الحمدللہ! انگلش میں کتب الستہ سرچ کی سہولت کے ساتھ پیش کر دی گئی ہے۔

 
صحيح مسلم کل احادیث 3033 :ترقیم فواد عبدالباقی
صحيح مسلم کل احادیث 7563 :حدیث نمبر
صحيح مسلم
نماز کے احکام و مسائل
The Book of Prayers
24. باب الأَمْرِ بِتَحْسِينِ الصَّلاَةِ وَإِتْمَامِهَا وَالْخُشُوعِ فِيهَا:
24. باب: نماز کو خضوع و خشوع، اور اچھی طرح سے پڑھنے کا حکم۔
Chapter: The Command To Perform The Prayer Properly, To Complete It, And To Have Khushu' In It
حدیث نمبر: 957
پی ڈی ایف بنائیں اعراب
حدثنا ابو كريب محمد بن العلاء الهمداني ، حدثنا ابو اسامة ، عن الوليد يعني ابن كثير ، حدثني سعيد بن ابي سعيد المقبري ، عن ابيه ، عن ابي هريرة ، قال: " صلى بنا رسول الله يوما، ثم انصرف، فقال: يا فلان، الا تحسن صلاتك، الا ينظر المصلي إذا صلى كيف يصلي؟ فإنما يصلي لنفسه، إني والله لابصر من ورائي، كما ابصر من بين يدي ".حَدَّثَنَا أَبُو كُرَيْبٍ مُحَمَّدُ بْنُ الْعَلَاءِ الْهَمْدَانِيُّ ، حَدَّثَنَا أَبُو أُسَامَةَ ، عَنِ الْوَلِيدِ يَعْنِي ابْنَ كَثِيرٍ ، حَدَّثَنِي سَعِيدُ بْنُ أَبِي سَعِيدٍ الْمَقْبُرِيُّ ، عَنْ أَبِيهِ ، عَنْ أَبِي هُرَيْرَةَ ، قَالَ: " صَلَّى بِنَا رَسُولُ اللَّهِ يَوْمًا، ثُمَّ انْصَرَفَ، فَقَالَ: يَا فُلَانُ، أَلَا تُحْسِنُ صَلَاتَكَ، أَلَا يَنْظُرُ الْمُصَلِّي إِذَا صَلَّى كَيْفَ يُصَلِّي؟ فَإِنَّمَا يُصَلِّي لِنَفْسِهِ، إِنِّي وَاللَّهِ لَأُبْصِرُ مِنْ وَرَائِي، كَمَا أُبْصِرُ مِنْ بَيْنِ يَدَيَّ ".
سعید کے والد ابو سعید مقبری نے حضرت ابو ہریرہ رضی اللہ عنہ سے روایت کی، کہا: ایک دن رسول اللہ صلی اللہ علیہ وسلم نے (ہمیں) نماز پڑھائی، پھر سلام پھیرا اور فرمایا: اے فلاں! تم اپنی نماز اچھی طرح نہیں پڑھ سکتے؟ کیا نمازی نماز پڑھتے وقت یہ نہیں دیکھتا (غور کرتا) کہ وہ نماز کیسے پڑھتا ہے؟ وہ اپنے ہی لیے نماز پڑھتا ہے (کسی دوسرے کےلیے نہیں۔) اللہ کی قسم! میں اپنے پیچھے بھی اسی طرح دیکھتا ہون جس طرح سامنے دیکھتا ہوں
حضرت ابو ہریرہ رضی اللہ تعالی عنہ سے روایت ہے کہ رسول اللہ صلی اللہ علیہ وسلم نے ہمیں نماز پڑھائی، پھر سلام پھیر کر فرمایا: اے فلاں! تم اچھی طرح نماز کیوں نہیں پڑھتے؟ کیا نمازی نماز پڑھتے وقت یہ نہیں دیکھتا کہ وہ نماز کیسے پڑھتا ہے؟ وہ اپنے لیے ہی نماز پڑھتا ہے، اللہ کی قسم! میں پیچھے سے بھی ایسے ہی دیکھتا ہوں، جیسے میں اپنے آگے سے دیکھتا ہوں۔
حدیث نمبر: 958
پی ڈی ایف بنائیں اعراب
حدثنا قتيبة بن سعيد ، عن مالك بن انس ، عن ابي الزناد ، عن الاعرج ، عن ابي هريرة ، ان رسول الله صلى الله عليه وسلم، قال: " هل ترون قبلتي ها هنا؟ فوالله ما يخفى علي ركوعكم ولا سجودكم، إني لاراكم وراء ظهري ".حَدَّثَنَا قُتَيْبَةُ بْنُ سَعِيدٍ ، عَنْ مَالِكِ بْنِ أَنَسٍ ، عَنْ أَبِي الزِّنَادِ ، عَنِ الأَعْرَجِ ، عَنْ أَبِي هُرَيْرَةَ ، أَنَّ رَسُولَ اللَّهِ صَلَّى اللَّهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ، قَالَ: " هَلْ تَرَوْنَ قِبْلَتِي هَا هُنَا؟ فَوَاللَّهِ مَا يَخْفَى عَلَيَّ رُكُوعُكُمْ وَلَا سُجُودُكُمْ، إِنِّي لَأَرَاكُمْ وَرَاءَ ظَهْرِي ".
اعرج نے حضرت ابو ہریرہ رضی اللہ عنہ سے روایت کی کہ رسول اللہ صلی اللہ علیہ وسلم نے فرمایا: کیا تم سمجھتے ہو کہ میرا رخ ادھر (سامنے) ہی ہے؟ اللہ کی قسم! مجھ پر نہ تمہارا رکوع مخفی ہے اور نہ تمہارا سجدہ، یقینا میں تمہیں اپنے پیچھے بھی دیکھتا ہوں۔
حضرت ابو ہریرہ رضی اللہ تعالی عنہ سے روایت ہے کہ رسول اللہ صلی اللہ علیہ وسلم نے فرمایا: کیا تمہارا خیال ہے، میرا رخ ادھر ہی ہے؟ اللہ کی قسم! مجھ پر نہ تمہارا رکوع مخفی ہے اور نہ تمہارا سجدہ، یقیناً میں تمہیں اپنے پیچھے (پشت) سے بھی دیکھتا ہوں۔
حدیث نمبر: 959
پی ڈی ایف بنائیں اعراب
حدثني محمد بن المثنى ، وابن بشار ، قالا: حدثنا محمد بن جعفر ، حدثنا شعبة ، قال: سمعت قتادة يحدث، عن انس بن مالك ، عن النبي صلى الله عليه وسلم، قال: " اقيموا الركوع والسجود، فوالله إني لاراكم من بعدي، وربما قال: من بعد ظهري إذا ركعتم وسجدتم ".حَدَّثَنِي مُحَمَّدُ بْنُ الْمُثَنَّى ، وَابْنُ بَشَّارٍ ، قَالَا: حَدَّثَنَا مُحَمَّدُ بْنُ جَعْفَرٍ ، حَدَّثَنَا شُعْبَةُ ، قَالَ: سَمِعْتُ قَتَادَةَ يُحَدِّثُ، عَنْ أَنَسِ بْنِ مَالِكٍ ، عَنِ النَّبِيِّ صَلَّى اللَّهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ، قَالَ: " أَقِيمُوا الرُّكُوعَ وَالسُّجُودَ، فَوَاللَّهِ إِنِّي لَأَرَاكُمْ مِنْ بَعْدِي، وَرُبَّمَا قَالَ: مِنْ بَعْدِ ظَهْرِي إِذَا رَكَعْتُمْ وَسَجَدْتُمْ ".
۔ شعبہ نے کہا: میں نے قتادہ سے سنا، وہ حضرت انس بن مالک رضی اللہ عنہ سے روایت کر رہے تھے کہ نبی صلی اللہ علیہ وسلم نے فرمایا: رکوع اور سجدہ پوری طرح کیا کرو، اللہ کی قسم! میں تمہیں اپنے پیچھے (بھی) دیکھتا ہوں۔ (بلکہ) غالباً آپ نے اس طرح فرمایا: جب تم رکوع اور سجدہ کرتے ہو تو میں تمہیں اپنی پیٹھ پیچھے بھی دیکھتا ہوں۔
حضرت انس رضی اللہ تعالی عنہ سے روایت ہے کہ رسول اللہ صلی اللہ علیہ وسلم نے فرمایا: رکوع اور سجود کامل طریقہ سے کیا کرو، اللہ کی قسم! میں تمہیں اپنی پشت کے پیچھے سے دیکھتا ہوں، جب تم رکوع کرتے ہو اور جب تم سجدہ کرتے ہو، اور سعید کی حدیث میں إذا کے بعد دونوں جگہ ما کا لفظ نہیں ہے۔
حدیث نمبر: 960
پی ڈی ایف بنائیں اعراب
حدثني ابو غسان المسمعي ، حدثنا معاذ يعني ابن هشام ، حدثني ابي . ح وحدثنا محمد بن المثنى ، حدثنا ابن ابي عدي ، عن سعيد كلاهما، عن قتادة ، عن انس ، ان نبي الله صلى الله عليه وسلم، قال: " اتموا الركوع والسجود، فوالله إني لاراكم من بعد ظهري، إذا ما ركعتم، وإذا ما سجدتم "، وفي حديث سعيد: إذا ركعتم وإذا سجدتم.حَدَّثَنِي أَبُو غَسَّانَ الْمِسْمَعِيُّ ، حَدَّثَنَا مُعَاذٌ يَعْنِي ابْنَ هِشَامٍ ، حَدَّثَنِي أَبِي . ح وحَدَّثَنَا مُحَمَّدُ بْنُ الْمُثَنَّى ، حَدَّثَنَا ابْنُ أَبِي عَدِيٍّ ، عَنْ سَعِيدٍ كِلَاهُمَا، عَنْ قَتَادَةَ ، عَنْ أَنَسٍ ، أَنَّ نَبِيَّ اللَّهِ صَلَّى اللَّهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ، قَالَ: " أَتِمُّوا الرُّكُوعَ وَالسُّجُودَ، فَوَاللَّهِ إِنِّي لَأَرَاكُمْ مِنْ بَعْدِ ظَهْرِي، إِذَا مَا رَكَعْتُمْ، وَإِذَا مَا سَجَدْتُمْ "، وَفِي حَدِيثِ سَعِيدٍ: إِذَا رَكَعْتُمْ وَإِذَا سَجَدْتُمْ.
قتادہ سے (شعبہ کے بجائے دستوائی والے) ہشام اور سعید نے اپنی اپنی سند کے ساتھ حضرت انس رضی اللہ عنہ سے روایت کی کہ نبی اکرم صلی اللہ علیہ وسلم نے فرمایا: رکوع اور سجدہ کو مکمل کرو، اللہ کی قسم! جب بھی تم رکوع کرتے ہو اور جب بھی تم سجدہ کرتے ہو تو میں اپنی پیٹھ پیچھے تمہیں دیکھتا ہوں۔ اور سعید کی روایت میں (إذا ما رکعتم وإذا ما سجدتم کے بجائے) إذا رکعتم وسجدتم جب تم رکوع اور سجدہ کرتے ہو۔ کے الفاظ ہیں۔ یعنی سعید کی روایت میں اذا کے بعد دونوں جگہ ما کا لفظ نہیں ہے۔
حضرت انس رضی اللہ عنہ سے روایت ہے کہ رسول اللہصلی اللہ علیہ وسلم نے فرمایا: رکوع اور سجود کامل طریقہ سے کیا کرو، اللہ کی قسم! میں تمہیں اپنی پشت کے پیچھے سے دیکھتا ہوں، جب تم رکوع کرتے ہو اور جب تک سجدہ کرتے ہو، اور سعید کی حدیث میں إذا کی جگہ ما کا لفظ نہیں ہے۔
25. باب النَّهْيِ عَنْ سَبْقِ الإِمَامِ بِرُكُوعٍ أَوْ سُجُودٍ وَنَحْوِهِمَا:
25. باب: امام سے پہلے رکوع اور سجود وغیرہ کرنے کی ممانعت۔
Chapter: The Prohibition Of Preceding The Imam While Bowing, Prostrating And So On
حدیث نمبر: 961
پی ڈی ایف بنائیں اعراب
حدثنا ابو بكر بن ابي شيبة ، وعلي بن حجر واللفظ لابي بكر، قال ابن حجر اخبرنا، وقال ابو بكر حدثنا، علي بن مسهر ، عن المختار بن فلفل ، عن انس ، قال: صلى بنا رسول الله صلى الله عليه وسلم، ذات يوم، فلما قضى الصلاة، اقبل علينا بوجهه، فقال: " ايها الناس، إني إمامكم فلا تسبقوني بالركوع، ولا بالسجود، ولا بالقيام، ولا بالانصراف، فإني اراكم امامي، ومن خلفي "، ثم قال: " والذي نفس محمد بيده، لو رايتم ما رايت، لضحكتم قليلا، ولبكيتم كثيرا "، قالوا: وما رايت يا رسول الله؟ قال: " رايت الجنة والنار "،حَدَّثَنَا أَبُو بَكْرِ بْنُ أَبِي شَيْبَةَ ، وَعَلِيُّ بْنُ حُجْرٍ وَاللَّفْظُ لِأَبِي بَكْرٍ، قَالَ ابْنُ حُجْرٍ أَخْبَرَنَا، وَقَالَ أَبُو بَكْرٍ حَدَّثَنَا، عَلِيُّ بْنُ مُسْهِرٍ ، عَنِ الْمُخْتَارِ بْنِ فُلْفُلٍ ، عَنْ أَنَسٍ ، قَالَ: صَلَّى بِنَا رَسُولُ اللَّهِ صَلَّى اللَّهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ، ذَاتَ يَوْمٍ، فَلَمَّا قَضَى الصَّلَاةَ، أَقْبَلَ عَلَيْنَا بِوَجْهِهِ، فَقَالَ: " أَيُّهَا النَّاسُ، إِنِّي إِمَامُكُمْ فَلَا تَسْبِقُونِي بِالرُّكُوعِ، وَلَا بِالسُّجُودِ، وَلَا بِالْقِيَامِ، وَلَا بِالِانْصِرَافِ، فَإِنِّي أَرَاكُمْ أَمَامِي، وَمِنْ خَلْفِي "، ثُمَّ قَالَ: " وَالَّذِي نَفْسُ مُحَمَّدٍ بِيَدِهِ، لَوْ رَأَيْتُمْ مَا رَأَيْتُ، لَضَحِكْتُمْ قَلِيلًا، وَلَبَكَيْتُمْ كَثِيرًا "، قَالُوا: وَمَا رَأَيْتَ يَا رَسُولَ اللَّهِ؟ قَالَ: " رَأَيْتُ الْجَنَّةَ وَالنَّارَ "،
علی بن مسہر نے مختار بن فلفل سے اور انہوں نے حضرت انس بن مالک رضی اللہ عنہ سے روایت کی، انہوں نے کہا: ایک دن رسو ل اللہ صلی اللہ علیہ وسلم نے ہمیں نماز پڑھائی، اور نماز سے فراغت کے بعد ہماری طرف رخ کیا اور فرمایا: لوگو! میں تمہارا امام ہوں، نہ قیام میں اور نہ سلام پھیرنے میں کیونکہ میں تمہیں اپنے سامنے اور اپنے پیچھے دیکھتا ہوں۔ پھر آپ صلی اللہ علیہ وسلم نے فرمایا: اس ذات کی قسم جس کے ہاتھ میں محمد ( صلی اللہ علیہ وسلم ) کی جان ہے! اگر تم ان (تمام چیزوں) کو دیکھو جو میں نے دیکھیں تو تم کم ہنسو اور زیادہ رؤو۔ صحابہ کرام رضی اللہ عنہ نے عرض کی: اے اللہ کے رسول! آپ نے کیا دیکھا ہے؟ آپ نے فرمایا: میں نے جنت اور دوزخ کو دیکھا ہے۔
حضرت انس بن مالک رضی اللہ عنہ سے روایت ہے کہ ایک دن رسول اللہ صلی اللہ علیہ وسلم نے ہمیں نماز پڑھائی تو نماز سے فارغت کے بعد ہماری طرف منہ کر کے فرمایا: اے لوگو! میں تمہارا امام ہوں، تم رکوع، سجود، قیام اور سلام پھیرنے میں مجھ سے سبقت (پہل) نہ کیا کرو، کیونکہ میں اپنے سامنے اور اپنے پیچھے سے دیکھتا ہوں۔ پھر آپصلی اللہ علیہ وسلم نے فرمایا: اس ذات کی قسم! جس کے قبضہ میں میری جان ہے، اگر تم ان تمام حقائق کا مشاہدہ کر لو جن کو میں دیکھتا ہوں تو تم ہنسو کم اور روؤ زیادہ۔ صحابہ کرام رضی اللہ عنہم نے عرض کیا، اے اللہ کے رسولصلی اللہ علیہ وسلم! آپصلی اللہ علیہ وسلم نے کیا دیکھا، آپصلی اللہ علیہ وسلم نے فرمایا: میں نے جنت اور دوزخ کو دیکھا۔
حدیث نمبر: 962
پی ڈی ایف بنائیں اعراب
حدثنا قتيبة بن سعيد ، حدثنا جرير . ح وحدثنا ابن نمير ، وإسحاق بن إبراهيم ، عن ابن فضيل جميعا، عن المختار ، عن انس ، عن النبي صلى الله عليه وسلم، بهذا الحديث، وليس في حديث جرير: ولا بالانصراف.حَدَّثَنَا قُتَيْبَةُ بْنُ سَعِيدٍ ، حَدَّثَنَا جَرِيرٌ . ح وحَدَّثَنَا ابْنُ نُمَيْرٍ ، وَإِسْحَاق بْنُ إِبْرَاهِيمَ ، عَنْ ابْنِ فُضَيْلٍ جَمِيعًا، عَنِ الْمُخْتَارِ ، عَنْ أَنَسٍ ، عَنِ النَّبِيِّ صَلَّى اللَّهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ، بِهَذَا الْحَدِيثِ، وَلَيْسَ فِي حَدِيثِ جَرِيرٍ: وَلَا بِالِانْصِرَافِ.
۔ (علی بن مسہر کے بجائے) جریر اور ابن فضیل دونوں نے اپنی اپنی سند سے مختار بن فلفل سے روایت کی، انہوں نے حضرت انس رضی اللہ عنہ سے روایت کی اور انہوں نے نبی صلی اللہ علیہ وسلم سے مذکورہ بالا روایت بیان کی، جریر کی حدیث میں نہ سلام پھیرنے میں کے الفاظ نہیں۔
جریر، ابن فضیل رحمتہ اللہ علیہ دونوں نے مختار سے انس رضی اللہ عنہ کی مذکورہ بالا مرفوع روایت سنائی جریر کی حدیث میں سلام پھیرنے کا تذکرہ نہیں ہے۔
حدیث نمبر: 963
پی ڈی ایف بنائیں اعراب
حدثنا خلف بن هشام ، وابو الربيع الزهراني ، وقتيبة بن سعيد كلهم، عن حماد ، قال خلف: حدثنا حماد بن زيد، عن محمد بن زياد ، حدثنا ابو هريرة ، قال: قال محمد صلى الله عليه وسلم " اما يخشى الذي يرفع راسه قبل الإمام، ان يحول الله راسه، راس حمار؟ ".حَدَّثَنَا خَلَفُ بْنُ هِشَامٍ ، وَأَبُو الرَّبِيعِ الزَّهْرَانِيُّ ، وَقُتَيْبَةُ بْنُ سَعِيدٍ كلهم، عَنْ حَمَّادٍ ، قَالَ خَلَفٌ: حَدَّثَنَا حَمَّادُ بْنُ زَيْدٍ، عَنْ مُحَمَّدِ بْنِ زِيَادٍ ، حَدَّثَنَا أَبُو هُرَيْرَةَ ، قَالَ: قَالَ مُحَمَّدٌ صَلَّى اللَّهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ " أَمَا يَخْشَى الَّذِي يَرْفَعُ رَأْسَهُ قَبْلَ الإِمَامِ، أَنْ يُحَوِّلَ اللَّهُ رَأْسَهُ، رَأْسَ حِمَارٍ؟ ".
۔ حماد بن زید نے محمد بن زیاد سے حدیث بیان کی، انہوں نے کہا: ہمیں حضرت ابو ہریرہ رضی اللہ عنہ نے حدیث سنائی کہ محمد صلی اللہ علیہ وسلم نے فرمایا: جو شخص امام سے پہلے (رکوع وسجود سے) سر اٹھاتا ہے کیا وہ اس بات سے نہیں ڈرتا کہ اللہ تعالیٰ اس کے سرکو گدھے کے سر جیسا بنا دے؟
حضرت ابو ہرہ رضی اللہ عنہ سے روایت ہے کہ رسول اللہ صلی اللہ علیہ وسلم نے فرمایا: جو انسان اپنی نماز میں اپنا سر امام سے پہلے اٹھاتا ہے، وہ اس بات سے بے خوف نہیں ہو سکتا کہ اللہ تعالیٰ اس کی صورت (شکل) گدھے کی صورت میں بدل دے۔
حدیث نمبر: 964
پی ڈی ایف بنائیں اعراب
حدثنا عمرو الناقد ، وزهير بن حرب ، قالا: حدثنا إسماعيل بن إبراهيم ، عن يونس ، عن محمد بن زياد ، عن ابي هريرة ، قال: قال رسول الله: " ما يامن الذي يرفع راسه في صلاته قبل الإمام، ان يحول الله صورته في صورة حمار؟ "،حَدَّثَنَا عَمْرٌو النَّاقِدُ ، وَزُهَيْرُ بْنُ حَرْبٍ ، قَالَا: حَدَّثَنَا إِسْمَاعِيل بْنُ إِبْرَاهِيمَ ، عَنْ يُونُسَ ، عَنْ مُحَمَّدِ بْنِ زِيَادٍ ، عَنْ أَبِي هُرَيْرَةَ ، قَالَ: قَالَ رَسُولُ اللَّهِ: " مَا يَأْمَنُ الَّذِي يَرْفَعُ رَأْسَهُ فِي صَلَاتِهِ قَبْلَ الإِمَامِ، أَنْ يُحَوِّلَ اللَّهُ صُورَتَهُ فِي صُورَةِ حِمَارٍ؟ "،
۔ یونس نے محمد بن زیاد سے اور انہوں نے حضرت ابو ہریرہ رضی اللہ عنہ سے روایت کی کہ رسول اللہ صلی اللہ علیہ وسلم نے فرمایا: جو شخص اپنی نماز میں امام سے پہلے سر اٹھاتا ہے وہ اس بات سے محفوظ نہیں کہ اللہ تعالیٰ اس کی صورت گدھے کی صورت میں بدل دے
حضرت ابو ہریرہ رضی اللہ عنہ سے روایت ہے کہ رسول اللہصلی اللہ علیہ وسلم نے فرمایا: جو انسان اپنی نماز میں اپنا سر امام سے پہلے اُٹھاتا ہے، وہ اس بات سے بے خوف نہیں ہو سکتا کہ اللہ تعالیٰ اس کی صورت (شکل) گدھے کی صورت میں بدل دے۔
حدیث نمبر: 965
پی ڈی ایف بنائیں اعراب
حدثنا عبد الرحمن بن سلام الجمحي ، وعبد الرحمن بن الربيع بن مسلم جميعا، عن الربيع بن مسلم . ح وحدثنا عبيد الله بن معاذ ، حدثنا ابي ، حدثنا شعبة . ح وحدثنا ابو بكر بن ابي شيبة ، حدثنا وكيع ، عن حماد بن سلمة كلهم، عن محمد بن زياد ، عن ابي هريرة ، عن النبي صلى الله عليه وسلم بهذا، غير ان في حديث الربيع بن مسلم: " ان يجعل الله وجهه وجه حمار ".حَدَّثَنَا عَبْدُ الرَّحْمَنِ بْنُ سَلَّامٍ الْجُمَحِيُّ ، وَعَبْدُ الرَّحْمَنِ بْنُ الرَّبِيعِ بْنِ مُسْلِمٍ جَمِيعًا، عَنْ الرَّبِيعِ بْنِ مُسْلِمٍ . ح وحَدَّثَنَا عُبَيْدُ اللَّهِ بْنُ مُعَاذٍ ، حَدَّثَنَا أَبِي ، حَدَّثَنَا شُعْبَةُ . ح وحَدَّثَنَا أَبُو بَكْرِ بْنُ أَبِي شَيْبَةَ ، حَدَّثَنَا وَكِيعٌ ، عَنْ حَمَّادِ بْنِ سَلَمَةَ كُلُّهُمْ، عَنْ مُحَمَّدِ بْنِ زِيَادٍ ، عَنْ أَبِي هُرَيْرَةَ ، عَن النَّبِيِّ صَلَّى اللَّهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ بِهَذَا، غَيْرَ أَنَّ فِي حَدِيثِ الرَّبِيعِ بْنِ مُسْلِمٍ: " أَنْ يَجْعَلَ اللَّهُ وَجْهَهُ وَجْهَ حِمَارٍ ".
۔ ربیع بن مسلم، شعبہ اور حماد بن سلمہ سب نے مختلف سندوں سے محمد بن زیاد سے اور انہوں نے حضرت ابو ہریرہ رضی اللہ عنہ سے روایت کی اور انہوں نے یہی روایت نبی صلی اللہ علیہ وسلم سے بیان کی۔ (ان راویوں میں سے) ربیع بن مسلم کی حدیث میں (اس کی صورت بدل دے کے بجائے) اور اللہ اس کا چہرہ گدھے کا چہرہ بنا دے کے الفاظ ہیں۔
امام صاحب مختلف راویوں سے مذکورہ بالا حدیث نقل کرتے ہیں۔
26. باب النَّهْيِ عَنْ رَفْعِ الْبَصَرِ إِلَى السَّمَاءِ فِي الصَّلاَةِ:
26. باب: نماز میں آسمان کی طرف دیکھنے کی ممانعت۔
Chapter: The Prohibition On Lifting Ones Gaze To The Heavens When in Salat
حدیث نمبر: 966
پی ڈی ایف بنائیں اعراب
حدثنا ابو بكر بن ابي شيبة ، وابو كريب ، قالا: حدثنا ابو معاوية ، عن الاعمش ، عن المسيب ، عن تميم بن طرفة ، عن جابر بن سمرة ، قال: قال رسول الله صلى الله عليه وسلم: " لينتهين اقوام، يرفعون ابصارهم إلى السماء في الصلاة، او لا ترجع إليهم ".حَدَّثَنَا أَبُو بَكْرِ بْنُ أَبِي شَيْبَةَ ، وَأَبُو كُرَيْبٍ ، قَالَا: حَدَّثَنَا أَبُو مُعَاوِيَةَ ، عَنِ الأَعْمَشِ ، عَنِ الْمُسَيَّبِ ، عَنْ تَمِيمِ بْنِ طَرَفَةَ ، عَنْ جَابِرِ بْنِ سَمُرَةَ ، قَالَ: قَالَ رَسُولُ اللَّهِ صَلَّى اللَّهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ: " لَيَنْتَهِيَنَّ أَقْوَامٌ، يَرْفَعُونَ أَبْصَارَهُمْ إِلَى السَّمَاءِ فِي الصَّلَاةِ، أَوْ لَا تَرْجِعُ إِلَيْهِمْ ".
حضرت جابر بن سمرہ رضی اللہ عنہ سے روایت ہے کہ رسول اللہ صلی اللہ علیہ وسلم نے فرمایا: جو لوگ نماز میں اپنی نظریں آسمان کی طرف اٹھاتے ہیں وہ ہر صورت (اپنی اس حرکت سے) باز آ جائیں ورنہ (ہو سکتا ہے ان کی نظر) ان کی طرف نہ لوٹے (سلب کر لی جائے۔)
حضرت جابر بن سمرہ ؓ سے روایت ہے کہ رسول اللہ صلی اللہ علیہ وسلم نے فرمایا: جو لوگ نماز میں اپنی نظریں آسمان کی طرف اٹھاتے ہیں، وہ اپنی اس حرکت سے باز آ جائیں ورنہ ان کی نظر (بینائی) ان کی طرف نہیں لوٹے گی (بینائی سلب کر لی جائے گی)۔

Previous    9    10    11    12    13    14    15    16    17    Next    

http://islamicurdubooks.com/ 2005-2023 islamicurdubooks@gmail.com No Copyright Notice.
Please feel free to download and use them as you would like.
Acknowledgement / a link to www.islamicurdubooks.com will be appreciated.