الحمدللہ ! قرآن پاک روٹ ورڈ سرچ اور مترادف الفاظ کی سہولت پیش کر دی گئی ہے۔

 

الادب المفرد کل احادیث 1322 :حدیث نمبر
الادب المفرد
كِتَابُ الْوَالِدَيْنِ
كتاب الوالدين
23. بَابُ لاَ يُسَمِّي الرَّجُلُ أَبَاهُ، وَلاَ يَجْلِسُ قَبْلَهُ، وَلاَ يَمْشِي أَمَامَهُ
کوئی آدمی اپنے باپ کو نام لے کر نہ بلائے، اور نہ اس سے پہلے بیٹھے، اور نہ اس کے آگے چلے
حدیث نمبر: 44
پی ڈی ایف بنائیں اعراب
حدثنا ابو الربيع، عن إسماعيل بن زكريا، قال‏:‏ حدثنا هشام بن عروة، عن ابيه ‏,‏ او غيره ان ابا هريرة ابصر رجلين، فقال لاحدهما‏:‏ ما هذا منك‏؟‏ فقال‏:‏ ابي، فقال‏:‏ لا تسمه باسمه، ولا تمش امامه، ولا تجلس قبله‏.‏حَدَّثَنَا أَبُو الرَّبِيعِ، عَنْ إِسْمَاعِيلَ بْنِ زَكَرِيَّا، قَالَ‏:‏ حَدَّثَنَا هِشَامُ بْنُ عُرْوَةَ، عَنْ أَبِيهِ ‏,‏ أَوْ غَيْرِهِ أَنَّ أَبَا هُرَيْرَةَ أَبْصَرَ رَجُلَيْنِ، فَقَالَ لأَحَدِهِمَا‏:‏ مَا هَذَا مِنْكَ‏؟‏ فَقَالَ‏:‏ أَبِي، فَقَالَ‏:‏ لاَ تُسَمِّهِ بِاسْمِهِ، وَلاَ تَمْشِ أَمَامَهُ، وَلا تَجْلِسْ قَبْلَهُ‏.‏
حضرت عروہ بن زبیر رحمہ اللہ سے روایت ہے کہ سیدنا ابوہریرہ رضی اللہ عنہ نے دو آدمی کو (اکٹھا) دیکھا تو ایک سے دریافت کیا: اس دوسرے شخص سے تمہارا کیا رشتہ ہے؟ اس نے کہا: یہ میرے والد ہیں۔ سیدنا ابوہریرہ رضی اللہ عنہ نے فرمایا: انہیں نام لے کر مت بلاؤ، اور نہ ان کے آگے چلو، اور نہ ان کے بیٹھنے سے پہلے (مجلس میں) بیٹھو۔

تخریج الحدیث: «صحيح: مجمع: 137/8، سني: 289»

قال الشيخ الألباني: صحیح

http://islamicurdubooks.com/ 2005-2023 islamicurdubooks@gmail.com No Copyright Notice.
Please feel free to download and use them as you would like.
Acknowledgement / a link to www.islamicurdubooks.com will be appreciated.