الحمدللہ ! قرآن پاک روٹ ورڈ سرچ اور مترادف الفاظ کی سہولت پیش کر دی گئی ہے۔
كِتَاب الْآدَابِ معاشرتی آداب کا بیان 6. باب جَوَازِ قَوْلِهِ لِغَيْرِ ابْنِهِ يَا بُنَيَّ وَاسْتِحْبَابِهِ لِلْمُلاَطَفَةِ: باب: غیر کے لڑکے کو بیٹا کہنا اور ایسے کلمہ کو مہربانی کے طور پر مستحب ہونا۔
سیدنا انس رضی اللہ عنہ نے کہا: رسول اللہ صلی اللہ علیہ وسلم نے مجھ سے فرمایا: ”اے چھوٹے بیٹے میرے۔“
سیدنا مغیرہ بن شعبہ رضی اللہ عنہ سے روایت ہے، رسول اللہ صلی اللہ علیہ وسلم سے دجال کے بارے میں کسی نے اتنا نہیں پوچھا جتنا میں نے پوچھا۔ آخر آپ صلی اللہ علیہ وسلم نے فرمایا: ”بیٹا تو کیوں اس رنج میں ہے وہ تجھے رنج نہ دے گا۔“ میں نے عرض کیا۔ لوگ کہتے ہیں اس کے ساتھ پانی کی نہریں اور روٹی کے پہاڑ ہوں گے۔ آپ صلی اللہ علیہ وسلم نے فرمایا:”وہ اسی سبب سے اللہ تعالیٰ کے نزدیک ذلیل ہو گا۔“
ترجمہ وہی ہے جو اوپر گزرا مگر اس میں یہ نہیں ہے کہ مغیرہ کو آپ صلی اللہ علیہ وسلم نے بیٹا کہا۔
|