صحيح مسلم سے متعلقہ
تمام کتب
ترقیم شاملہ
ترقيم عبدالباقی
عربی
اردو
7. باب اسْتِحْبَابِ الْقَوْلِ مِثْلَ قَوْلِ الْمُؤَذِّنِ لِمَنْ سَمِعَهُ ثُمَّ يُصَلِّي عَلَى النَّبِيِّ صَلَّى اللَّهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ ثُمَّ يَسْأَلُ اللَّهَ لَهُ الْوَسِيلَةَ:
باب: اذن سننے والے کے لئے اسی طرح کہنا چاہیے جس طرح مؤذن نے کہا اور پھر نبی صلی اللہ علیہ وسلم پر درود بھیج کر آپ صلی اللہ علیہ وسلم کے لئے وسیلہ کی دعا کرنے کا استحباب۔
ترقیم عبدالباقی: 383 ترقیم شاملہ: -- 848
حَدَّثَنِي يَحْيَى بْنُ يَحْيَى ، قَالَ: قَرَأْتُ عَلَى مَالِكٍ ، عَنِ ابْنِ شِهَابٍ ، عَنْ عَطَاءِ بْنِ يَزِيدَ اللَّيْثِيِّ ، عَنْ أَبِي سَعِيدٍ الْخُدْرِيِّ : " أَنَّ رَسُولَ اللَّهِ صَلَّى اللَّهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ، قَالَ: إِذَا سَمِعْتُمُ النِّدَاءَ، فَقُولُوا مِثْلَ مَا يَقُولُ الْمُؤَذِّنُ ".
حضرت ابوسعید خدری رضی اللہ عنہ سے روایت ہے کہ رسول اللہ صلی اللہ علیہ وسلم نے فرمایا: ”جب تم اذان سنو تو جو مؤذن کہتا ہے اسی کی طرح کہو۔“ [صحيح مسلم/كِتَاب الصَّلَاةِ/حدیث: 848]
ابو سعید خدری رضی اللہ عنہ سے روایت ہے کہ رسول اللہ صلی اللہ علیہ وسلم نے فرمایا: ”جب تم اذان سنو تو جو کلمات مؤذن کہتا ہے وہی تم کہو۔“ [صحيح مسلم/كِتَاب الصَّلَاةِ/حدیث: 848]
ترقیم فوادعبدالباقی: 383
تخریج الحدیث: «أحاديث صحيح مسلم كلها صحيحة»
الحكم على الحديث: أحاديث صحيح مسلم كلها صحيحة
ترقیم عبدالباقی: 384 ترقیم شاملہ: -- 849
حَدَّثَنَا مُحَمَّدُ بْنُ سَلَمَةَ الْمُرَادِيُّ ، حَدَّثَنَا عَبْدُ اللَّهِ بْنُ وَهْبٍ ، عَنْ حَيْوَةَ ، وَسَعِيدِ بْنِ أَبِي أَيُّوبَ وغيرهما، عَنْ كَعْبِ بْنِ عَلْقَمَةَ ، عَنْ عَبْدِ الرَّحْمَنِ بْنِ جُبَيْرٍ ، عَنْ عَبْدِ اللَّهِ بْنِ عَمْرِو بْنِ الْعَاصِ : " أَنَّهُ سَمِعَ النَّبِيَّ صَلَّى اللَّهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ، يَقُولُ: إِذَا سَمِعْتُمُ الْمُؤَذِّنَ، فَقُولُوا مِثْلَ مَا يَقُولُ، ثُمَّ صَلُّوا عَلَيَّ، فَإِنَّهُ مَنْ صَلَّى عَلَيَّ صَلَاةً، صَلَّى اللَّهُ عَلَيْهِ بِهَا عَشْرًا، ثُمَّ سَلُوا اللَّهَ لِي الْوَسِيلَةَ، فَإِنَّهَا مَنْزِلَةٌ فِي الْجَنَّةِ، لَا تَنْبَغِي إِلَّا لِعَبْدٍ مِنْ عِبَادِ اللَّهِ، وَأَرْجُو أَنْ أَكُونَ أَنَا هُوَ، فَمَنْ سَأَلَ لِي الْوَسِيلَةَ، حَلَّتْ لَهُ الشَّفَاعَةُ ".
حضرت عبداللہ بن عمرو بن عاص رضی اللہ عنہما سے روایت ہے کہ انہوں نے نبی صلی اللہ علیہ وسلم کو سنا، آپ فرما رہے تھے: ”جب تم مؤذن کو سنو تو اسی طرح کہو جیسے وہ کہتا ہے، پھر مجھ پر درود بھیجو کیونکہ جو مجھ پر ایک دفعہ درود بھیجتا ہے، اللہ تعالیٰ اس کے بدلے میں اس پر دس رحمتیں نازل فرماتا ہے، پھر اللہ تعالیٰ سے میرے لیے وسیلہ مانگو کیونکہ وہ جنت میں ایک مقام ہے جو اللہ کے بندوں میں سے صرف ایک بندے کو ملے گا اور مجھے امید ہے وہ میں ہوں گا، چنانچہ جس نے میرے لیے وسیلہ طلب کیا اس کے لیے (میری) شفاعت واجب ہو گئی۔“ [صحيح مسلم/كِتَاب الصَّلَاةِ/حدیث: 849]
حضرت عبداللہ بن عمرو بن عاص رضی اللہ عنہما سے روایت ہے کہ انہوں نے نبی کریم صلی اللہ علیہ وسلم کو فرماتے ہوئے سنا: ”جب تم مؤذن سے اذان سنو تو مؤذن کے کلمات کو تم بھی کہو، پھر مجھ پر درود بھیجو، کیونکہ جو مجھ پر ایک دفعہ درود بھیجتا ہے اللہ تعالیٰ اس پر دس رحمتیں نازل فرماتا ہے، پھر اللہ تعالیٰ سے میرے لیے بلند مقام کی درخواست کرو، کیونکہ وہ جنت کا ایک ایسا بلند مقام ہے، جو اللہ کے بندوں میں سے صرف ایک بندے کو ہی مل سکے گا، اور مجھے امید ہے وہ میں ہوں گا تو جس نے میرے لیے وسیلہ کی دعا کی، اس کو میری سفارش حاصل ہو گی۔“ [صحيح مسلم/كِتَاب الصَّلَاةِ/حدیث: 849]
ترقیم فوادعبدالباقی: 384
تخریج الحدیث: «أحاديث صحيح مسلم كلها صحيحة»
الحكم على الحديث: أحاديث صحيح مسلم كلها صحيحة
ترقیم عبدالباقی: 385 ترقیم شاملہ: -- 850
حدثني إسحاق بن منصور أخبرنا أبو جعفر محمد بن جَهْضَمٍ الثَّقَفِيُّ ، حَدَّثَنَا إِسْمَاعِيل بْنُ جَعْفَرٍ ، عَنْ عُمَارَةَ بْنِ غَزِيَّةَ ، عَنْ خُبَيْبِ بْنِ عَبْدِ الرَّحْمَنِ بْنِ إِسَافٍ ، عَنْ حَفْصِ بْنِ عَاصِمِ بْنِ عُمَرَ بْنِ الْخَطَّابِ ، عَنْ أَبِيهِ ، عَنْ جَدِّهِ عُمَرَ بْنِ الْخَطَّابِ ، قَالَ: قَالَ رَسُولُ اللَّهِ صَلَّى اللَّهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ: " إِذَا قَالَ الْمُؤَذِّنُ: اللَّهُ أَكْبَرُ، اللَّهُ أَكْبَرُ، فَقَالَ أَحَدُكُمُ: اللَّهُ أَكْبَرُ، اللَّهُ أَكْبَرُ، ثُمَّ قَالَ: أَشْهَدُ أَنْ لَا إِلَهَ إِلَّا اللَّهُ، قَالَ: أَشْهَدُ أَنْ لَا إِلَهَ إِلَّا اللَّهُ، ثُمَّ قَالَ: أَشْهَدُ أَنَّ مُحَمَّدًا رَسُولُ اللَّهِ، قَالَ: أَشْهَدُ أَنَّ مُحَمَّدًا رَسُولُ اللَّهِ، ثُمَّ قَالَ: حَيَّ عَلَى الصَّلَاةِ، قَالَ: لَا حَوْلَ وَلَا قُوَّةَ إِلَّا بِاللَّهِ، ثُمَّ قَالَ: حَيَّ عَلَى الْفَلَاحِ، قَالَ: لَا حَوْلَ وَلَا قُوَّةَ إِلَّا بِاللَّهِ، ثُمَّ قَالَ: اللَّهُ أَكْبَرُ، اللَّهُ أَكْبَرُ، قَالَ: اللَّهُ أَكْبَرُ، اللَّهُ أَكْبَرُ، ثُمَّ قَالَ: لَا إِلَهَ إِلَّا اللَّهُ، قَالَ: لَا إِلَهَ إِلَّا اللَّهُ، مِنْ قَلْبِهِ دَخَلَ الْجَنَّةَ ".
حضرت عمر بن خطاب رضی اللہ عنہ سے روایت ہے، کہا: رسول اللہ صلی اللہ علیہ وسلم نے فرمایا: ”جب مؤذن «اللہ أکبر، اللہ أکبر» کہے تو تم میں سے (ہر) ایک «اللہ أکبر، اللہ أکبر» کہے، پھر وہ (مؤذن) کہے «أشہد أن لا إلہ إلا اللہ» تو وہ بھی کہے: «أشہد أن لا إلہ إلا اللہ»، پھر (مؤذن) «أشہد أن محمدا رسول اللہ» کہے تو وہ بھی «أشہد أن محمدا رسول اللہ» کہے، پھر وہ (مؤذن) «حي على الصلاة» کہے تو وہ «لا حول ولا قوة إلا باللہ» کہے، پھر مؤذن «حي على الفلاح» کہے، تو وہ «لا حول ولا قوة إلا باللہ» کہے، پھر (مؤذن) «اللہ أکبر، اللہ أکبر» کہے، تو وہ بھی «اللہ أکبر، اللہ أکبر» کہے، پھر (مؤذن) «لا إلہ إلا اللہ» کہے تو وہ بھی اپنے دل سے «لا إلہ إلا اللہ» کہے تو وہ جنت میں داخل ہو گا۔“ [صحيح مسلم/كِتَاب الصَّلَاةِ/حدیث: 850]
حضرت عمر بن خطاب رضی اللہ عنہ سے روایت ہے کہ رسول اللہ صلی اللہ علیہ وسلم نے فرمایا: ”جب مؤذن «اللَّهُ أَكْبَرُ اللَّهُ أَكْبَرُ» کہے تو تم میں سے کوئی ایک «اللَّهُ أَكْبَرُ اللَّهُ أَكْبَرُ» کہے، پھر مؤذن «أَشْهَدُ أَنْ لَا إِلَهَ إِلَّا اللَّهُ» کہے تو وہ بھی «أَشْهَدُ أَنْ لَا إِلَهَ إِلَّا اللَّهُ» کہے، پھر مؤذن «أَشْهَدُ أَنَّ مُحَمَّدًا رَسُولُ اللَّهِ» کہے تو وہ بھی «أَشْهَدُ أَنَّ مُحَمَّدًا رَسُولُ اللَّهِ» کہے، پھر وہ مؤذن «حَيَّ عَلَى الصَّلَاةِ» کہے تو وہ «لَا حَوْلَ وَلَا قُوَّةَ إِلَّا بِاللَّهِ» کہے، پھر مؤذن «حَيَّ عَلَى الْفَلَاحِ» کہے، تو وہ «لَا حَوْلَ وَلَا قُوَّةَ إِلَّا بِاللَّهِ» کہے، پھر مؤذن «اللَّهُ أَكْبَرُ اللَّهُ أَكْبَرُ» کہے، تو وہ بھی «اللَّهُ أَكْبَرُ اللَّهُ أَكْبَرُ» کہے، پھر مؤذن «لَا إِلَهَ إِلَّا اللَّهُ» کہے تو وہ «لَا إِلَهَ إِلَّا اللَّهُ» کہے اور یہ کہنا دل سے ہو تو وہ جنت میں داخل ہو گا۔“ [صحيح مسلم/كِتَاب الصَّلَاةِ/حدیث: 850]
ترقیم فوادعبدالباقی: 385
تخریج الحدیث: «أحاديث صحيح مسلم كلها صحيحة»
الحكم على الحديث: أحاديث صحيح مسلم كلها صحيحة
ترقیم عبدالباقی: 386 ترقیم شاملہ: -- 851
حَدَّثَنَا مُحَمَّدُ بْنُ رُمْحٍ ، أَخْبَرَنَا اللَّيْثُ ، عَنِ الْحُكَيْمِ بْنِ عَبْدِ اللَّهِ بْنِ قَيْسٍ الْقُرَشِيِّ . ح وحَدَّثَنَا قُتَيْبَةُ بْنُ سَعِيدٍ ، حَدَّثَنَا لَيْثٌ ، عَنِ الْحُكَيْمِ بْنِ عَبْدِ اللَّهِ ، عَنْ عَامِرِ بْنِ سَعْدِ بْنِ أَبِي وَقَّاصٍ ، عَنْ سَعْدِ بْنِ أَبِي وَقَّاصٍ ، عَنِ رَسُولِ اللَّهِ صَلَّى اللَّهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ، أَنَّهُ قَالَ: " مَنْ قَالَ حِينَ يَسْمَعُ الْمُؤَذِّنَ: أَشْهَدُ أَنْ لَا إِلَهَ إِلَّا اللَّهُ وَحْدَهُ لَا شَرِيكَ لَهُ، وَأَنَّ مُحَمَّدًا عَبْدُهُ وَرَسُولُهُ، رَضِيتُ بِاللَّهِ رَبًّا، وَبِمُحَمَّدٍ رَسُولًا، وَبِالإِسْلَامِ دِينًا، غُفِرَ لَهُ ذَنْبُهُ "، قَالَ ابْنُ رُمْحٍ فِي رِوَايَتِهِ: مَنْ قَالَ حِينَ يَسْمَعُ الْمُؤَذِّنَ: وَأَنَا أَشْهَدُ، وَلَمْ يَذْكُرْ قُتَيْبَةُ قَوْلَهُ: وَأَنَا.
محمد بن رمح اور قتیبہ بن سعید کی دو الگ الگ سندوں سے حضرت سعد بن ابی وقاص رضی اللہ عنہ سے روایت ہے، انہوں نے رسول اللہ صلی اللہ علیہ وسلم سے روایت کی کہ آپ نے فرمایا: ”جس نے مؤذن کی آواز سنتے ہوئے یہ کہا: «أشہد أن لا إلہ إلا اللہ وحدہ لا شریک لہ» (میں گواہی دیتا ہوں کہ اللہ کے سوا کوئی معبود نہیں، وہ اکیلا ہے، اس کا کوئی شریک نہیں۔) «وأن محمدا عبده ورسوله» (اور محمد صلی اللہ علیہ وسلم اس کے بندے اور رسول ہیں۔) «رضیت باللہ ربا وبمحمد رسولا وبالإسلام دینا» (میں اللہ کے رب ہونے پر اور محمد صلی اللہ علیہ وسلم کے رسول ہونے پر اور اسلام کے دین ہونے پر راضی ہوں۔) تو اس کے گناہ بخش دیے جائیں گے۔“ ابن رمح نے اپنی روایت میں کہا: جس نے مؤذن کی آواز سنتے ہوئے یہ کہا: «وأنا أشہد» اور قتیبہ نے وأنا کا لفظ بیان نہیں کیا۔ [صحيح مسلم/كِتَاب الصَّلَاةِ/حدیث: 851]
حضرت سعد بن ابی وقاص رضی اللہ عنہ نے رسول اللہ صلی اللہ علیہ وسلم سے روایت سنائی کہ آپ صلی اللہ علیہ وسلم نے فرمایا: ”جس نے مؤذن کی اذان سننے کے وقت کہا: «أَشْهَدُ أَنْ لَا إِلَهَ إِلَّا اللَّهُ وَحْدَهُ لَا شَرِيكَ لَهُ» میں گواہی دیتا ہوں، اللہ کے سوا کوئی معبود نہیں وہ یگانہ ہے، اس کا کوئی شریک نہیں۔ «وَأَنَّ مُحَمَّدًا عَبْدُهُ وَرَسُولُهُ» اور میں شہادت دیتا ہوں کہ محمد صلی اللہ علیہ وسلم اس کے بندے اور رسول ہیں۔ «رَضِيتُ بِاللَّهِ رَبًّا وَبِمُحَمَّدٍ رَسُولًا، وَبِالْإِسْلَامِ دِينًا» میں اللہ کو رب مان کر اور محمد صلی اللہ علیہ وسلم کو رسول مان کر اور اسلام کو دستور زندگی مان کر راضی اور مطمئن ہوں۔ تو اس کے گناہ بخش دیے جائیں گے۔“ ابن رمح رحمہ اللہ نے اپنی روایت میں کہا، جس نے مؤذن سے اذان سننے وقت کہا: «وَأَنَا أَشْهَدُ» میں بھی شہادت دیتا ہوں، اور قتیبہ رحمہ اللہ نے سامع کے لیے «وَأَنَا» کا لفظ بیان نہیں کیا۔ [صحيح مسلم/كِتَاب الصَّلَاةِ/حدیث: 851]
ترقیم فوادعبدالباقی: 386
تخریج الحدیث: «أحاديث صحيح مسلم كلها صحيحة»
الحكم على الحديث: أحاديث صحيح مسلم كلها صحيحة

