الحمدللہ! انگلش میں کتب الستہ سرچ کی سہولت کے ساتھ پیش کر دی گئی ہے۔

 
سلسله احاديث صحيحه کل احادیث 4035 :ترقیم البانی
سلسله احاديث صحيحه کل احادیث 4103 :حدیث نمبر
سلسله احاديث صحيحه
فتنے، علامات قیامت اور حشر
2328. تعارف کے لیے اللہ تعالی کا اپنی پنڈلی منکشف کرنا، روز قیامت ہر عابد اپنے معبود کے ساتھ ہو گا
حدیث نمبر: 3561
پی ڈی ایف بنائیں مکررات اعراب
-" إذا جمع الله العباد بصعيد واحد نادى مناد: يلحق كل قوم بما كانوا يعبدون ويبقى الناس على حالهم، فياتيهم فيقول: ما بال الناس ذهبوا وانتم ههنا؟ فيقولون: ننتظر إلهنا، فيقول: هل تعرفونه؟ فيقولون: إذا تعرف إلينا عرفناه فيكشف لهم عن ساقه، فيقعون سجدا وذلك قول الله تعالى: * (يوم يكشف عن ساق ويدعون إلى السجود فلا يستطيعون) * ويبقى كل منافق، فلا يستطيع ان يسجد، ثم يقودهم إلى الجنة".-" إذا جمع الله العباد بصعيد واحد نادى مناد: يلحق كل قوم بما كانوا يعبدون ويبقى الناس على حالهم، فيأتيهم فيقول: ما بال الناس ذهبوا وأنتم ههنا؟ فيقولون: ننتظر إلهنا، فيقول: هل تعرفونه؟ فيقولون: إذا تعرف إلينا عرفناه فيكشف لهم عن ساقه، فيقعون سجدا وذلك قول الله تعالى: * (يوم يكشف عن ساق ويدعون إلى السجود فلا يستطيعون) * ويبقى كل منافق، فلا يستطيع أن يسجد، ثم يقودهم إلى الجنة".
سیدنا ابوہریرہ رضی اللہ عنہ کہتے ہیں: رسول اللہ صلی اللہ علیہ وسلم نے فرمایا: ‏‏‏‏جب اللہ تعالیٰ بندوں کو ایک جگہ پر اکھٹا کرے گا تو منادی کرنے والا آواز دے گا: ہر کوئی اپنے اپنے معبودوں کے ساتھ مل جائے۔ تمام لوگ اپنے اپنے معبودوں کے ساتھ مل جائیں گے۔ کچھ لوگ اپنی سابقہ حالت پر کھڑے رہیں گے، اللہ تعالیٰ ان کے پاس آئے گا اور پوچھے گا: کیا وجہ ہے، لوگ چلے گئے ہیں اور تم یہیں کھڑے ہو؟ وہ کہیں گے: ہم اپنے معبود کا انتظار کر رہے ہیں۔ اللہ تعالیٰ پوچھے گا: کیا تم اپنے معبود کو پہچانتے ہو؟ وہ کہیں گے: اگر وہ ہمیں اپنا تعارف کروا دے تو ہم پہچان لیں گے۔ اتنے میں اللہ تعالیٰ اپنی پنڈلی سے پردہ اٹھائے گا، وہ سجدہ میں گر پڑیں گے۔ اللہ تعالیٰ کے اس قول جس دن پنڈلی کھول دی جائے گی اور سجدے کے لیے بلائیں جائیں گے تو (‏‏‏‏سجدہ) نہ کر سکیں گے۔ (‏‏‏‏سورۂ قلم: ۴۲) کا یہی مصداق ہے۔ منافق کھڑے کے کھڑے رہ جائیں گے اور سجدہ نہیں کر سکیں گے۔ پھر اللہ تعالیٰ جنت کی طرف ان کی رہنمائی فرمائے گا۔

http://islamicurdubooks.com/ 2005-2023 islamicurdubooks@gmail.com No Copyright Notice.
Please feel free to download and use them as you would like.
Acknowledgement / a link to www.islamicurdubooks.com will be appreciated.