الحمدللہ ! قرآن پاک روٹ ورڈ سرچ اور مترادف الفاظ کی سہولت پیش کر دی گئی ہے۔
كِتَاب الْأَقْضِيَةِ جھگڑوں میں فیصلے کرنے کے طریقے اور آداب 11. باب اسْتِحْبَابِ إِصْلاَحِ الْحَاكِمِ بَيْنَ الْخَصْمَيْنِ: باب: حاکم کو دونوں فریق میں صلح کرا دینا بہتر ہے۔
ہمام بن منبہ سے روایت ہے، یہ وہ حدیثیں ہیں جو سیدنا ابوہریرہ رضی اللہ عنہ نے بیان کیں ہم سے رسول اللہ صلی اللہ علیہ وسلم سے سن کر۔ پھر بیان کیں کئی حدیثیں ان میں سے ایک یہ بھی تھی کہ رسول اللہ صلی اللہ علیہ وسلم نے فرمایا: ”ایک شخص نے دوسرے شخص سے زمین خریدی پھر جس نے زمین خریدی اس نے ایک گھڑا سونے کا بھرا ہوا اس میں پایا، جس نے خریدی تھی وہ کہنے لگا (بیچنے والے سے): تو اپنا سونا لے لے میں نے تجھ سے زمین خریدی تھی، سونا نہیں خریدا تھا، جس نے زمین بیچی تھی، اس نے کہا: میں نے تیرے ہاتھ زمین بیچی اور جو کچھ اس میں تھا۔ (تو سونا بھی تیرا ہے سبحان اللہ! بائع اور مشتری دونوں کیسے خوش نیت اور ایماندار تھے) پھر دونوں نے فیصلہ چاہا ایک شخص سے، وہ بولا: تمہاری اولاد ہے؟ ایک نے کہا: میرا ایک لڑکا ہے، دوسرے نے کہا: میری ایک لڑکی ہے۔ اس نے کہا: اچھا اس کے لڑکے کا نکاح اس لڑکی سے کر دو۔ اور اس سونے کو دونوں پر خرچ کرو اور اللہ تعالیٰ کی راہ میں بھی دو۔“ (غرض صلح کرا دی اور یہ مستحب ہے تاکہ دونوں خوش رہیں)۔
|