الحمدللہ ! قرآن پاک روٹ ورڈ سرچ اور مترادف الفاظ کی سہولت پیش کر دی گئی ہے۔

 

صحيح البخاري کل احادیث 7563 :حدیث نمبر
صحيح البخاري
كِتَاب الشُّرْبِ والْمُسَاقَاةِ
کتاب: مساقات کے بیان میں
The Book of Watering
1. بَابٌ في الشُّرْبِ وَقَوْلِ اللَّهِ تَعَالَى: {وَجَعَلْنَا مِنَ الْمَاءِ كُلَّ شَيْءٍ حَيٍّ أَفَلاَ يُؤْمِنُونَ}:
باب: کھیتوں اور باغوں کے لیے پانی میں سے اپنا حصہ لینا اور اللہ تعالیٰ نے سورۃ مومنون میں فرمایا ”اور ہم نے پانی سے ہر چیز کو زندہ کیا، اب بھی تم ایمان نہیں لاتے“۔
(1) Chapter. The Statement of Allah: “... And We have made from water every living thing. Will they not then belive." (V.21:30) And His Statement; "Then tell me about the water that you drink. Is it you who cause it from the rainclouds to come down, or are We the Causer of it to come down? If We willed, We verily could made it salt (and undrinkable), why then do you not given thanks (to Allah)? " (V.56:68-70)
حدیث نمبر: Q2351-2
پی ڈی ایف بنائیں اعراب English
وقوله جل ذكره: افرايتم الماء الذي تشربون {68} اانتم انزلتموه من المزن ام نحن المنزلون {69} لو نشاء جعلناه اجاجا فلولا تشكرون {70} سورة الواقعة آية 68-70، الاجاج: المر، المزن: السحاب.وَقَوْلِهِ جَلَّ ذِكْرُهُ: أَفَرَأَيْتُمُ الْمَاءَ الَّذِي تَشْرَبُونَ {68} أَأَنْتُمْ أَنْزَلْتُمُوهُ مِنَ الْمُزْنِ أَمْ نَحْنُ الْمُنْزِلُونَ {69} لَوْ نَشَاءُ جَعَلْنَاهُ أُجَاجًا فَلَوْلا تَشْكُرُونَ {70} سورة الواقعة آية 68-70، الْأُجَاجُ: الْمُرُّ، الْمُزْنُ: السَّحَابُ.
‏‏‏‏ اور اللہ تعالیٰ کا یہ فرمان «أفرأيتم الماء الذي تشربون أأنتم أنزلتموه من المزن أم نحن المنزلون لو نشاء جعلناه أجاجا فلولا تشكرون» کہ دیکھا تم نے اس پانی کو جس کو تم پیتے ہو، کیا تم نے بادلوں سے اسے اتارا ہے، یا اس کے اتارنے والے ہم ہیں۔ ہم اگر چاہتے تو اس کو کھارہ بنا دیتے۔ پھر بھی تم شکر ادا نہیں کرتے۔ «اجاج» (قرآن مجید کی آیت میں) کھارہ پانی کے معنی میں ہے اور «مزن» بادل کو کہتے ہیں۔

http://islamicurdubooks.com/ 2005-2023 islamicurdubooks@gmail.com No Copyright Notice.
Please feel free to download and use them as you would like.
Acknowledgement / a link to www.islamicurdubooks.com will be appreciated.