلی اللہ علیہ وسلم نے فرمایا: ”مسلمانوں پر لازم ہے کہ وہ جمعہ کے دن غسل کریں اور ہر ایک اپنے گھر والوں کی خوشبو میں سے خوشبو لگائے، اگر اسے خوشبو میسر نہ ہو تو پانی ہی اس کے لیے خوشبو ہے“۔ اس باب میں ابوسعید رضی الله عنہ اور ایک انصاری شیخ سے بھی روایت ہے۔
تخریج الحدیث: «تفرد بہ المؤلف، وانظر مسند احمد (4/282، 283) (تحفة الأشراف: 1787) (ضعیف) (سند میں اسماعیل التیمی اور یزید بن ابی زیاد دونوں ضعیف راوی ہیں)»
قال الشيخ الألباني: ضعيف، المشكاة (1400) // ضعيف الجامع الصغير (2737) //
قال الشيخ زبير على زئي: (528،529) إسناده ضعيف يزيد بن أبى زياد ضعيف مدلس وعنعن (تقدم: 114)