نکاح کے مسائل باکرہ اور ثیبہ عورت کے پاس رات گزارنے کے متعلق۔
ام المؤمنین ام سلمہ رضی اللہ عنہا سے روایت ہے کہ رسول اللہ صلی اللہ علیہ وسلم نے جب ان سے نکاح کیا تو آپ صلی اللہ علیہ وسلم تین روز ان کے پاس رہے اور پھر فرمایا کہ تم اپنے شوہر کے پاس کچھ حقیر نہیں ہو اگر تم چاہو تو میں ایک ہفتہ تمہارے پاس رہوں اور اگر ایک ہفتہ تمہارے پاس رہا تو اپنی سب عورتوں کے پاس ایک ایک ہفتہ رہوں گا (اور پھر ان سب کے بعد تمہاری باری آئے گی)۔
سیدنا انس بن مالک رضی اللہ عنہ کہتے ہیں کہ جب باکرہ سے نکاح کرے اور پہلے اس سے اس کے نکاح میں ثیبہ ہو، تو اس باکرہ کے پاس سات روز تک رہے (اور بعد اس کے پھر باری مقرر کرے) اور جب ثیبہ سے نکاح کرے جبکہ پہلے سے اس کے پاس باکرہ ہو تو اس کے پاس تین دن رہے۔ خالد (راوی حدیث) نے کہا کہا کہ اگر میں اس روایت کو مرفوع کہوں تو بھی سچ ہو گا مگر انس رضی اللہ عنہ نے یہ الفاظ کہے تھے کہا کہ سنت اسی طرح ہے۔
|