كتاب الجهاد کتاب: جہاد کے فضائل و احکام 27. بَابُ: الاِسْتِعَانَةِ بِالْمُشْرِكِينَ باب: جنگ میں کفار و مشرکین سے مدد لینے کا بیان۔
ام المؤمنین عائشہ رضی اللہ عنہا کہتی ہیں کہ رسول اللہ صلی اللہ علیہ وسلم نے فرمایا: ”ہم کسی مشرک سے مدد نہیں لیتے“۔ علی بن محمد نے اپنی روایت میں عبداللہ بن یزید یا زید کہا ہے ۱؎۔
تخریج الحدیث: «صحیح مسلم/الجہاد 51 (1817)، سنن ابی داود/الجہاد 153 (2732)، سنن الترمذی/السیر 10 (1558)، (تحفة الأشراف: 16358)، وقد أخرجہ: مسند احمد (6/67، 148)، سنن الدارمی/السیر 54 (2538) (صحیح)»
وضاحت: ۱؎: کافر و مشرک سے جہاد میں بلاضرورت مدد لینا جائز نہیں، صحیح مسلم میں ابوہریرہ رضی اللہ عنہ سے مروی ہے کہ ایک مشرک نے نبی کریم ﷺ کے ساتھ جہاد کا قصد کیا، تو آپ ﷺ نے فرمایا: لوٹ جاؤ، میں مشرک سے مدد نہیں چاہتا، جب وہ اسلام لایا تو اس سے مدد لی۔ قال الشيخ الألباني: صحيح
|