الحمدللہ ! قرآن پاک روٹ ورڈ سرچ اور مترادف الفاظ کی سہولت پیش کر دی گئی ہے۔

 

موطا امام مالك رواية يحييٰ کل احادیث 1852 :حدیث نمبر
موطا امام مالك رواية يحييٰ
كِتَابُ الْجِهَادِ
کتاب: جہاد کے بیان میں
12. بَابُ الْقَسْمِ لِلْخَيْلِ فِي الْغَزْو
گھوڑے کے حصے کا بیان جہاد میں
حدیث نمبر: 979
پی ڈی ایف بنائیں اعراب
حدثني يحيى، عن مالك، انه قال: بلغني ان عمر بن عبد العزيز، كان يقول: " للفرس سهمان وللرجل سهم" . قال مالك: ولم ازل اسمع ذلك.حَدَّثَنِي يَحْيَى، عَنْ مَالِك، أَنَّهُ قَالَ: بَلَغَنِي أَنَّ عُمَرَ بْنَ عَبْدِ الْعَزِيزِ، كَانَ يَقُولُ: " لِلْفَرَسِ سَهْمَانِ وَلِلرَّجُلِ سَهْمٌ" . قَالَ مَالِك: وَلَمْ أَزَلْ أَسْمَعُ ذَلِكَ.
امام مالک رحمہ اللہ نے فرمایا: حضرت عمر بن عبدالعزیز رحمہ اللہ نے کہا: گھوڑے کے دو حصے ہیں، اور مرد کا ایک حصہ ہے۔ امام مالک رحمہ اللہ نے فرمایا: ہمیشہ ایسا ہی سنتا ہوا آیا۔

تخریج الحدیث: «مقطوع ضعيف، انفرد به المصنف من هذا الطريق، فواد عبدالباقي نمبر: 21 - كِتَابُ الْجِهَادِ-ح: 21»
حدیث نمبر: 979ب1
پی ڈی ایف بنائیں اعراب
وسئل مالك، عن رجل يحضر بافراس كثيرة، فهل يقسم لها كلها؟ فقال: لم اسمع بذلك، ولا ارى ان يقسم إلا لفرس واحد الذي يقاتل عليه وَسُئِلَ مَالِك، عَنْ رَجُلٍ يَحْضُرُ بِأَفْرَاسٍ كَثِيرَةٍ، فَهَلْ يُقْسَمُ لَهَا كُلِّهَا؟ فَقَالَ: لَمْ أَسْمَعْ بِذَلِكَ، وَلَا أَرَى أَنْ يُقْسَمَ إِلَّا لِفَرَسٍ وَاحِدٍ الَّذِي يُقَاتِلُ عَلَيْهِ
سوال ہوا امام مالک رحمہ اللہ سے کہ ایک شخص بہت سے گھوڑے لے کر آیا، تو کیا سب گھوڑوں کو حصہ ملے گا؟ جواب دیا کہ نہیں، صرف اس گھوڑے کو ملے گا جس پر سوار ہو کر لڑتا ہے۔

تخریج الحدیث: «فواد عبدالباقي نمبر: 21 - كِتَابُ الْجِهَادِ-ح: 21ق»
حدیث نمبر: 979ب2
پی ڈی ایف بنائیں اعراب
. قال مالك: لا ارى البراذين، والهجن إلا من الخيل، لان الله تبارك وتعالى قال في كتابه: والخيل والبغال والحمير لتركبوها وزينة سورة النحل آية 8، وقال عز وجل: واعدوا لهم ما استطعتم من قوة ومن رباط الخيل ترهبون به عدو الله وعدوكم سورة الانفال آية 60 فانا ارى البراذين والهجن من الخيل إذا اجازها الوالي. وقد قال سعيد بن المسيب وسئل، عن البراذين، هل فيها من صدقة؟ فقال: " وهل في الخيل من صدقة؟" . قَالَ مَالِك: لَا أَرَى الْبَرَاذِينَ، وَالْهُجُنَ إِلَّا مِنَ الْخَيْلِ، لِأَنَّ اللَّهَ تَبَارَكَ وَتَعَالَى قَالَ فِي كِتَابِهِ: وَالْخَيْلَ وَالْبِغَالَ وَالْحَمِيرَ لِتَرْكَبُوهَا وَزِينَةً سورة النحل آية 8، وَقَالَ عَزَّ وَجَلَّ: وَأَعِدُّوا لَهُمْ مَا اسْتَطَعْتُمْ مِنْ قُوَّةٍ وَمِنْ رِبَاطِ الْخَيْلِ تُرْهِبُونَ بِهِ عَدُوَّ اللَّهِ وَعَدُوَّكُمْ سورة الأنفال آية 60 فَأَنَا أَرَى الْبَرَاذِينَ وَالْهُجُنَ مِنَ الْخَيْلِ إِذَا أَجَازَهَا الْوَالِي. وَقَدْ قَالَ سَعِيدُ بْنُ الْمُسَيِّبِ وَسُئِلَ، عَنِ الْبَرَاذِينِ، هَلْ فِيهَا مِنْ صَدَقَةٍ؟ فَقَالَ: " وَهَلْ فِي الْخَيْلِ مِنْ صَدَقَةٍ؟"
کہا امام مالک رحمہ اللہ نے: میرے نزدیک ترکی اور مجنس بھی گھوڑوں میں داخل ہیں، کیونکہ الله تعالیٰ نے فرمایا: پیدا کیا ہم نے گھوڑوں اور خچروں کو اور گدھوں کو تمہارے سوار ہونے کے لیے۔ اور فرمایا الله تعالیٰ نے: تیار کرو واسطے کافروں کے جہاں تک کر سکو سامان لڑائی کا اور بندھے ہوئے گھوڑے، ڈراتے رہو ان سے اللہ کے دشمن کو اور اپنے دشمن کو۔ تو میرے نزدیک ترکی اور مجنس گھوڑوں میں شمار کیے جائیں گے جب حاکم ان کو قبول کر لے۔ حضرت سعید بن مسیّب سے کسی نے پوچھا کہ ترکیوں میں زکوٰة ہے؟ بولے: کہیں گھوڑوں میں بھی زکوٰۃ ہوتی ہے؟

تخریج الحدیث: «فواد عبدالباقي نمبر: 21 - كِتَابُ الْجِهَادِ-ح: 21ق»

http://islamicurdubooks.com/ 2005-2023 islamicurdubooks@gmail.com No Copyright Notice.
Please feel free to download and use them as you would like.
Acknowledgement / a link to www.islamicurdubooks.com will be appreciated.