الحمدللہ ! قرآن پاک روٹ ورڈ سرچ اور مترادف الفاظ کی سہولت پیش کر دی گئی ہے۔

 
रसूल अल्लाह ﷺ का चरित्र, आदतें और व्यवहार
2642. “ रसूल अल्लाह ﷺ के जन्म का वर्ष ”
2643. “ मअराज की घटना ”
2644. “ मअराज की घटना पर अबू जहल का मज़ाक़ और उसका दांत तोड़ देने वाला जवाब ”
2645. “ रसूल अल्लाह ﷺ के चमत्कार ”
2646. “ नबवत की मुहर ”
2647. “ वही का आना कितना भारी और सख़्त था ”
2648. “ रसूल अल्लाह ﷺ के सामने इबलीस की हार ”
2649. “ रसूल अल्लाह ﷺ ने दो बार , हज़रत आयशा रज़ि अल्लाहु अन्हा से शादी करने का सपना देखा था ”
2650. “ रोम के राजा के नाम रसूल अल्लाह ﷺ का इस्लाम की ओर बुलाने का पत्र , सहाबा की ख़ूबियाँ और हिरक़ल के सवाल और जवाब ”
2651. “ तौरात ओर इंजील में रसूल अल्लाह ﷺ के बारे में बताया गया ”
2652. “ महमूद वाला स्थान ”
2653. “ खाने के बाद की दुआ ”
2654. “ रसूल अल्लाह ﷺ के बैठने का ढंग ”
2655. “ रसूल अल्लाह ﷺ का चेहरा ग़ुस्से से लाल हो जाता ”
2656. “ रसूल अल्लाह ﷺ को जब कुछ अच्छा नहीं लगता तो उनके चहरे से पता चल जाता था ”
2657. “ रसूल अल्लाह ﷺ के चलने का ढंग ”
2658. “ रसूल अल्लाह ﷺ चलते समय इधर उधर नहीं देखा करते थे ”
2659. “ रसूल अल्लाह ﷺ घर में सब काम किया करते थे ”
2660. “ रसूल अल्लाह ﷺ का रंग और बाल ”
2661. “ रसूल अल्लाह ﷺ की अख़लाक़ी और शारीरिक ख़ूबियाँ ”
2662. “ रसूल अल्लाह ﷺ के गधे का नाम उफ़ेर था ”
2663. “ रसूल अल्लाह ﷺ तीन बार बोलने के बाद , चुप हो जाते थे ”
2664. “ रसूल अल्लाह ﷺ का कोई पहरेदार नहीं था ”
2665. “ रसूल अल्लाह ﷺ क़सम उठाते समय क्या कहते थे ”
2666. “ सवारी के लिए रसूल अल्लाह ﷺ की बारी एक आम सहाबी की तरह होती ”
2667. “ रसूल अल्लाह ﷺ की विनम्रता ”
2668. “ रसूल अल्लाह ﷺ सदा अल्लाह तआला के हुक्म के अनुसार बंटा करते थे ”
2669. “ रसूल अल्लाह ﷺ को अल्लाह के रस्ते में बहुत सताया गया ”
2670. “ रसूल अल्लाह ﷺ को और अधिक शादी करने की अनुमति दी गई थी ”
2671. “ रसूल अल्लाह ﷺ ने कभी किसी को नहीं मारा , उन्होंने व्यक्तिगत बदला नहीं लिया ”
2672. “ मक्का की विजय की घटना ”
2673. “ रसूल अल्लाह ﷺ ने सदा न्याय ही किया ”
2674. “ हर मुसलमान शरण दे सकता है ”
2675. “ ग़रीब सहाबा का स्थान और दर्जा ”
2676. “ रसूल अल्लाह ﷺ के हाँ हज़रत अबू बक्र रज़ि अल्लाहु अन्ह का स्थान ”
2677. “ रसूल अल्लाह ﷺ ने एक साल पहले अपनी मृत्यु की भविष्यवाणी की थी ”

سلسله احاديث صحيحه کل احادیث 4035 :ترقیم البانی
سلسله احاديث صحيحه کل احادیث 4103 :حدیث نمبر
سلسله احاديث صحيحه
السيرة النبوية وفيها الشمائل
سیرت نبوی اور آپ صلی اللہ علیہ وسلم کے عادات و اطوار
रसूल अल्लाह ﷺ का चरित्र, आदतें और व्यवहार
آپ صلی اللہ علیہ وسلم کے ہاں سیدنا ابوبکر رضی اللہ عنہ کا مقام
“ रसूल अल्लाह ﷺ के हाँ हज़रत अबू बक्र रज़ि अल्लाहु अन्ह का स्थान ”
حدیث نمبر: 4065
پی ڈی ایف بنائیں مکررات اعراب Hindi
- (يا ربيعة! ما لك وللصديق؟ قلت: يا رسول الله! كان كذا، وكان كذا، فقال لي كلمة كرهتها، فقال لي: قل كما قلت لك حتى يكون قصاصا، [فابيت]؟! فقال رسول الله: اجل، فلا ترد عليه، ولكن قل: غفر الله لك يا ابا بكر!).- (يا ربيعةُ! ما لك وللصِّدِّيقِ؟ قلتُ: يا رسول الله! كان كذا، وكان كذا، فقال لي كلمةًً كرهتُها، فقال لي: قل كما قلتُ لك حتى يكون قصاصاً، [فأبيتُ]؟! فقال رسول الله: أجل، فلا تردَّ عليه، ولكن قل: غفر الله لك يا أبا بكر!).
سیدنا ربیعہ اسلمی رضی اللہ عنہ سے روایت ہے، وہ کہتے ہیں: میں رسول اللہ صلی اللہ علیہ وسلم کی خدمت کرتا تھا، آپ نے مجھے زمین دی اور ابوبکر رضی اللہ عنہ کو بھی زمین دی۔ ہم پر دنیا غالب آ گئی، کھجور کے ایک درخت کے بارے میں ہمارا جھگڑا ہو گیا۔ ابوبکر رضی اللہ عنہ نے کہا: یہ میری زمین کی حد میں ہے۔ میں نے کہا: یہ میری حد میں ہے۔ میرے اور ابوبکر رضی اللہ عنہ کے درمیان سخت کلامی ہوئی، ابوبکر صدیق رضی اللہ عنہ نے ایسا کلمہ کہا جس کو میں نے ناپسند کیا اور وہ خود بھی شرمندہ ہوئے۔ (‏‏‏‏بالآخر) انہوں نے مجھے کہا: اے ربیعہ! مجھے یہی کلمہ کہو تاکہ بدلہ ہو جائے۔ لیکن میں نے کہا کہ میں ایسا نہیں کروں گا۔ ابوبکر رضی اللہ عنہ نے کہا: تجھے ضرور کہنا پڑے گا، ورنہ میں رسول اللہ صلی اللہ علیہ وسلم سے فریاد کروں گا۔ میں نے کہا میں ایسا (‏‏‏‏جملہ) نہیں کہوں گا۔ ربیعہ کہتے ہیں: ابوبکر رضی اللہ عنہ زمین چھوڑ کر نبی کریم صلی اللہ علیہ وسلم کی طرف چل دیے، میں بھی ان کے پیچھے چل پڑا۔ بنو اسلم قبیلہ کے چند لوگ آئے اور انہوں نے کہا: اﷲ، ابوبکر رضی اللہ عنہ پر رحم کرے، بھلا وہ رسول اللہ صلی اللہ علیہ وسلم کو کس چیز کے متعلق تیرے خلاف فریاد کریں گے۔ حالانکہ انہوں نے تجھے ایسے ایسے بھی کہا ہے۔ میں نے کہا: تم جانتے ہو کہ یہ کون ہے؟ یہ ابوبکر صدیق رضی اللہ عنہ ہیں، (‏‏‏‏غار ثور) میں دو میں سے دوسرے وہ تھے اور وہ مسلمانوں کے بزرگ ہیں۔ پس تم بچو (‏‏‏‏کہیں ایسا نہ ہو) کہ وہ تم کو اپنے خلاف میری مدد کرتے ہوئے دیکھ کر غصے ہو جائیں، پھر وہ رسول اللہ صلی اللہ علیہ وسلم کے پاس جائے اور آپ اس کے غصے کی وجہ سے ناراض ہو جائیں اور پھر اللہ تعالیٰ ان دونوں کی ناراضگی کی وجہ سے ناراض ہو جائیں اور ربیعہ ہلاک ہو جائے۔ انہوں نے کہا: تو (‏‏‏‏پھر ایسے میں) تم ہمیں کیا حکم دیتے ہو؟ اس نے کہا: تم چلے جاؤ۔ (‏‏‏‏اب ہوا یوں کہ) ابوبکر رضی اللہ عنہ رسول اللہ صلی اللہ علیہ وسلم کی طرف چلے اور میں بھی اکیلا ان کے پیچھے چل پڑا۔ پس وہ نبی کریم صلی اللہ علیہ وسلم کے پاس آئے اور جیسی بات تھی ویسے ہی بیان کر دی۔ آپ صلی اللہ علیہ وسلم نے اپنا سر میری طرف اٹھایا اور فرمایا: اے ربعیہ تیرے اور صدیق کے مابین کیا معاملہ ہے؟ میں نے کہا: اے اﷲ کے رسول! معاملہ تو ایسے ایسے تھا۔ سیدنا ابوبکر رضی اللہ عنہ نے مجھے ایسا کلمہ کہا جس کو میں نے ناپسند کیا، پھر انہوں نے مجھے یہ بھی کہا کہ میں بھی ان کو وہی بات کہہ دوں تاکہ لے پلے ہو جائے۔ رسول اللہ صلی اللہ علیہ وسلم نے فرمایا: ‏‏‏‏ٹھیک ہے، اب تم نے (‏‏‏‏ قصاصاً) وہ بات نہیں دوہرانی، بلکہ یوں کہنا ہے: اے ابوبکر! اللہ تجھے معاف کرے۔ اے ابوبکر! اللہ تجھے معاف کرے۔ ‏‏‏‏ جب سیدنا ابوبکر رضی اللہ عنہ وہاں سے چلے تو وہ رو رہے تھے۔

http://islamicurdubooks.com/ 2005-2023 islamicurdubooks@gmail.com No Copyright Notice.
Please feel free to download and use them as you would like.
Acknowledgement / a link to www.islamicurdubooks.com will be appreciated.