صحيح مسلم سے متعلقہ
تمام کتب
ترقیم شاملہ
ترقيم عبدالباقی
عربی
اردو
9. باب جَوَازِ حَمْلِ الصِّبْيَانِ فِي الصَّلاَةِ:
باب: نماز میں بچوں کا اٹھا لینا درست ہے ان کے کپڑے پر جب تک نجاست ثابت نہ ہو طہارت پر محمول ہیں اور عمل قلیل و عمل متفرق، نماز کو باطل نہیں کرتا۔
ترقیم عبدالباقی: 543 ترقیم شاملہ: -- 1212
حَدَّثَنَا عَبْدُ اللَّهِ بْنُ مَسْلَمَةَ بْنِ قَعْنَبٍ ، وَقُتَيْبَةُ بْنُ سَعِيدٍ ، قَالَا: حَدَّثَنَا مَالِكٌ ، عَنْ عَامِرِ بْنِ عَبْدِ اللَّهِ بْنِ الزُّبَيْرِ . ح وَحَدَّثَنَا يَحْيَى بْنُ يَحْيَى ، قَالَ: قُلْتُ لِمَالِكٍ : حَدَّثَكَ عَامِرُ بْنُ عَبْدِ اللَّهِ بْنِ الزُّبَيْرِ ، عَنْ عَمْرِو بْنِ سُلَيْمٍ الزُّرَقِيِّ ، عَنْ أَبِي قَتَادَةَ ، أَنّ رَسُولَ اللَّهِ صَلَّى اللَّهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ، " كَانَ يُصَلِّي وَهُوَ حَامِلٌ أُمَامَةَ بِنْتَ زَيْنَبَ، بِنْتِ رَسُولِ اللَّهِ صَلَّى اللَّهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ، وَلِ أَبِي الْعَاصِ بْنِ الرَّبِيعِ، " فَإِذَا قَامَ حَمَلَهَا، وَإِذَا سَجَدَ وَضَعَهَا "، قَالَ يَحْيَى: قَالَ: مَالِكٌ: نَعَمْ!.
عبداللہ بن مسلمہ بن قعنب اور قتیبہ بن سعید نے کہا: ہمیں امام مالک نے حدیث سنائی۔ دوسری سند میں یحییٰ بن یحییٰ نے کہا: میں نے امام مالک سے کہا کہ آپ کو عامر بن عبداللہ بن زبیر نے عمرو بن سلیم زرقی سے اور انہوں نے حضرت ابوقتادہ رضی اللہ عنہ سے روایت کرتے ہوئے یہ حدیث سنائی تھی کہ رسول اللہ صلی اللہ علیہ وسلم اپنی صاحبزادی زینب اور ابوالعاص بن ربیع رضی اللہ عنہما کی بیٹی امامہ رضی اللہ عنہا کو اٹھا کر نماز پڑھ لیتے تھے، جب آپ کھڑے ہوتے تو اسے اٹھا لیتے اور جب سجدہ کرتے تو اسے (زمین پر) بٹھا دیتے تھے؟ یحییٰ بن یحییٰ نے کہا: امام مالک نے جواب دیا: ہاں (یہ روایت مجھے سنائی تھی۔) [صحيح مسلم/كِتَاب الْمَسَاجِدِ وَمَوَاضِعِ الصَّلَاة/حدیث: 1212]
حضرت ابو قتادہ رضی اللہ تعالی عنہ بیان کرتے ہیں کہ رسول اللہ صلی اللہ علیہ وسلم اپنی بیٹی زینب رضی اللہ تعالی عنہا کی بیٹی امامہ رضی اللہ تعالی عنہا کو اٹھا کر نماز پڑھ لیتے تھے، جو ابوالعاص بن ربیع رضی اللہ تعالی عنہ کی بیٹی تھیں، جب آپ صلی اللہ علیہ وسلم قیام میں ہوتے تو اسے اٹھا لیتے اور جب سجدہ فرماتے تو اسے زمین پر بٹھا دیتے یحییٰ نے کہا، امام مالک نے جواب دیا، ہاں (یہ روایت مجھے سنائی ہے)۔ [صحيح مسلم/كِتَاب الْمَسَاجِدِ وَمَوَاضِعِ الصَّلَاة/حدیث: 1212]
ترقیم فوادعبدالباقی: 543
تخریج الحدیث: «أحاديث صحيح مسلم كلها صحيحة»
الحكم على الحديث: أحاديث صحيح مسلم كلها صحيحة
ترقیم عبدالباقی: 543 ترقیم شاملہ: -- 1213
حَدَّثَنَا مُحَمَّدُ بْنُ أَبِي عُمَرَ ، حَدَّثَنَا سُفْيَانُ ، عَنْ عُثْمَانَ بْنِ أَبِي سُلَيْمَانَ وَابْنِ عَجْلَانَ ، سَمِعَا عَامِرَ بْنَ عَبْدِ اللَّهِ بْنِ الزُّبَيْرِ يُحَدِّثُ، عَنْ عَمْرِو بْنِ سُلَيْمٍ الزُّرَقِيِّ ، عَنْ أَبِي قَتَادَةَ الأَنْصَارِيِّ ، قَالَ: رَأَيْتُ " النَّبِيَّ صَلَّى اللَّهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ يَؤُمُّ النَّاسَ، وَأُمَامَةُ بِنْتُ أَبِي الْعَاصِ وَهِيَ ابْنَةُ زَيْنَبَ بِنْتِ النَّبِيِّ صَلَّى اللَّهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ، عَلَى عَاتِقِهِ، " فَإِذَا رَكَعَ، وَضَعَهَا، وَإِذَا رَفَعَ مِنَ السُّجُودِ، أَعَادَهَا ".
عثمان بن ابی سلیمان اور ابن عجلان دونوں نے عامر بن عبداللہ بن زبیر کو عمرو بن سلیم زرقی سے حدیث بیان کرتے ہوئے سنا، انہوں نے حضرت ابوقتادہ انصاری رضی اللہ عنہ سے روایت کی، کہا: میں نے نبی کریم صلی اللہ علیہ وسلم کو دیکھا۔ آپ لوگوں کی امامت کر رہے تھے، اور ابوالعاص رضی اللہ عنہ کی بیٹی امامہ رضی اللہ عنہا جو نبی کریم صلی اللہ علیہ وسلم کی صاحبزادی زینب رضی اللہ عنہا کی بیٹی تھیں، آپ کے کندھے پر تھیں، جب آپ رکوع میں جاتے تو انہیں کندھے سے اتار دیتے اور جب سجدے سے اٹھتے تو پھر سے انہیں اٹھا لیتے۔ [صحيح مسلم/كِتَاب الْمَسَاجِدِ وَمَوَاضِعِ الصَّلَاة/حدیث: 1213]
حضرت ابو قتادہ انصاری رضی اللہ تعالی عنہ سے روایت ہے کہ میں نے نبی اکرم صلی اللہ علیہ وسلم کو دیکھا، لوگوں کو نماز پڑھا رہے ہیں اور ابو العاص رضی اللہ تعالی عنہ کی بیٹی امامہ رضی اللہ تعالی عنہا جو نبی اکرم صلی اللہ علیہ وسلم کی بیٹی زینب رضی اللہ تعالی عنہا کی بیٹی ہے، وہ آپ صلی اللہ علیہ وسلم کے کندھے پر ہے، جب آپ صلی اللہ علیہ وسلم رکوع میں جاتے تو اسے زمین پر اتار دیتے اور جب سجدہ سے اٹھتے تو اسے پھر کندھے پر بٹھا لیتے۔ [صحيح مسلم/كِتَاب الْمَسَاجِدِ وَمَوَاضِعِ الصَّلَاة/حدیث: 1213]
ترقیم فوادعبدالباقی: 543
تخریج الحدیث: «أحاديث صحيح مسلم كلها صحيحة»
الحكم على الحديث: أحاديث صحيح مسلم كلها صحيحة
ترقیم عبدالباقی: 543 ترقیم شاملہ: -- 1214
حَدَّثَنِي أَبُو الطَّاهِرِ ، أَخْبَرَنَا ابْنُ وَهْبٍ ، عَنْ مَخْرَمَةَ بْنِ بُكَيْرٍ . ح قَالَ: وَحَدَّثَنَا هَارُونُ بْنُ سَعِيدٍ الأَيْلِيُّ ، حَدَّثَنَا ابْنُ وَهْبٍ ، أَخْبَرَنِي مَخْرَمَةُ ، عَنْ أَبِيهِ ، عَنْ عَمْرِو بْنِ سُلَيْمٍ الزُّرَقِيِّ ، قَالَ: سَمِعْتُ أَبَا قَتَادَةَ الأَنْصَارِيَّ ، يَقُولُ: رَأَيْتُ رَسُولَ اللَّهِ صَلَّى اللَّهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ، " يُصَلِّي لِلنَّاسِ، وَأُمَامَةُ بِنْتُ أَبِي الْعَاصِ، عَلَى عُنُقِهِ، فَإِذَا سَجَدَ وَضَعَهَا ".
بکیر (بن عبداللہ) نے عمرو بن سلیم زرقی سے روایت کی، انہوں نے کہا: میں نے حضرت ابوقتادہ انصاری رضی اللہ عنہ سے سنا، وہ کہہ رہے تھے: میں نے رسول اللہ صلی اللہ علیہ وسلم کو دیکھا، آپ لوگوں کو نماز پڑھا رہے تھے اور ابوالعاص رضی اللہ عنہ کی بیٹی امامہ رضی اللہ عنہا آپ کی گردن پر تھیں، جب آپ سجدہ کرتے تو انہیں اتار دیتے۔ [صحيح مسلم/كِتَاب الْمَسَاجِدِ وَمَوَاضِعِ الصَّلَاة/حدیث: 1214]
حضرت ابو قتادہ انصاری رضی اللہ تعالی عنہ بیان کرتے ہیں کہ میں نے رسول اللہ صلی اللہ علیہ وسلم کو دیکھا، آپ صلی اللہ علیہ وسلم لوگوں کو امامت کرا رہے ہیں اور ابو العاص رضی اللہ تعالی عنہ کی بیٹی امامہ رضی اللہ تعالی عنہا آپ صلی اللہ علیہ وسلم کی گردن پر ہے، جب آپ صلی اللہ علیہ وسلم سجدہ کرتے تو اس کو بٹھا دیتے (گردن سے اتار دیتے)۔ [صحيح مسلم/كِتَاب الْمَسَاجِدِ وَمَوَاضِعِ الصَّلَاة/حدیث: 1214]
ترقیم فوادعبدالباقی: 543
تخریج الحدیث: «أحاديث صحيح مسلم كلها صحيحة»
الحكم على الحديث: أحاديث صحيح مسلم كلها صحيحة
ترقیم عبدالباقی: 543 ترقیم شاملہ: -- 1215
حَدَّثَنَا قُتَيْبَةُ بْنُ سَعِيدٍ ، حَدَّثَنَا لَيْثٌ . ح قَالَ: وحَدَّثَنَا مُحَمَّدُ بْنُ الْمُثَنَّى ، حَدَّثَنَا أَبُو بَكْرٍ الْحَنَفِيُّ ، حَدَّثَنَا عَبْدُ الْحَمِيدِ بْنُ جَعْفَرٍ جَمِيعًا، عَنْ سَعِيدٍ الْمَقْبُرِيِّ ، عَنْ عَمْرِو بْنِ سُلَيْمٍ الزُّرَقِيِّ ، سَمِعَ أَبَا قَتَادَةَ ، يَقُولُ: بَيْنَا نَحْنُ فِي الْمَسْجِدِ جُلُوسٌ، خَرَجَ عَلَيْنَا رَسُولُ اللَّهِ صَلَّى اللَّهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ، بِنَحْوِ حَدِيثِهِمْ، غَيْرَ أَنَّهُ لَمْ يَذْكُرْ: أَنَّهُ أَمَّ النَّاسَ فِي تِلْكَ الصَّلَاة.
سعید مقبری نے عمرو بن سلیم زرقی سے روایت کی، انہوں نے حضرت ابوقتادہ رضی اللہ عنہ کو کہتے ہوئے سنا: ہم مسجد میں بیٹھے ہوئے تھے کہ اسی اثناء میں رسول اللہ صلی اللہ علیہ وسلم (گھر سے) نکل کر ہمارے پاس تشریف لائے (آگے مذکورہ بالا روایتوں کی حدیث کے مانند حدیث بیان کی)، مگر انہوں (سعید مقبری) نے یہ بیان نہیں کیا کہ اس نماز میں آپ لوگوں کی امامت فرمائی تھی۔ [صحيح مسلم/كِتَاب الْمَسَاجِدِ وَمَوَاضِعِ الصَّلَاة/حدیث: 1215]
حضرت ابو قتادہ رضی اللہ تعالیٰ عنہ بیان کرتے ہیں: ہم مسجد میں بیٹھے ہوئے تھے کہ رسول اللہ صلی اللہ علیہ وسلم ہمارے پاس تشریف لائے پھر مذکورہ بالا راویوں کے ہم معنی روایت سنائی، فرق یہ ہے اس نے یہ بیان نہیں کیا کہ اس نماز میں آپ صلی اللہ علیہ وسلم نے لوگوں کی امامت فرمائی تھی۔ [صحيح مسلم/كِتَاب الْمَسَاجِدِ وَمَوَاضِعِ الصَّلَاة/حدیث: 1215]
ترقیم فوادعبدالباقی: 543
تخریج الحدیث: «أحاديث صحيح مسلم كلها صحيحة»
الحكم على الحديث: أحاديث صحيح مسلم كلها صحيحة

