الحمدللہ ! قرآن پاک روٹ ورڈ سرچ اور مترادف الفاظ کی سہولت پیش کر دی گئی ہے۔

 

مسند الحميدي کل احادیث 1337 :حدیث نمبر
مسند الحميدي
أَحَادِيثُ مَيْمُونَةَ بِنْتِ الْحَارِثِ زَوْجِ النَّبِيِّ صَلَّى اللهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ رَضِيَ اللَّهُ عَنْهَا
ام المؤمنین سیدہ میمونہ بنت الحارث رضی اللہ عنہا سے منقول روایات
حدیث نمبر 317
حدیث نمبر: 317
پی ڈی ایف بنائیں اعراب
317 - حدثنا الحميدي قال: ثنا سفيان قال: ثنا الزهري قال: اخبرني عبيد الله بن عبد الله، عن ابن عباس، عن ميمونة ان النبي صلي الله عليه وسلم مر بشاة لمولاة ميمونة قد اعطيتها من الصدقة ميتة فقال: «ما علي اهل هذه لو اخذوا إهابها فدبغوه، فانتفعوا به» فقالوا يا رسول الله: إنها ميتة، فقال: «إنما حرم اكلها» فقيل لسفيان: فإن معمرا لا يقول فيه «فدبغوه» ويقول: كان الزهري ينكر الدباغ، فقال سفيان: لكني قد حفظته، وإنما اردنا منه هذه الكلمة التي لم يقلها غيره «إنما حرم اكلها» وكان سفيان ربما لم يذكر فيه ميمونة فإذا وقف عليه قال فيه ميمونة317 - حَدَّثَنَا الْحُمَيْدِيُّ قَالَ: ثنا سُفْيَانُ قَالَ: ثنا الزُّهْرِيُّ قَالَ: أَخْبَرَنِي عُبَيْدُ اللَّهِ بْنُ عَبْدِ اللَّهِ، عَنِ ابْنِ عَبَّاسٍ، عَنْ مَيْمُونَةَ أَنَّ النَّبِيَّ صَلَّي اللهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ مَرَّ بِشَاةٍ لِمَوْلَاةِ مَيْمُونَةَ قَدْ أُعْطِيَتْهَا مِنَ الصَّدَقَةِ مَيِّتَةً فَقَالَ: «مَا عَلَي أَهْلِ هَذِهِ لَوْ أَخَذُوا إِهَابَهَا فَدَبَغُوهُ، فَانْتَفَعُوا بِهِ» فَقَالُوا يَا رَسُولَ اللَّهِ: إِنَّهَا مَيِّتَةٌ، فَقَالَ: «إِنَّمَا حُرِّمَ أَكْلُهَا» فَقِيلَ لِسُفْيَانَ: فَإِنَّ مَعْمَرًا لَا يَقُولُ فِيهِ «فَدَبَغُوهُ» وَيَقُولُ: كَانَ الزُّهْرِيُّ يَنْكِرُ الدِّبَاغَ، فَقَالَ سُفْيَانُ: لَكِنِّي قَدْ حَفِظْتُهُ، وَإِنَّمَا أَرَدْنَا مِنْهُ هَذِهِ الْكَلِمَةَ الَّتِي لَمْ يَقُلْهَا غَيْرُهُ «إِنَّمَا حُرِّمَ أَكْلُهَا» وَكَانَ سُفْيَانُ رُبَّمَا لَمْ يَذْكُرْ فِيهِ مَيْمُونَةَ فَإِذَا وَقَفَ عَلَيْهِ قَالَ فِيهِ مَيْمُونَةُ
317- سیدنا عبداللہ بن عباس رضی اللہ عنہما، سیدہ میمونہ رضی اللہ عنہا کا یہ بیان نقل کرتے ہیں: ایک مرتبہ نبی اکرم صلی اللہ علیہ وسلم کا گزر سیدہ میمونہ رضی اللہ عنہا کی کنیز کی بکری کے پاس سے ہو جو مردہ تھی اور وہ ان کی کنیز کو صدقے کے طور پر دی گئی تھی۔ نبی اکرم صلی اللہ علیہ وسلم نے فرمایا: اس کے مالک کو کوئی نقصان نہیں ہوگا اگر وہ اس کی کھال کو حاصل کرکے اس دباغت کرکے استعمال کرے انہوں نے عرض کی: یا رسول اللہ صلی اللہ علیہ وسلم ! یہ تو مردار ہے، تو نبی اکرم صلی اللہ علیہ وسلم نے فرمایا: اسے کھانا حرام قرار دیا گیا ہے۔
سفیان سے کہا گیا ہے: معمر اس روایت کو نقل کرتے ہوئے یہ الفاظ استعمال نہیں کرتے۔
وہ اس کی دباغت کرلیں۔
وہ کہتے ہیں: زہری دباغت کے الفاظ کا انکار کرتے تھے، تو سفیان نے کہا: میں نے تو اسے اسی طرح یاد رکھا ہے اور ہم اس روایت کے ان الفاظ کو بطور خاص توجہ کا مرکز بناتے ہیں جو ان کے علاوہ اور کسی نے نقل نہیں کئے یعنی یہ الفاظ کہ اسے کھانا حرام قرار دیا گیا ہے۔
سفیان نامی راوی بعض اوقات اس میں سیدہ میمونہ رضی اللہ عنہا کا تذکرہ نہیں کرتے جب انہیں اس پر تنبیہ کی گئی ہو تو انہوں نے کہا: اس میں سیدہ میمونہ رضی اللہ عنہا کا تذکرہ ہے۔

تخریج الحدیث: «إسناده صحيح وأخرجه مسلم فى ”الحيض“ برقم: 364، وابن الجارود فى المنتقى، برقم: 941، وابن حبان فى صحيحه برقم: 1283، برقم: 1285، برقم: 1289، برقم: 1291، وأبو داود في «سننه» ، برقم: 4120، وابن ماجه فى «سننه» ، برقم: 3610، وأبو يعلى فى «مسنده» برقم: 7079، 7086، 7100»

http://islamicurdubooks.com/ 2005-2023 islamicurdubooks@gmail.com No Copyright Notice.
Please feel free to download and use them as you would like.
Acknowledgement / a link to www.islamicurdubooks.com will be appreciated.