الحمدللہ ! قرآن پاک روٹ ورڈ سرچ اور مترادف الفاظ کی سہولت پیش کر دی گئی ہے۔


سنن دارمي کل احادیث (3535)
حدیث نمبر سے تلاش:

سنن دارمي
من كتاب الاحدود
حدود کے مسائل
حدیث نمبر: 2343
أَخْبَرَنَا إِسْحَاق، حَدَّثَنَا وَكِيعٌ، عَنْ سُفْيَانَ، عَنْ يَحْيَى بْنِ سَعِيدٍ، عَنْ مُحَمَّدِ بْنِ يَحْيَى بْنِ حَبَّانَ، عَنْ عَمِّهِ وَاسِعِ بْنِ حَبَّانَ، عَنْ رَافِعِ بْنِ خَدِيجٍ، قَالَ: قَالَ رَسُولُ اللَّهِ صَلَّى اللَّهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ: "لَا قَطْعَ فِي ثَمَرٍ وَلَا كَثَرٍ".
اس سند سے بھی مثلِ سابق مروی ہے۔ حدیث کا ترجمہ اوپر ذکر کیا جاچکا ہے۔ [سنن دارمي/من كتاب الاحدود/حدیث: 2343]
تخریج الحدیث: تحقيق الحديث: حسين سليم أسد الداراني: «إسناده صحيح، [مكتبه الشامله نمبر: 2352] »
اس حدیث کی تخریج اوپر گذر چکی ہے۔ نیز یہ کہ اس کی سند میں ضعف ہے۔

حدیث نمبر: 2344
حَدَّثَنَا أَبُو نُعَيْمٍ، حَدَّثَنَا سُفْيَانُ، عَنْ يَحْيَى بْنِ سَعِيدٍ، عَنْ مُحَمَّدِ بْنِ يَحْيَى بْنِ حَبَّانَ، عَنْ رَافِعِ بْنِ خَدِيجٍ، عَنِ النَّبِيِّ صَلَّى اللَّهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ نَحْوَهُ.
اس سند سے بھی مثلِ سابق مروی ہے۔ حدیث کا ترجمہ اوپر گذر چکا ہے۔ [سنن دارمي/من كتاب الاحدود/حدیث: 2344]
تخریج الحدیث: تحقيق الحديث: حسين سليم أسد الداراني: «إسناده صحيح، [مكتبه الشامله نمبر: 2353] »
اس حدیث کی سند صحیح ہے۔ تخریج اس باب کی پہلی حدیث میں ملاحظہ فرمائیں۔

حدیث نمبر: 2345
أَخْبَرَنَا إِسْحَاق، حَدَّثَنَا جَرِيرٌ، وَالثَّقَفِيُّ، عَنْ يَحْيَى بْنِ سَعِيدٍ، أَخْبَرَنِي مُحَمَّدُ بْنُ يَحْيَى بْنِ حَبَّانَ، عَنْ رَافِعِ بْنِ خَدِيجٍ، قَالَ: سَمِعْتُ النَّبِيَّ صَلَّى اللَّهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ , يَقُولُ: "لَا قَطْعَ فِي ثَمَرٍ وَلَا كَثَرٍ". قَالَ: وَهُوَ شَحْمُ النَّخْلِ. وَالْكَثَرُ: الْجُمَّارُ.
سیدنا رافع بن خدیج رضی اللہ عنہ نے کہا کہ میں نے رسول اللہ صلی اللہ علیہ وسلم سے سنا، آپ صلی اللہ علیہ وسلم فرما رہے تھے: پھل اور خوشے کی چوری میں ہاتھ کاٹا نہ جائے، راوی نے کہا: کھجور کے اندر جو سفید جھلی ہوتی ہے اسے کثر کہتے ہیں اور کثر وہ خوشہ ہے جو کھجور کے درخت میں ہوتا ہے۔ [سنن دارمي/من كتاب الاحدود/حدیث: 2345]
تخریج الحدیث: تحقيق الحديث: حسين سليم أسد الداراني: «إسناده صحيح وهو مكرر سابقه، [مكتبه الشامله نمبر: 2354] »
اس روایت کی سند صحیح اور تخریج اوپر گذر چکی ہے۔

حدیث نمبر: 2346
أَخْبَرَنَا سَعِيدُ بْنُ مَنْصُورٍ، حَدَّثَنَا عَبْدُ الْعَزِيزِ بْنُ مُحَمَّدٍ، عَنْ يَحْيَى بْنِ سَعِيدٍ، عَنْ مُحَمَّدِ بْنِ يَحْيَى بْنِ حَبَّانَ، عَنْ أَبِي مَيْمُونٍ، عَنْ رَافِعِ بْنِ خَدِيجٍ، قَالَ: سَمِعْتُ النَّبِيَّ صَلَّى اللَّهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ، يَقُولُ: "لَا قَطْعَ فِي كَثَرٍ". قَالَ أَبُو مُحَمَّد: الْقَوْلُ مَا قَالَ أَبُو أُسَامَةَ.
اس حدیث کا ترجمہ بھی اوپر گذر چکا ہے۔ امام دارمی رحمہ اللہ نے کہا: ابواسامہ (ان کا نام حماد بن اسامہ ہے) نے جو کہا وہی صحیح ہے۔ [سنن دارمي/من كتاب الاحدود/حدیث: 2346]
تخریج الحدیث: تحقيق الحديث: حسين سليم أسد الداراني: «إسناده فيه مجهول، [مكتبه الشامله نمبر: 2355] »
اس حدیث کی تخریج اوپر گذرچکی ہے۔ اس میں ابومیمون غیر معروف ہیں لیکن حدیث صحیح ہے۔ حاکم و بیہقی نے بھی اسے روایت کیا ہے۔

8. باب مَا لاَ يُقْطَعُ مِنَ السُّرَّاقِ:
8. چوری کرنے والوں میں سے جس کا ہاتھ نہ کاٹا جائے اس کا بیان
حدیث نمبر: 2347
أَخْبَرَنَا أَبُو عَاصِمٍ، عَنْ ابْنِ جُرَيْجٍ، قَالَ: أَنْبَأَنَا أَبُو الزُّبَيْرِ، قَالَ جَابِرٌ: قَالَ رَسُولُ اللَّهِ صَلَّى اللَّهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ: "لَيْسَ عَلَى الْمُنْتَهِبِ، وَلَا عَلَى الْمُخْتَلِسِ، وَلَا عَلَى الْخَائِنِ قَطْعٌ".
سیدنا جابر رضی اللہ عنہ نے کہا: رسول اللہ صلی اللہ علیہ وسلم نے فرمایا: اُچک کر لے جانے والے، اور چھین کر لے جانے والے، اور خیانت کرنے والے کے لئے قطع ید کی سزا نہیں ہے۔ [سنن دارمي/من كتاب الاحدود/حدیث: 2347]
تخریج الحدیث: تحقيق الحديث: حسين سليم أسد الداراني: «حديث صحيح، [مكتبه الشامله نمبر: 2356] »
یہ حدیث صحیح ہے۔ دیکھئے: [أبوداؤد 4391] ، [ترمذي 1448] ، [نسائي 4987] ، [ابن ماجه 2591] ، [ابن حبان 4456] ، [الموارد 1502]

9. باب في حَدِّ الْخَمْرِ:
9. شراب پینے پر حد کا بیان
حدیث نمبر: 2348
حَدَّثَنَا هَاشِمُ بْنُ الْقَاسِمِ، حَدَّثَنَا شُعْبَةُ، عَنْ قَتَادَةَ، عَنْ أَنَسٍ،"أَنّ النَّبِيَّ صَلَّى اللَّهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ أُتِيَ بِرَجُلٍ قَدْ شَرِبَ خَمْرًا فَضَرَبَهُ بِجَرِيدَتَيْنِ"، ثُمَّ فَعَلَ أَبُو بَكْرٍ مِثْلَ ذَلِكَ، فَلَمَّا كَانَ عُمَرُ: اسْتَشَارَ النَّاسَ، فَقَالَ عَبْدُ الرَّحْمَنِ بْنُ عَوْفٍ: أَخَفُّ الْحُدُودِ: ثَمَانِينَ، قَالَ: فَفَعَلَ.
سیدنا انس رضی اللہ عنہ سے مروی ہے کہ نبی کریم صلی اللہ علیہ وسلم کے پاس ایک شخص کو لایا گیا جس نے شراب پی لی تھی، آپ صلی اللہ علیہ وسلم نے اس کو دو چھڑیوں سے مارا، پھر سیدنا ابوبکر رضی اللہ عنہ نے بھی ایسا ہی کیا، جب سیدنا عمر رضی اللہ عنہ خلیفہ بنے تو صحابہ سے انہوں نے شرابی کی سزا کے بارے میں مشورہ کیا تو سیدنا عبدالرحمٰن بن عوف رضی اللہ عنہ نے کہا: سب سے کم حد (سزا) اسّی کوڑے کی ہے (تہمت میں)، چنانچہ سیدنا عمر رضی اللہ عنہ نے اسی کو نافذ کر دیا۔ [سنن دارمي/من كتاب الاحدود/حدیث: 2348]
تخریج الحدیث: تحقيق الحديث: حسين سليم أسد الداراني: «إسناده صحيح والحديث متفق عليه، [مكتبه الشامله نمبر: 2357] »
اس روایت کی سند صحیح اور حدیث متفق علیہ ہے۔ دیکھئے: [بخاري 6773] ، [مسلم 1706] ، [أبوداؤد 4479] ، [ابن ماجه 2570] ، [أبويعلی 2894] ، [ابن حبان 4448]

حدیث نمبر: 2349
حَدَّثَنَا مُسْلِمُ بْنُ إِبْرَاهِيمَ، أَخْبَرَنَا عَبْدُ الْعَزِيزِ بْنُ الْمُخْتَارِ، حَدَّثَنَا عَبْدُ اللَّهِ الدَّانَاجُ، حَدَّثَنَا حُضَيْنُ بْنُ الْمُنْذِرِ الرَّقَاشِيُّ، قَالَ: شَهِدْتُ عُثْمَانَ بْنَ عَفَّانَ وَأُتِيَ بِالْوَلِيدِ بْنِ عُقْبَةَ، فَقَالَ عَلِيٌّ: "جَلَدَ النَّبِيُّ صَلَّى اللَّهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ أَرْبَعِينَ، وَجَلَدَ أَبُو بَكْرٍ أَرْبَعِينَ، وَعُمَرُ ثَمَانِينَ، وَكُلٌّ سُنَّةٌ".
حضین بن منذر قاشی نے بیان کیا کہ میں سیدنا عثان بن عفان رضی اللہ عنہ کے پاس حاضر تھا کہ ولید بن عقبہ (سیدنا عثمان رضی اللہ عنہ کے اخیافی بھائی) کو لایا گیا۔ سیدنا علی رضی اللہ عنہ نے فرمایا: نبی کریم صلی اللہ علیہ وسلم نے شرابی کو چالیس کوڑے مارے، اور سیدنا ابوبکر رضی اللہ عنہ نے بھی چالیس ہی مارے، اور سیدنا عمر رضی اللہ عنہ نے اسّی کوڑے لگائے، اور سب سنت ہے۔ [سنن دارمي/من كتاب الاحدود/حدیث: 2349]
تخریج الحدیث: تحقيق الحديث: حسين سليم أسد الداراني: «إسناده صحيح، [مكتبه الشامله نمبر: 2358] »
اس روایت کی سند صحیح ہے۔ دیکھئے: [مسلم 1707] ، [أبوداؤد 4480] ، [ابن ماجه 2571] ، [أبويعلی 504، 3015] ، [الطيالسي 1537]

10. باب في شَارِبِ الْخَمْرِ إِذَا أُتِيَ بِهِ الرَّابِعَةَ:
10. شراب پینے والا جب چوتھی بار حاکم کے پاس لایا جائے اس کا بیان
حدیث نمبر: 2350
حَدَّثَنَا مُحَمَّدُ بْنُ عَبْدِ اللَّهِ الرَّقَاشِيُّ، حَدَّثَنَا يَزِيدُ هُوَ ابْنُ زُرَيْعٍ، حَدَّثَنَا مُحَمَّدٌ هُوَ ابْنُ إِسْحَاق، حَدَّثَنَا عَبْدُ اللَّهِ بْنُ عُتْبَةَ بْنِ عُرْوَةَ بْنِ مَسْعُودٍ الثَّقَفِيُّ، عَنْ عَمْرِو بْنِ الشَّرِيدِ، عَنْ أَبِيهِ، قَالَ: سَمِعْتُ رَسُولَ اللَّهِ صَلَّى اللَّهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ , يَقُولُ: "إِذَا شَرِبَ أَحَدُكُمْ فَاضْرِبُوهُ، ثُمَّ إِنْ عَادَ، فَاضْرِبُوهُ، ثُمَّ إِنْ عَادَ، فَاضْرِبُوهُ، ثُمَّ إِنْ عَادَ الرَّابِعَةَ فَاقْتُلُوهُ".
عمرو بن شرید نے اپنے والد سے روایت کیا: انہوں نے کہا: رسول اللہ صلی اللہ علیہ وسلم کو میں نے فرماتے ہوئے سنا: جب تم میں سے کوئی پی لے تو اس کو مارو، پھر پئے پھر مارو، پھر اگر چوتھی بار پئے تو اس کو قتل کر دو۔ [سنن دارمي/من كتاب الاحدود/حدیث: 2350]
تخریج الحدیث: تحقيق الحديث: حسين سليم أسد الداراني: «إسناده ضعيف عبد الله بن عتبة بن عروة بن مسعود الثقفي ما وجدت له ترجمة وباقي رجاله ثقات، [مكتبه الشامله نمبر: 2359] »
اس روایت کی سند ضعیف ہے۔ عبداللہ بن عتبہ بن عروہ بن مسعود ثقفی کا ترجمہ کسی نے نہیں لکھا، باقی رجال ثقہ ہیں، دیکھئے: [أبوداؤد 4484] ، [نسائي 5678] ، [ابن ماجه 2572] ، [طبراني 7244] ، [أحمد 388/4، 389، ويشهد له حديث أبى هريرة فى صحيح ابن حبان 4447] ، [موارد الظمآن 1517] و [أبويعلی 7363]

11. باب التَّعْزِيرِ في الذُّنُوبِ:
11. جرائم پر تعزیر کا بیان
حدیث نمبر: 2351
أَخْبَرَنَا عَبْدُ اللَّهِ بْنُ يَزِيدَ، حَدَّثَنَا سَعِيدٌ هُوَ ابْنُ أَبِي أَيُّوبَ، حَدَّثَنِي يَزِيدُ بْنُ أَبِي حَبِيبٍ، عَنْ بُكَيْرِ بْنِ عَبْدِ اللَّهِ بْنِ الْأَشَجِّ، عَنْ سُلَيْمَانَ بْنِ يَسَارٍ، عَنْ عَبْدِ الرَّحْمَنِ هُوَ ابْنُ جَابِرٍ، عَنْ أَبِي بُرْدَةَ بْنِ نِيَارٍ، قَالَ: سَمِعْتُ رَسُولَ اللَّهِ صَلَّى اللَّهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ، يَقُولُ: "لَا يَحِلُّ لِأَحَدٍ أَنْ يَضْرِبَ أَحَدًا فَوْقَ عَشْرَةِ أَصْوَاتٍ إِلَّا فِي حَدٍّ مِنْ حُدُودِ اللَّهِ".
سیدنا ابوبردہ ہانی بن نیار رضی اللہ عنہ نے کہا: میں نے رسول اللہ صلی اللہ علیہ وسلم سے سنا، آپ صلی اللہ علیہ وسلم فرمارہے تھے: حدود اللہ میں سے کسی حد کے سوا کسی کو دس کوڑوں سے زیادہ کی سزا نہ دی جائے۔ [سنن دارمي/من كتاب الاحدود/حدیث: 2351]
تخریج الحدیث: تحقيق الحديث: حسين سليم أسد الداراني: «إسناده صحيح والحديث متفق عليه، [مكتبه الشامله نمبر: 2360] »
اس روایت کی سند صحیح اور حدیث متفق علیہ ہے۔ دیکھئے: [بخاري 6848] ، [مسلم 1708] ، [ابن حبان 4452] ، [تلخيص الحبير 79/4]

12. باب الاِعْتِرَافِ بِالزِّنَا:
12. زنا کے اعتراف کا بیان
حدیث نمبر: 2352
أَخْبَرَنَا أَبُو عَاصِمٍ، حَدَّثَنَا ابْنُ جُرَيْجٍ، أَخْبَرَنِي ابْنُ شِهَابٍ، عَنْ أَبِي سَلَمَةَ، عَنْ جَابِرٍ: أَنَّ رَجُلًا مِنْ أَسْلَمَ أَتَى النَّبِيَّ صَلَّى اللَّهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ فَحَدَّثَهُ أَنَّهُ زَنَى فَشَهِدَ عَلَى نَفْسِهِ أَنَّهُ زَنَى أَرْبَعًا، فَأَمَرَ بِرَجْمِهِ وَكَانَ قَدْ أُحْصِنَ".
سیدنا جابر رضی اللہ عنہ سے مروی ہے کہ ایک صحابی قبیلہ اسلم کے نبی کریم صلی اللہ علیہ وسلم کی خدمت میں حاضر ہوئے اور بیان کیا کہ ان سے زنا سرزد ہو گیا ہے اور انہوں نے چار بار اعتراف کیا کہ انہوں نے زنا کیا ہے، لہٰذا رسول اللہ صلی اللہ علیہ وسلم نے ان کو رجم کر دینے کا حکم صادر فرمایا کیونکہ وہ شادی شدہ تھے۔ [سنن دارمي/من كتاب الاحدود/حدیث: 2352]
تخریج الحدیث: تحقيق الحديث: حسين سليم أسد الداراني: «إسناده صحيح، [مكتبه الشامله نمبر: 2361] »
اس روایت کی سند صحیح اور حدیث متفق علیہ ہے۔ دیکھئے: [بخاري 5270] ، [مسلم 1691] ، [ابن حبان 3094، 4440]


Previous    1    2    3    4    Next