الحمدللہ ! قرآن پاک روٹ ورڈ سرچ اور مترادف الفاظ کی سہولت پیش کر دی گئی ہے۔


سنن دارمي کل احادیث (3535)
حدیث نمبر سے تلاش:

سنن دارمي
من كتاب الاحدود
حدود کے مسائل
18. باب في الْمَمَالِيكِ إِذَا زَنَوْا يُقِيمُ عَلَيْهِمْ سَادَتُهُمُ الْحَدَّ دُونَ السُّلْطَانِ:
18. لونڈی اور غلام اگر زنا کریں تو حاکم وقت کے بجائے ان کے مالک ہی ان پر حد نافذ کر سکتے ہیں
حدیث نمبر: 2363
حَدَّثَنَا خَالِدُ بْنُ مَخْلَدٍ، حَدَّثَنَا مَالِكٌ، عَنْ ابْنِ شِهَابٍ، عَنْ عُبَيْدِ اللَّهِ بْنِ عَبْدِ اللَّهِ بْنِ عُتْبَةَ، عَنْ زَيْدِ بْنِ خَالِدٍ الْجُهَنِيِّ وَأَبِي هُرَيْرَةَ: أَنَّ النَّبِيَّ صَلَّى اللَّهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ سُئِلَ عَنِ الْأَمَةِ تَزْنِي وَلَمْ تُحْصَنْ، فَقَالَ: "إِنْ زَنَتْ، فَاجْلِدُوهَا، ثُمَّ إِنْ زَنَتْ فَاجْلِدُوهَا". قَالَ: فَمَا أَدْرِي فِي الثَّالِثَةِ أَوْ فِي الرَّابِعَةِ"فَبِيعُوهَا وَلَوْ بِضَفِيرٍ".
سیدنا زید بن خالد جہنی اور سیدنا ابوہریرہ رضی اللہ عنہما سے مروی ہے کہ رسول اللہ صلی اللہ علیہ وسلم سے غیر شادی شدہ لونڈی کے بارے میں پوچھا گیا جو زنا کر بیٹھے، آپ صلی اللہ علیہ وسلم نے فرمایا: اگر وہ زنا کرے تو اس کو کوڑے لگاؤ پھر زنا کرے پھر کوڑے لگاؤ، پھر زنا کرے پھر کوڑے لگاؤ، راوی نے کہا: یاد نہیں کہ آپ صلی اللہ علیہ وسلم نے بیچنے کے لئے تیسری بار میں فرمایا یا چوتھی بار میں کہ اگر پھر زنا کرے تو اس کو بیچ دو، گرچہ ایک رسی کے عوض ہی وہ فروخت ہو (یعنی رسی جیسی کم قیمت میں ہی بیچ دو)۔ [سنن دارمي/من كتاب الاحدود/حدیث: 2363]
تخریج الحدیث: تحقيق الحديث: حسين سليم أسد الداراني: «إسناده قوي وهو عند مالك في الحدود، [مكتبه الشامله نمبر: 2371] »
اس حدیث کی سند قوی اورمتفق علیہ ہے۔ دیکھئے: [بخاري 2152] ، [مسلم 1704] ، [أبوداؤد 4469] ، [ترمذي 1433] ، [ابن ماجه 2565] ، [ابن حبان 4444] ، [الحميدي 831]

19. باب في تَفْسِيرِ قَوْلِ اللَّهِ تَعَالَى: {أَوْ يَجْعَلَ اللَّهُ لَهُنَّ سَبِيلاً}:
19. آیتِ شریفہ: «أَوْ يَجْعَلَ اللَّهُ لَهُنَّ سَبِيلًا» کی تفسیر
حدیث نمبر: 2364
أَخْبَرَنَا بِشْرُ بْنُ عُمَرَ الزَّهْرَانِيُّ، حَدَّثَنَا حَمَّادُ بْنُ سَلَمَةَ، عَنْ قَتَادَةَ، عَنْ الْحَسَنِ، عَنْ حِطَّانَ بْنِ عَبْدِ اللَّهِ، عَنْ عُبَادَةَ بْنِ الصَّامِتِ: أَنّ رَسُولَ اللَّهِ صَلَّى اللَّهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ، قَالَ: "خُذُوا عَنِّي خُذُوا عَنِّي. قَدْ جَعَلَ اللَّهُ لَهُنَّ سَبِيلًا: الْبِكْرُ بِالْبِكْرِ، وَالثَّيِّبُ بِالثَّيِّبِ: الْبِكْرُ جَلْدُ مِائَةٍ وَنَفْيُ سَنَةٍ، وَالثَّيِّبُ جَلْدُ مِائَةٍ وَالرَّجْمُ".
سیدنا عبادہ بن صامت رضی اللہ عنہ سے مروی ہے کہ رسول اللہ صلی اللہ علیہ وسلم نے فرمایا: مجھ سے (احکامِ شریعت) حاصل کرلو، مجھ سے (دین کا حکم) حاصل کرلو، الله تعالیٰ نے ان عورتوں کے لئے راہ نکال دی ہے، کنوارہ لڑکا کنواری لڑکی سے زنا کرے تو اس کی سزا سو کوڑے اور ایک سال کی جلا وطنی اور اگر شادی شدہ عورت کے ساتھ شادی شدہ مرد زنا کرے تو اس کی سزا سو کوڑے اور رجم ہے۔ [سنن دارمي/من كتاب الاحدود/حدیث: 2364]
تخریج الحدیث: تحقيق الحديث: حسين سليم أسد الداراني: «إسناده صحيح، [مكتبه الشامله نمبر: 2372] »
اس روایت کی سند صحیح ہے۔ دیکھئے: [مسلم 1690] ، [أبوداؤد 4415] ، [ترمذي 1434] ، [ابن ماجه 2550] ، [ابن حبان 4425]

حدیث نمبر: 2365
أَخْبَرَنَا عَمْرُو بْنُ عَوْنٍ، أَخْبَرَنَا هُشَيْمٌ، عَنْ مَنْصُورٍ، عَنْ الْحَسَنِ، عَنْ حِطَّانَ بْنِ عَبْدِ اللَّهِ، عَنْ عُبَادَةَ بْنِ الصَّامِتِ، عَنِ النَّبِيِّ صَلَّى اللَّهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ بِنَحْوِهِ.
اس سند سے بھی سیدنا عبادہ بن صامت رضی اللہ عنہ نے نبی کریم صلی اللہ علیہ وسلم سے ایسے ہی روایت کیا ہے۔ [سنن دارمي/من كتاب الاحدود/حدیث: 2365]
تخریج الحدیث: تحقيق الحديث: حسين سليم أسد الداراني: «إسناده صحيح وهو مكررسابقه، [مكتبه الشامله نمبر: 2373] »
تخریج اور ترجمہ اوپر گذر چکا ہے۔

20. باب فِيمَنْ يَقَعُ عَلَى جَارِيَةِ امْرَأَتِهِ:
20. جو آدمی اپنی بیوی کی لونڈی سے زنا کرے اس کا بیان
حدیث نمبر: 2366
أَخْبَرَنَا يَحْيَى بْنُ حَمَّادٍ، حَدَّثَنَا أَبَانُ بْنُ يَزِيدَ، عَنْ قَتَادَةَ، قَالَ: كَتَبَ إِلَيَّ خَالِدُ بْنُ عُرْفُطَةَ عَنْ حَبِيبِ بْنِ سَالِمٍ: أَنَّ غُلَامًا كَانَ يُنْبَزُ قُرْقُورًا، فَوَقَعَ عَلَى جَارِيَةِ امْرَأَتِهِ، فَرُفِعَ إِلَى النُّعْمَانِ بْنِ بَشِيرٍ، فَقَالَ: لَأَقْضِيَنَّ فِيهِ بِقَضَاءٍ شَافٍ: "إِنْ كَانَتْ أَحَلَّتْهَا لَهُ جَلَدْتُهُ مِائَةً، وَإِنْ كَانَتْ لَمْ تُحِلَّهَا لَهُ، رَجَمْتُهُ"، فَقِيلَ لَهَا: زَوْجُكِ!، فَقَالَتْ: إِنِّي قَدْ أَحْلَلْتُهَا لَهُ. فَضَرَبَهُ مِائَةً. قَالَ يَحْيَى: هُوَ مَرْفُوعٌ.
حبیب بن سالم سے روایت ہے کہ ایک لڑکا جس کا نام قرقور تھا وہ اپنی بیوی کی لونڈی سے جماع کر بیٹھا، یہ معاملہ (صحابی رسول) سیدنا نعمان بن بشیر رضی اللہ عنہ (جو کوفہ کے حاکم تھے)، کے پاس لے جایا گیا، انہوں نے کہا: میں اس بارے میں شافی فیصلہ کروں گا، اگر اس کی بیوی نے اپنی لونڈی کو اس کے لئے حلال کر دیا ہو تو میں اس غلام کو سو کوڑے رسید کروں گا، اور اگر اس کی بیوی نے اس کو اس کی اجازت نہ دی ہو تو میں اس غلام کو رجم کر دوں گا، اس عورت سے پوچھا گیا: تم اپنے شوہر کیلئے کیا کہتی ہو، اس عورت نے کہا: میں نے اپنی لونڈی کو اپنے شوہر کے لئے حلال کر دیا تھا (یعنی اس سے جماع کی اجازت دیدی تھی)، چنانچہ سیدنا نعمان رضی اللہ عنہ نے اس کو سو کوڑے لگائے۔
یحییٰ بن حماد (شیخ الدارمی) نے کہا: یہ مرفوع ہے۔ [سنن دارمي/من كتاب الاحدود/حدیث: 2366]
تخریج الحدیث: تحقيق الحديث: حسين سليم أسد الداراني: «إسناده ضعيف موقوفا، [مكتبه الشامله نمبر: 2374] »
اس روایت کی سند ضعیف و موقوف ہے اور مرفوع کہنا صحیح نہیں ہے۔ دیکھئے: [أبوداؤد 4458] ، [ترمذي 1451] ، [نسائي 3360] ، [ابن ماجه 2551] ، [أحمد 276/4]

حدیث نمبر: 2367
حَدَّثَنَا صَدَقَةُ بْنُ الْفَضْلِ، أَخْبَرَنَا مُحَمَّدُ بْنُ جَعْفَرٍ، عَنْ شُعْبَةَ، عَنْ أَبِي بِشْرٍ، عَنْ خَالِدِ بْنِ عُرْفُطَةَ، عَنْ حَبِيبِ بْنِ سَالِمٍ، عَنِ النُّعْمَانِ بْنِ بَشِيرٍ، عَنِ النَّبِيِّ صَلَّى اللَّهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ نَحْوَهُ.
اس روایت کو صدقہ بن الفضل نے سیدنا نعمان بن بشیر رضی اللہ عنہ سے، انہوں نے نبی کریم صلی اللہ علیہ وسلم سے مرفوعاً روایت کیا ہے۔ [سنن دارمي/من كتاب الاحدود/حدیث: 2367]
تخریج الحدیث: تحقيق الحديث: حسين سليم أسد الداراني: «إسناده ضعيف لضعف خالد بن عرفطه، [مكتبه الشامله نمبر: 2375] »
اس روایت کی سند میں خالد بن عرفطہ ضعیف ہیں۔ تخریج کیلئے دیکھئے: [أبوداؤد 4459] ، [ترمذي 1451] ، [ابن ماجه 2551] ، [أحمد 277/4] ، [طيالسي 1529] ۔ اور ترمذی و طیالسی کی سند میں خالد بن عرفطہ کا ذکر نہیں ہے، اس صورت میں ابوبشر کا لقا حبیب بن سالم سے ثابت نہیں، لہٰذا سند میں انقطاع ہے۔
بہر حال یہ روایت بھی ضعیف ہے، اس لئے صحیح یہی ہے کہ بیوی کی لونڈی سے جماع کرنے پر کوئی حد نہیں۔ واللہ اعلم۔

21. باب الْحَدُّ كَفَّارَةٌ لِمَنْ أُقِيمَ عَلَيْهِ:
21. جس پر حد جاری کی جائے وہ اس کے لئے کفارہ ہے
حدیث نمبر: 2368
أَخْبَرَنَا مَرْوَانُ بْنُ مُحَمَّدٍ الدِّمَشْقِيُّ، حَدَّثَنَا ابْنُ وَهْبٍ، عَنْ أُسَامَةَ بْنِ زَيْدٍ، عَنْ مُحَمَّدِ بْنِ الْمُنَكْدِرِ، عَنْ ابْنِ خُزَيْمَةَ بْنِ ثَابِتٍ، عَنْ أَبِيهِ، قَالَ: قَالَ رَسُولُ اللَّهِ صَلَّى اللَّهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ: "مَنْ أُقِيمَ عَلَيْهِ حَدٌّ، غُفِرَ لَهُ ذَلِكَ الذَّنْبُ".
ابن خزیمہ بن ثابت اپنے باپ سے روایت کرتے ہیں، انہوں نے کہا: رسول اللہ صلی اللہ علیہ وسلم نے فرمایا: جس پر حد لگائی گئی (یعنی اس کو جرم کی سزا دی گئی) تو وہ گناہ اس سے معاف کر دیا جاتا ہے۔ (یعنی ایسا شخص جس پر حد جاری کی گئی وہ اس گناہ سے پاک ہو جاتا ہے۔) [سنن دارمي/من كتاب الاحدود/حدیث: 2368]
تخریج الحدیث: تحقيق الحديث: حسين سليم أسد الداراني: «إسناده حسن من أجل أسامة بن زيد وهو: الليثي، [مكتبه الشامله نمبر: 2376] »
اس روایت کی سند حسن ہے۔ ابن خزیمہ کا نام: معاویہ ہے اور اسامہ بن زید لیثی ہیں، تخریج کے لئے دیکھئے: [طبراني 88/4، 3731، 3828] ، [التاريخ الكبير للبخاري 206] ، [أحمد 214/5] ، [ابن حبان 4405] ، [الحميدي 391]


Previous    1    2    3    4