الحمدللہ ! قرآن پاک روٹ ورڈ سرچ اور مترادف الفاظ کی سہولت پیش کر دی گئی ہے۔

 

سنن ترمذي کل احادیث 3956 :حدیث نمبر
سنن ترمذي
كتاب الأطعمة عن رسول الله صلى الله عليه وسلم
کتاب: کھانے کے احکام و مسائل
The Book on Food
15. باب مَا جَاءَ فِي تَخْمِيرِ الإِنَاءِ وَإِطْفَاءِ السِّرَاجِ وَالنَّارِ عِنْدَ الْمَنَامِ
باب: سوتے وقت برتن ڈھانپنے اور چراغ اور آگ کے بجھانے کا بیان۔
Chapter: ….
حدیث نمبر: 1812
پی ڈی ایف بنائیں مکررات اعراب
(مرفوع) حدثنا قتيبة، عن مالك بن انس، عن ابي الزبير، عن جابر، قال: قال النبي صلى الله عليه وسلم: " اغلقوا الباب واوكئوا السقاء واكفئوا الإناء او خمروا الإناء واطفئوا المصباح فإن الشيطان لا يفتح غلقا ولا يحل وكاء ولا يكشف آنية وإن الفويسقة تضرم على الناس بيتهم "، قال: وفي الباب عن ابن عمر، وابي هريرة، وابن عباس، قال ابو عيسى: هذا حديث حسن صحيح وقد روي من غير وجه عن جابر.(مرفوع) حَدَّثَنَا قُتَيْبَةُ، عَنْ مَالِكِ بْنِ أَنَسٍ، عَنْ أَبِي الزُّبَيْرِ، عَنْ جَابِرٍ، قَالَ: قَالَ النَّبِيُّ صَلَّى اللَّهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ: " أَغْلِقُوا الْبَابَ وَأَوْكِئُوا السِّقَاءَ وَأَكْفِئُوا الْإِنَاءَ أَوْ خَمِّرُوا الْإِنَاءَ وَأَطْفِئُوا الْمِصْبَاحَ فَإِنَّ الشَّيْطَانَ لَا يَفْتَحُ غَلَقًا وَلَا يَحِلُّ وِكَاءً وَلَا يَكْشِفُ آنِيَةً وَإِنَّ الْفُوَيْسِقَةَ تُضْرِمُ عَلَى النَّاسِ بَيْتَهُمْ "، قَالَ: وَفِي الْبَاب عَنْ ابْنِ عُمَرَ، وَأَبِي هُرَيْرَةَ، وَابْنِ عَبَّاسٍ، قَالَ أَبُو عِيسَى: هَذَا حَدِيثٌ حَسَنٌ صَحِيحٌ وَقَدْ رُوِيَ مِنْ غَيْرِ وَجْهٍ عَنْ جَابِرٍ.
جابر رضی الله عنہ کہتے ہیں کہ نبی اکرم صلی اللہ علیہ وسلم نے فرمایا: (سوتے وقت) دروازہ بند کر لو، مشکیزہ کا منہ باندھ دو، برتنوں کو اوندھا کر دو یا انہیں ڈھانپ دو اور چراغ بجھا دو، اس لیے کہ شیطان کسی بند دروازے کو نہیں کھولتا ہے اور نہ کسی بندھن اور برتن کو کھولتا ہے، (اور چراغ اس لیے بجھا دو کہ) چوہا لوگوں کا گھر جلا دیتا ہے ۱؎۔
امام ترمذی کہتے ہیں:
۱- یہ حدیث حسن صحیح ہے،
۲- جابر سے دوسری سندوں سے بھی آئی ہے،
۳- اس باب میں ابن عمر، ابوہریرہ اور ابن عباس رضی الله عنہم سے بھی احادیث آئی ہیں۔

تخریج الحدیث: «صحیح البخاری/بدء الخلق 6 (22316)، والأشربة 22 (5623، 5624)، والاستئذان 49 (6295)، صحیح مسلم/الأشربة 12 (2012)، سنن ابی داود/ الأشربة 22 (3731-3734)، سنن ابن ماجہ/الأشربة 16 (3410)، والأدب 46 (3771)، (تحفة الأشراف: 2934)، و مسند احمد (3/355)، ویأتي برقم 2857 (صحیح)»

وضاحت:
۱؎: اس حدیث سے بہت سے فائدے حاصل ہوئے: (۱) بسم اللہ پڑھ کر دروازہ بند کرنے سے بندہ جن اور شیاطین سے محفوظ ہوتا ہے، (۲) اور چوروں سے بھی گھر محفوظ ہو جاتا ہے، (۳) برتن کا منہ باندھنے اور ڈھانپ دینے سے اس میں موجود چیز کی زہریلے جانوروں کے اثرات نیز وبائی بیماریوں اور گندگی وغیرہ سے حفاظت ہو جاتی ہے، (۴) چراغ اور آگ کے بجھانے سے گھر آگ کے خطرات سے محفوظ ہوتا ہے۔

قال الشيخ الألباني: صحيح، ابن ماجة (341)
حدیث نمبر: 1813
پی ڈی ایف بنائیں اعراب
(مرفوع) حدثنا ابن ابي عمر، وغير واحد، قالوا: حدثنا سفيان، عن الزهري، عن سالم، عن ابيه، قال: قال رسول الله صلى الله عليه وسلم: " لا تتركوا النار في بيوتكم حين تنامون " قال ابو عيسى: هذا حديث حسن صحيح.(مرفوع) حَدَّثَنَا ابْنُ أَبِي عُمَرَ، وَغَيْرُ وَاحِدٍ، قَالُوا: حَدَّثَنَا سُفْيَانُ، عَنْ الزُّهْرِيِّ، عَنْ سَالِمٍ، عَنْ أَبِيهِ، قَالَ: قَالَ رَسُولُ اللَّهِ صَلَّى اللَّهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ: " لَا تَتْرُكُوا النَّارَ فِي بُيُوتِكُمْ حِينَ تَنَامُونَ " قَالَ أَبُو عِيسَى: هَذَا حَدِيثٌ حَسَنٌ صَحِيحٌ.
عبداللہ بن عمر رضی الله عنہما کہتے ہیں کہ رسول اللہ صلی اللہ علیہ وسلم نے فرمایا: سوتے وقت اپنے گھروں میں (جلتی ہوئی) آگ نہ چھوڑو۔
امام ترمذی کہتے ہیں:
یہ حدیث حسن صحیح ہے۔

تخریج الحدیث: «صحیح البخاری/الاستئذان 49 (6243)، صحیح مسلم/الأشربة 12 (2015)، سنن ابی داود/ الأدب 173 (5246)، سنن ابن ماجہ/الأدب 46 (3769)، (تحفة الأشراف: 6814) (صحیح)»

قال الشيخ الألباني: صحيح

http://islamicurdubooks.com/ 2005-2023 islamicurdubooks@gmail.com No Copyright Notice.
Please feel free to download and use them as you would like.
Acknowledgement / a link to www.islamicurdubooks.com will be appreciated.