الحمدللہ ! قرآن پاک روٹ ورڈ سرچ اور مترادف الفاظ کی سہولت پیش کر دی گئی ہے۔

 

شمائل ترمذي کل احادیث 417 :حدیث نمبر
شمائل ترمذي
بَابُ مَا جَاءَ فِي صِفَةِ إِزَارِ رَسُولِ اللَّهِ صَلَّى اللهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ
رسول اللہ صلی اللہ علیہ وسلم کی لنگی مبارک کا بیان
معلم اخلاق صلی اللہ علیہ وسلم نے لنگی باندھنے کی جگہ خود بتائی
حدیث نمبر: 121
پی ڈی ایف بنائیں مکررات اعراب
حدثنا قتيبة بن سعيد قال: حدثنا ابو الاحوص، عن ابي إسحاق، عن مسلم بن نذير، عن حذيفة بن اليمان قال: اخذ رسول الله صلى الله عليه وسلم بعضلة ساقي او ساقه فقال: «هذا موضع الإزار، فإن ابيت فاسفل، فإن ابيت فلا حق للإزار في الكعبين» حَدَّثَنَا قُتَيْبَةُ بْنُ سَعِيدٍ قَالَ: حَدَّثَنَا أَبُو الْأَحْوَصِ، عَنْ أَبِي إِسْحَاقَ، عَنْ مُسْلِمِ بْنِ نَذِيرٍ، عَنْ حُذَيْفَةَ بْنِ الْيَمَانِ قَالَ: أَخَذَ رَسُولُ اللَّهِ صَلَّى اللهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ بِعَضَلَةِ سَاقِي أَوْ سَاقِهِ فَقَالَ: «هَذَا مَوْضِعُ الْإِزَارِ، فَإِنْ أَبَيْتَ فَأَسْفَلَ، فَإِنْ أَبَيْتَ فَلَا حَقَّ لِلْإِزَارِ فِي الْكَعْبَيْنِ»
سیدنا حذیفہ بن یمان رضی اللہ عنہ سے مروی ہے وہ فرماتے ہیں کہ رسول اللہ صلی اللہ علیہ وسلم نے میری یا اپنی پنڈلی کے پٹھے کو پکڑ کر فرمایا: یہ ازار اور تہبند کی جگہ ہے۔ اگر تم یہ نصیحت ماننے میں کوتاہی کرو تو تھوڑا سا نیچے کر لو، اگر یہ بھی نہ مانو تو یہ بات جان لو کہ ٹخنوں میں تہبند کا کوئی حصہ نہیں ہے۔ یعنی ٹخنوں کو تہبند سے ڈھانپنا درست اور جائز نہیں ہے۔

تخریج الحدیث: «صحيح» :
«سنن ترمذي: 1783، وقال: حسن صحيح. سنن ابن ماجه: 3572. سنن نسائي: 5331. صحيح ابن حبان (الاحسان:5421، نسخه محققه: 5445). مسند احمد (396/5 ح 23356) وصرح ابواسحاق السبيعي بالسماع عنده»

http://islamicurdubooks.com/ 2005-2023 islamicurdubooks@gmail.com No Copyright Notice.
Please feel free to download and use them as you would like.
Acknowledgement / a link to www.islamicurdubooks.com will be appreciated.