الحمدللہ ! قرآن پاک روٹ ورڈ سرچ اور مترادف الفاظ کی سہولت پیش کر دی گئی ہے۔

 

مختصر صحيح مسلم کل احادیث 2179 :حدیث نمبر
مختصر صحيح مسلم
ہجرت اور غزوات بیان میں
آپ صلی اللہ علیہ وسلم کی قوم سے آپ صلی اللہ علیہ وسلم کو جو تکلیف پہنچی۔
حدیث نمبر: 1166
پی ڈی ایف بنائیں مکررات اعراب
ام المؤمنین عائشہ صدیقہ رضی اللہ عنہا کہتی ہیں کہ انہوں نے رسول اللہ صلی اللہ علیہ وسلم سے عرض کیا کہ یا رسول اللہ! آپ پر احد کے دن سے بھی زیادہ سخت دن کوئی گزرا ہے؟ آپ صلی اللہ علیہ وسلم نے فرمایا کہ میں نے تیری قوم سے بہت آفت اٹھائی ہے (یعنی قریش کی قوم سے) اور سب سے زیادہ سخت رنج مجھے عقبہ کے دن ہوا جب میں نے عبد یا لیل کے بیٹے پر اپنے آپ کو پیش کیا (یعنی اس سے مسلمان ہونے کو کہا) اس نے میرا کہنا نہ مانا۔ میں چلا اور میرے چہرے پر (بہت زیادہ) رنج و غم تھا۔ پھر مجھے ہوش نہ آیا (یعنی یکساں رنج میں چلتا گیا) مگر جب (مقام) قرن الثعالب میں پہنچا۔ میں نے اپنا سر اٹھایا اور دیکھا تو ایک بادل کے ٹکڑے نے مجھ پر سایہ کیا ہوا ہے اور اس میں جبرائیل تھے انہوں نے مجھے آواز دی اور کہا کہ اللہ جل جلالہ نے آپ کی قوم کا کہنا اور جو انہوں نے آپ کو جواب دیا سن لیا ہے۔ اور پہاڑوں کے فرشتے کو اس لئے آپ کے پاس بھیجا ہے کہ آپ جو چاہیں اس کو حکم کریں۔ پھر اس فرشتے نے مجھے پکارا اور سلام کیا اور کہا کہ اے محمد ( صلی اللہ علیہ وسلم )! اللہ تعالیٰ نے آپ کی قوم کا کہنا سن لیا ہے اور میں پہاڑوں کا فرشتہ ہوں اور مجھے آپ صلی اللہ علیہ وسلم کے رب نے آپ کے پاس اس لئے بھیجا ہے کہ آپ جو حکم دیں میں کروں۔ پھر آپ جو چاہیں کہیں؟ اگر آپ کہیں تو میں دونوں پہاڑ (یعنی ابوقبیس اور اس کے سامنے کا پہاڑ جو مکہ میں ہے) ان پر ملا دوں (اور ان کو کچل دوں)؟۔ رسول اللہ صلی اللہ علیہ وسلم نے فرمایا کہ (میں یہ نہیں چاہتا) بلکہ مجھے امید ہے کہ اللہ تعالیٰ ان کی اولاد میں سے ان لوگوں کو پیدا کرے گا جو خاص اسی کی عبادت کریں گے اور اس کے ساتھ کسی کو شریک نہ کریں گے (سبحان اللہ کیا شفقت تھی آپ صلی اللہ علیہ وسلم کو اپنی امت پر۔ وہ رنج دیتے اور آپ ان کی تکلیف گوارا کرتے)۔
حدیث نمبر: 1167
پی ڈی ایف بنائیں مکررات اعراب
سیدنا جندب بن سفیان رضی اللہ عنہ کہتے ہیں کہ کسی لڑائی میں رسول اللہ صلی اللہ علیہ وسلم کی انگلی زخمی ہو گئی اور خون نکل آیا تو آپ صلی اللہ علیہ وسلم نے فرمایا کہ نہیں ہے تو مگر ایک انگلی جس میں سے خون نکلا اور اللہ تعالیٰ کی راہ میں تجھے یہ تکلیف ہوئی (مطلب یہ ہے کہ اللہ تعالیٰ کی راہ میں اتنی سی تکلیف بےحقیقت ہے)
حدیث نمبر: 1168
پی ڈی ایف بنائیں مکررات اعراب
سیدنا ابن مسعود رضی اللہ عنہما کہتے ہیں کہ رسول اللہ صلی اللہ علیہ وسلم خانہ کعبہ کے پاس نماز پڑھ رہے تھے اور ابوجہل اپنے دوستوں سمیت بیٹھا تھا اور ایک دن پہلے ایک اونٹنی ذبح کی گئی تھی۔ ابوجہل نے کہا کہ تم میں سے کون جا کر اس کی بچہ دانی لاتا ہے اور اس کو محمد صلی اللہ علیہ وسلم کے دونوں کندھوں کے درمیان میں رکھ دیتا ہے جب کہ وہ سجدے میں جائیں؟ یہ سن کر ان کا بدبخت شقی (عقبہ بن ابی معیط ملعون) اٹھا اور لا کر رسول اللہ صلی اللہ علیہ وسلم جب سجدے میں گئے، تو آپ صلی اللہ علیہ وسلم کے دونوں مونڈھوں کے بیچ میں وہ بچہ دانی رکھ دی۔ پھر ان لوگوں نے ہنسی شروع کی اور مارے ہنسی کے ایک دوسرے کے اوپر گرنے لگے میں کھڑا ہوا دیکھتا تھا، مجھے اگر زور ہوتا (یعنی میرے مددگار لوگ ہوتے)، تو میں اس کو آپ صلی اللہ علیہ وسلم کی پیٹھ سے پھینک دیتا اور رسول اللہ صلی اللہ علیہ وسلم سجدے ہی میں رہے اور آپ صلی اللہ علیہ وسلم نے سر نہیں اٹھایا، یہاں تک کہ ایک آدمی گیا اور اس نے سیدہ فاطمہ رضی اللہ عنہا کو خبر کی تو وہ آئیں اور اس وقت وہ لڑکی تھیں اور اس کو آپ صلی اللہ علیہ وسلم کی پیٹھ سے اتارا اور پھر ان لوگوں کی طرف آئیں اور ان کو برا کہا۔ جب آپ صلی اللہ علیہ وسلم نماز پڑھ چکے، تو بلند آواز سے ان پر بددعا کی۔ اور آپ کی عادت مبارکہ تھی کہ جب آپ صلی اللہ علیہ وسلم دعا کرتے تو تین بار دعا کرتے اور جب اللہ تعالیٰ سے کچھ مانگتے تو تین بار مانگتے۔ پھر آپ صلی اللہ علیہ وسلم نے فرمایا کہ اے اللہ! قریش کو سزا دے۔ تین بار آپ صلی اللہ علیہ وسلم نے فرمایا: اور وہ لوگ آپ صلی اللہ علیہ وسلم کی آواز سن کر آپ صلی اللہ علیہ وسلم کی بددعا سے ڈر گئے اور ان کی ہنسی جاتی رہی۔ پھر آپ صلی اللہ علیہ وسلم نے فرمایا کہ اے اللہ! تو ابوجہل بن ہشام، عتبہ بن ربیعہ، شیبہ بن ربیعہ، ولید بن عقبہ، امیہ بن خلف اور عقبہ بن ابی معیط کو برباد کر دے اور ساتویں کا نام مجھے یاد نہیں رہا (بخاری کی روایت میں اس کا نام عمارہ بن ولید مذکور ہے)۔ پھر قسم اس کی جس نے محمد صلی اللہ علیہ وسلم کو سچا پیغمبر کر کے بھیجا کہ میں نے ان سب لوگوں کو جن کا نام آپ صلی اللہ علیہ وسلم نے لیا تھا، بدر کے دن مقتول پڑے ہوئے دیکھا کہ ان کی لاشیں گھسیٹ گھسیٹ کر بدر کے کنوئیں میں ڈالی گئیں (جیسے کتے کو گھسیٹ کر پھینکتے ہیں) ابواسحاق نے کہا کہ ولید بن عقبہ کا نام اس حدیث میں غلط ہے۔

http://islamicurdubooks.com/ 2005-2023 islamicurdubooks@gmail.com No Copyright Notice.
Please feel free to download and use them as you would like.
Acknowledgement / a link to www.islamicurdubooks.com will be appreciated.