الحمدللہ ! قرآن پاک روٹ ورڈ سرچ اور مترادف الفاظ کی سہولت پیش کر دی گئی ہے۔

 
ग़ुस्ल के बारे में
1. “ ग़ुस्ल से पहले वुज़ू करना मसनून है ”
2. “ पति अपनी पत्नी के साथ नहा सकता है ”
3. “ कगभग एक साअ पानी से नहाना ”
4. “ सिर पर तीन दफ़ा पानी बहाना ”
5. “ नहाते समय ख़ुश्बू से शरू करना ”
6. “ संभोग के बाद बिना नहाए फिर संभोग करना ”
8. “ ग़ुस्ल में बालों का ख़िलाल करना चाहिए ”
9. “ जिसको मस्जिद में जाने के बाद याद आए कि वह अपवित्र है तो उसे तुरंत मस्जिद छोड़ देनी चाहिए और तयम्मुम नहीं करना चाहिए ”
10. “ एकांत में नंगे होकर नहाना ”
11. “ लोगों के सामने नहाते समय पर्दा करना ”
12. “ अपवित्र व्यक्ति का पसीना पवित्र है और मोमिन कभी अपवित्र नहीं होता है ”
13. “ अपवित्र व्यक्ति ग़ुस्ल करने से पहले सो सकता है ”
14. “ ग़ुस्ल तभी वाजिब है जब मर्द और औरत दोनों के गुप्तअंग एक दूसरे से मिल जाएं ”

مختصر صحيح بخاري کل احادیث 2230 :حدیث نمبر
مختصر صحيح بخاري
غسل کا بیان
ग़ुस्ल के बारे में
جس شخص نے ایک گوشہ میں بحالت تنہائی برہنہ ہو کر غسل کیا۔
“ एकांत में नंगे होकर नहाना ”
حدیث نمبر: 197
پی ڈی ایف بنائیں مکررات اعراب
سیدنا ابوہریرہ رضی اللہ عنہ نبی کریم صلی اللہ علیہ وسلم سے روایت کرتے ہیں کہ آپ صلی اللہ علیہ وسلم نے فرمایا: بنی اسرائیل برہنہ غسل کیا کرتے تھے، ایک دوسرے کی طرف دیکھا کرتے تھے اور موسیٰ علیہ السلام تنہا غسل کیا کرتے تھے تو بنی اسرائیل نے کہا کہ واللہ! موسیٰ علیہ السلام کو ہم لوگوں کے ہمراہ غسل کرنے سے سوا اس کے کچھ مانع نہیں کہ وہ فتق (ایک قسم کی مردانہ بیماری) میں مبتلا ہیں۔ اتفاق سے ایک دن موسیٰ علیہ السلام غسل کرنے لگے اور اپنا لباس پتھر پر رکھ دیا، وہ پتھر ان کا لباس لے کر بھاگا اور موسیٰ علیہ السلام بھی اس کے تعاقب میں یہ کہتے ہوئے دوڑے کہ اے پتھر! میرے کپڑے دیدے اے حجر میرے کپڑے دیدے۔ یہاں تک کہ بنی اسرائیل نے موسیٰ علیہ السلام کی طرف دیکھ لیا اور کہا کہ واللہ موسیٰ علیہ السلام کو کچھ بیماری نہیں ہے اور (پتھر ٹھہر گیا) موسیٰ علیہ السلام نے اپنا لباس لے لیا اور پتھر کو مارنے لگے۔ سیدنا ابوہریرہ رضی اللہ عنہ کہتے ہیں کہ اللہ کی قسم! (موسیٰ علیہ السلام کی) مار سے (اس) پتھر پر چھ یا سات نشان (اب تک باقی) ہیں۔
حدیث نمبر: 198
پی ڈی ایف بنائیں مکررات اعراب
سیدنا ابوہریرہ رضی اللہ عنہ نبی کریم صلی اللہ علیہ وسلم سے روایت کرتے ہیں کہ آپ نے فرمایا: اس حال میں کہ ایوب علیہ السلام برہنہ نہا رہے تھے، ان پر سونے کی ٹڈیاں برسنے لگیں تو ایوب علیہ السلام ان کو اپنے کپڑے میں سمیٹنے لگے تو انھیں ان کے پروردگار نے آواز دی کہ اے ایوب علیہ السلام! کیا میں نے تمہیں اس (سونے کی ٹڈی) سے جو تم دیکھ رہے ہو بےنیاز نہیں کر دیا؟ انھوں نے کہاں ہاں قسم تیری بزرگی کی (تو نے مجھے بےنیاز کر دیا ہے) لیکن میں تیری برکت (کے حصول) سے بےپرواہ و بےنیاز نہیں۔

http://islamicurdubooks.com/ 2005-2023 islamicurdubooks@gmail.com No Copyright Notice.
Please feel free to download and use them as you would like.
Acknowledgement / a link to www.islamicurdubooks.com will be appreciated.