الحمدللہ ! قرآن پاک روٹ ورڈ سرچ اور مترادف الفاظ کی سہولت پیش کر دی گئی ہے۔

 
موطا امام مالك رواية ابن القاسم کل احادیث 657 :حدیث نمبر
موطا امام مالك رواية ابن القاسم
رضاعت کے مسائل
2. رضاعی رشتے حقیقی رشتوں کی طرح ہیں
حدیث نمبر: 375
پی ڈی ایف بنائیں مکررات اعراب
469- وبه: انها قالت: جاء عمي من الرضاعة فاستاذن على فابيت ان آذن له حتى اسال رسول الله صلى الله عليه وسلم، قالت: فجاء رسول الله صلى الله عليه وسلم. قالت: فسالته عن ذلك فقال: ”إنه عمك فاذني له“ قالت: فقلت: يا رسول الله، إنما ارضعتني المراة ولم يرضعني الرجل، فقال رسول الله صلى الله عليه وسلم: ”إنه عمك فليلج عليك قالت عائشة: وذلك بعد ان ضرب علينا الحجاب، وقالت عائشة: يحرم من الرضاع ما يحرم من الولادة.469- وبه: أنها قالت: جاء عمي من الرضاعة فاستأذن على فأبيت أن آذن له حتى أسأل رسول الله صلى الله عليه وسلم، قالت: فجاء رسول الله صلى الله عليه وسلم. قالت: فسألته عن ذلك فقال: ”إنه عمك فأذني له“ قالت: فقلت: يا رسول الله، إنما أرضعتني المرأة ولم يرضعني الرجل، فقال رسول الله صلى الله عليه وسلم: ”إنه عمك فليلج عليك قالت عائشة: وذلك بعد أن ضرب علينا الحجاب، وقالت عائشة: يحرم من الرضاع ما يحرم من الولادة.
اور اسی سند کے ساتھ (سیدہ عائشہ رضی اللہ عنہا سے) روایت ہے کہ میرے رضاعی چچا آئے اور مجھ سے (گھر میں) آنے کی اجازت مانگی تو میں نے انہیں اجازت دینے سے انکار کر دیا تاکہ میں رسول اللہ صلی اللہ علیہ وسلم سے پوچھ لوں۔ پھر جب رسول اللہ صلی اللہ علیہ وسلم تشریف لائے تو میں نے اس بارے میں آپ صلی اللہ علیہ وسلم سے پوچھا: تو آپ صلی اللہ علیہ وسلم نے فرمایا: وہ تمہارا چچا ہے، اسے اجازت دے دیا کرو۔ میں نے کہا: یا رسول اللہ! مجھے تو عورت نے دودھ پلایا تھا مرد نے تو دودھ نہیں پلایا تھا؟ رسول اللہ صلی اللہ علیہ وسلم نے فرمایا: وہ تمہارا چچا ہے تمہارے پاس آ سکتا ہے۔ عائشہ رضی اللہ عنہا نے فرمایا: یہ بات ہم پر پردہ فرض ہونے کے بعد کی ہے۔ اور عائشہ رضی اللہ عنہا نے فرمایا: جو رشتے نسب سے حرام ہوتے ہیں وہ رضاعت سے بھی حرام ہو جاتے ہیں۔

تخریج الحدیث: «469- الموطأ (رواية يحييٰي بن يحييٰي 601/2، 602 ح 1314، ك 30 ب 2 ح 2) التمهيد 154/22، 155، الاستذكار: 1234، و أخرجه البخاري (5239) من حديث مالك به ورواه مسلم (1445/7) من حديث هشام بن عروة به، من رواية يحيي بن يحيي، وجاء فى الأصل: ”أرسل“!!»

قال الشيخ زبير على زئي: سنده صحيح

http://islamicurdubooks.com/ 2005-2023 islamicurdubooks@gmail.com No Copyright Notice.
Please feel free to download and use them as you would like.
Acknowledgement / a link to www.islamicurdubooks.com will be appreciated.