الحمدللہ ! قرآن پاک روٹ ورڈ سرچ اور مترادف الفاظ کی سہولت پیش کر دی گئی ہے۔

 

سنن دارمي کل احادیث 3535 :حدیث نمبر
سنن دارمي
من كتاب الجهاد
کتاب جہاد کے بارے میں
23. باب مَا أَصَابَ أَصْحَابَ النَّبِيِّ صَلَّى اللَّهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ في مَغَازِيهِمْ مِنَ الشِّدَّةِ:
نبی کریم صلی اللہ علیہ وسلم کے صحابہ نے غزوات میں جو مشقتیں برداشت کیں اس کا بیان
حدیث نمبر: 2452
پی ڈی ایف بنائیں اعراب
(حديث مرفوع) اخبرنا يعلى، حدثنا إسماعيل، عن قيس، عن سعد بن ابي وقاص، قال: "كنا نغزو مع رسول الله صلى الله عليه وسلم ما لنا طعام إلا هذا السمر، وورق الحبلة، حتى إن احدنا ليضع كما تضع الشاة، ماله خلط، ثم اصبحت بنو اسد تعزرني! لقد خبت إذن وضل عمليه".(حديث مرفوع) أَخْبَرَنَا يَعْلَى، حَدَّثَنَا إِسْمَاعِيل، عَنْ قَيْسٍ، عَنْ سَعْدِ بْنِ أَبِي وَقَّاصٍ، قَالَ: "كُنَّا نَغْزُو مَعَ رَسُولِ اللَّهِ صَلَّى اللَّهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ مَا لَنَا طَعَامٌ إِلا هذَا السَّمُرُ، وَوَرَقُ الْحُبْلَةِ، حَتَّى إِنَّ أَحَدَنَا لَيَضَعُ كَمَا تَضَعُ الشَّاةُ، مَالَهُ خِلْطٌ، ثُمَّ أَصْبَحَتْ بَنُو أَسَدٍ تُعَزِّرُنِي! لَقَدْ خِبْتُ إِذَنْ وَضَلَّ عَمَلِيَهْ".
سیدنا سعد بن ابی وقاص رضی اللہ عنہ نے کہا: ہم رسول اللہ صلی اللہ علیہ وسلم کے ساتھ غزوات میں شرکت کرتے تھے، اس وقت ہمارے ساتھ درخت کے پتوں کے سوا کھانے کے لئے کچھ بھی نہ ہوتا تھا، اس سے ہمیں بکریوں کی طرح اجابت ہوئی تھی یعنی ملی ہوئی نہیں ہوتی تھی (میگنیوں کی طرح اجابت ہوتی) لیکن اب بنواسد میرے اندر عیب نکالتے ہیں، اگر ایسا ہوا تو میں بالکل محروم اور بے نصیب ہی رہا اور میرے سارے کام، اعمالِ صالحہ برباد ہوگئے۔ (سمر اور ورق الحبلہ درخت کے پتوں کو کہتے ہیں)۔

تخریج الحدیث: «إسناده صحيح والحديث متفق عليه، [مكتبه الشامله نمبر: 2459]»
اس روایت کی سند صحیح اور حدیث متفق علیہ ہے۔ دیکھئے: [بخاري 3728]، [مسلم 2966]، [ترمذي 2365]، [أبويعلی 732]، [الحميدي 78]

وضاحت:
(تشریح حدیث 2451)
ہوا یہ تھا کہ بنو اسد نے امیر المومنین سیدنا عمر بن خطاب رضی اللہ عنہ کے پاس ان کی چغلی کھائی تھی کہ وہ صحیح طرح نماز نہیں پڑھتے، لوگوں کے درمیان صحیح وقت پر فیصلے نہیں کرتے وغیرہ، لیکن یہ سب غلط تھا، اور جس شخص نے یہ الزامات لگائے تھے اس کے لئے سیدنا سعد رضی اللہ عنہ نے بددعا کی جو قبول ہوئی، اور مرتے دم تک اس شخص کا پیچھا نہ چھوڑا، وہ کہا کرتا تھا: ہے مجھے سعد کی بددعا لگ گئی، اللہ والوں کو ستانے کا یہی انجام ہوتا ہے۔
اس حدیث سے معلوم ہوا کہ پیغمبرِ اسلام محمد صلی اللہ علیہ وسلم اور ان کے صحابہ کرام رضی اللہ عنہم نے ابتدائے اسلام میں کس قدرمشقتیں برداشت کیں ہیں کہ کھانے کے لئے کچھ نہ ہوتا، اور پتے چبا کر، چھالیں چوس کر زندگی گذارتے تھے۔
«(رضي اللّٰه عنهم وأرضاهم)

قال الشيخ حسين سليم أسد الداراني: إسناده صحيح والحديث متفق عليه

http://islamicurdubooks.com/ 2005-2023 islamicurdubooks@gmail.com No Copyright Notice.
Please feel free to download and use them as you would like.
Acknowledgement / a link to www.islamicurdubooks.com will be appreciated.