الحمدللہ! انگلش میں کتب الستہ سرچ کی سہولت کے ساتھ پیش کر دی گئی ہے۔

 
سلسله احاديث صحيحه کل احادیث 4035 :ترقیم البانی
سلسله احاديث صحيحه کل احادیث 4103 :حدیث نمبر
سلسله احاديث صحيحه
سفر، جہاد، غزوہ اور جانور کے ساتھ نرمی برتنا
यात्रा, जिहाद, जंग और जानवरों के साथ नरमी करना
1402. ہجرت حبشہ
“ हब्शह की हिजरत ”
حدیث نمبر: 2143
پی ڈی ایف بنائیں مکررات اعراب Hindi
- (إن بارض الحبشة ملكا لا يظلم احد عنده، فالحقوا ببلاده حتى يجعل الله لكم فرجا ومخرجا مما انتم فيه).- (إنَّ بأرضِ الحبشةِ مَلِكاً لا يُظلمُ أحدٌ عنده، فالحقُوا ببلادِه حتّى يجعل اللهُ لكم فرجاً ومخرجاً مّما أنتُم فيهِ).
زوجہ رسول سیدہ ام سلمہ رضی اللہ عنہا کہتی ہیں کہ جب مکہ (کی سرزمین) ہم پر تنگ ہو گئی، اصحاب رسول کو تکالیف دی گئیں اور انہیں آزمایا گیا اور انہوں نے دیکھا کہ ہم اپنے دین کی وجہ سے جن آزمائشوں اور فتنوں میں مبتلا ہیں، (فی الحال) رسول اللہ صلی اللہ علیہ وسلم ان کو رفع رفع نہیں کر سکتے اور خود رسول اللہ صلی اللہ علیہ وسلم کو اپنی قوم اور چچا کی وجہ سے طاقت و عزت حاصل تھی، اس لیے آپ مکروہات، جن میں عام صحابہ مبتلا تھے، سے محفوظ تھے۔ (ایک دن) رسول اللہ صلی اللہ علیہ وسلم نے انہیں فرمایا: حبشہ میں ایک بادشاہ ہے، اس کی سلطنت میں کسی پر ظلم نہیں کیا جاتا، تم لوگ اس سے جا ملو، حتی کہ اللہ تعالیٰ ان مصائب سے کشادگی اور راہ فرار کی کوئی صورت پیدا کر دے۔ ہم (نے اس تجویز پر عمل کیا اور) گروہوں کی شکل میں (مکہ سے) نکل پڑے اور ایک بہترین مقام پر اور بہترین پڑوسی کے پاس اکٹھے ہو گئے، اس نے ہم کو ہمارے دین پر اما ن دی اور ہمیں اس کی طرف سے کسی قسم کے ظلم کا اندیشہ نہ رہا۔ راوی نے طویل حدیث ذکر کی، اسی طرح یہ روایت سنن میں ہے اور چار صفحات میں مکمل روایت بیان کی ہے۔
1403. سفر ہجرت میں فوت ہونے والے کی فضیلت
“ हिजरत की यात्रा में मरने वाले की फ़ज़ीलत ”
حدیث نمبر: 2144
پی ڈی ایف بنائیں مکررات اعراب Hindi
- (هاجر خالد بن حزام إلى ارض الحبشة، فنهشته حية في الطريق فمات، فنزلت فيه: (ومن يخرج من بيته مهاجرا إلى الله ورسوله ثم يدركه الموت فقد وقع اجره على الله وكان الله غفورا رحيما) [النساء: 100]. قال الزبير بن العوام: وكنت اتوقعه وانتظر قدومه وانا بارض الحبشة، فما احزنني شيء حزن وفاته حين بلغني؛ لانه قل احد ممن هاجر من قريش إلا معه بعض اهله او ذي رحمه، ولم يكن معي احد من بني اسد بن عبد العزى، ولا ارجو غيره).- (هاجر خالد بن حزام إلى أرض الحبشة، فنهشتهُ حيةٌ في الطريق فمات، فنزلت فيه: (ومن يخرج من بيته مهاجراً إلى الله ورسوله ثم يُدرِكه الموت فقد وقع أجره على الله وكان الله غفوراً رحيماً) [النساء: 100]. قال الزبير بن العوام: وكنت أتوقعه وأنتظر قدومه وأنا بأرض الحبشة، فما أحزنني شيءٌ حُزنَ وفاته حين بلغني؛ لأنه قلَّ أحدٌ ممن هاجر من قريش إلا معه بعض أهله أو ذي رحِمِهِ، ولم يكُن معي أحدٌ من بني أسد بن عبد العُزَّى، ولا أرجو غيره).
سیدنا زبیر بن عوام رضی اللہ عنہ کہتے ہیں: خالد بن حرام نے حبشہ کی سرزمین کی طرف ہجرت کی، راستے میں ایک سانپ نے اسے ڈسا اور وہ فوت ہو گیا، پس یہ آیت نازل ہوئی: «وَمَنْ يَخْرُجْ مِنْ بَيْتِهِ مُهَاجِرًا إِلَى اللَّـهِ وَرَسُولِهِ ثُمَّ يُدْرِكْهُ الْمَوْتُ فَقَدْ وَقَعَ أَجْرُهُ عَلَى اللَّـهِ وَكَانَ اللَّـهُ غَفُورًا رَحِيمًا» اور جو کوئی اپنے گھر سے اللہ تعالیٰ اور اس کے رسول کی طرف نکل کھڑا ہوا، پھر اسے موت نے آ پکڑا تو یقیناً اس کا اجر اللہ تعالیٰ کے ذمہ ثابت ہو گیا اور اللہ تعالیٰ بڑا بخشنے والا مہربان ہے۔ [4-النساء: 100]
زبیر بن عوام کہتے ہیں کہ مجھے ان کی توقع تھی اور حبشہ میں میں ان کے آنے کا انتظار کر رہا تھا، جب مجھے ان کی وفات کی خبر ملی تو میں رنج و غم میں مبتلا ہو گیا، کیونکہ جو بھی قریش سے ہجرت کر کے گیا، اس کے ساتھ کوئی نہ کوئی بیوی بچہ یا رشتہ دار ہوتا تھا اور میرے ساتھ بنواسد بن عبدالعزی قبیلے کا کوئی آدمی نہ تھا اور نہ مجھے اس کے علاوہ کسی کی امید تھی۔
1404. دوران قتال شعار
“ लड़ाई के दौरान पहचान के लिए विशेष निशान ”
حدیث نمبر: 2145
پی ڈی ایف بنائیں مکررات اعراب Hindi
- (إن بيتم فليكن شعاركم: (حم) لا ينصرون).- (إنْ بُيِّتُّمْ فَلْيَكُنْ شِعارُكُم: (حم) لا يُنْصَرُونَ).
سیدنا براء بن عازب رضی اللہ عنہ بیان کرتے ہیں کہ میں نے رسول اللہ صلی اللہ علیہ وسلم کو فرماتے سنا: اگر تم پر رات کو اچانک حملہ کر دیا جائے تو تمہارا شعار (تعارف کے لیے نشان خاص) «حم لاينصرون» (حم۔ کافروں کی مدد نہیں کی جائے گی) ہونا چاہیے۔
1405. مشرکوں سے معاونت نہ لی جائے
“ मुशरिकों से सहायता न लीजाए ”
حدیث نمبر: 2146
پی ڈی ایف بنائیں مکررات اعراب Hindi
-" إنا لا نستعين بالمشركين على المشركين".-" إنا لا نستعين بالمشركين على المشركين".
سیدنا ابوحمید ساعدی رضی اللہ عنہ سے روایت ہے کہ رسول اللہ صلی اللہ علیہ وسلم بروز اتوار نکلے اور ثنیہ وادع کو عبور کر گئے، آپ کو ہتھیاروں سے لیس ایک لشکر نظر آیا۔ رسول اللہ صلی اللہ علیہ وسلم نے پوچھا: یہ کون لوگ ہے۔ صحابہ نے کہا: یہ عبداللہ بن ابی بن سلول ہے، جو سیدنا عبداللہ بن سلام کے قبیلے بنو قینقاع کے چھ سو یہودی رفقا کے ہمراہ ہے۔ آپ صلی اللہ علیہ وسلم نے پوچھا: آیا یہ لوگ مسلمان ہو گئے ہیں؟ انہوں نے کہا: نہیں، اے اللہ کے رسول! آپ صلی اللہ علیہ وسلم نے فرمایا: ان سے کہو کہ لوٹ جاؤ، میں مشرکوں کے خلاف مشرکوں سے مدد طلب نہیں کرتا۔
1406. فتح پر دف بجانے کی نذر پوری کرنا
“ जीत पर डफ़ बजाने की नज़र पूरी करना ”
حدیث نمبر: 2147
پی ڈی ایف بنائیں مکررات اعراب Hindi
-" إن كنت نذرت فاضربي، وإلا فلا".-" إن كنت نذرت فاضربي، وإلا فلا".
سیدنا بریدہ رضی اللہ عنہ کہتے ہیں کہ رسول اللہ صلی اللہ علیہ وسلم کسی غزوے کے لیے نکلے۔ جب واپس آئے تو ایک سیاہ رنگ کی لڑکی آپ صلی اللہ علیہ وسلم کے پاس آئی اور کہا: اے اللہ کے رسول! میں نے نذر مانی تھی کہ اگر اللہ تعالیٰ نے آپ کو عافیت و سلامتی کے ساتھ لوٹایا تو میں آپ کے سامنے دف بجاؤں گی۔ رسول اللہ صلی اللہ علیہ وسلم نے فرمایا: اگر تو نے (واقعی) نذر مانی ہے تو دف بجالے، ورنہ نہیں۔ اس نے دف بجانا شروع کردیا۔ سیدنا ابوبکر رضی اللہ عنہ تشریف لائے وہ بجاتی رہی، سیدنا علی رضی اللہ عنہ تشریف لائے وہ بجاتی رہی، پھر سیدنا عثمان رضی اللہ عنہ تشریف لائے وہ بجاتی رہی۔ پھر سیدنا عمر رضی اللہ عنہ تشریف لائے تو اس نے اپنے سرین کے نیچے دف رکھ دیا اور اس پر بیٹھ گئی۔ رسول اللہ صلی اللہ علیہ وسلم نے فرمایا: اے عمر! شیطان تجھ سے ڈرتا ہے، میں بیٹھا ہوا تھا یہ دف بجاتی رہی، ابوبکر آئے یہ بجاتی رہی، پھر علی آئے یہ بجاتی رہی، پھر عثمان آئے یہ بجاتی رہی۔ عمر! تم جب داخل ہوئے تو اس نے دف رکھ دیا۔
1407. مومن، شیطانوں کو تھکا دیتا ہے
“ मोमिन ، शैतानों को थका देता है ”
حدیث نمبر: 2148
پی ڈی ایف بنائیں مکررات اعراب Hindi
- (إن المؤمن لينضي شياطينه؛ كما ينضي احدكم بعيره في السفر).- (إن المؤمن لَيُنْضِي شياطينه؛ كما يُنضِي أحدكم بَعيرَه في السفر).
سیدنا ابوہریرہ رضی اللہ عنہ سے روایت ہے کہ رسول اللہ صلی اللہ علیہ وسلم نے فرمایا: بے شک مومن اپنے شیطانوں کو اس طرح تھکا دیتا ہے، جس طرح تم میں سے ایک آدمی سفر میں اپنے اونٹ کو تھکا دیتا ہے۔
1408. حیرہ مقام کی فتح کی پیش گوئی
“ हीरा स्थान की जीत की भविष्यवाणी ”
حدیث نمبر: 2149
پی ڈی ایف بنائیں مکررات اعراب Hindi
-" مثلت لي الحيرة كانياب الكلاب وإنكم ستفتحونها".-" مثلت لي الحيرة كأنياب الكلاب وإنكم ستفتحونها".
سیدنا عدی بن حاتم رضی اللہ عنہ سے روایت ہے، رسول اللہ صلی اللہ علیہ وسلم نے فرمایا: میرے لیے حیرہ (مقام) کو کتوں کی کچلیوں سے تشبیہ دی گئی اور عنقریب تم اسے فتح کر لو گے۔ ایک آدمی کھڑا ہوا اور کہا: اے اللہ کے رسول! بنت بقیلہ مجھے عطا کر دیں۔ آپ صلی اللہ علیہ وسلم نے فرمایا: وہ اسے دے دو۔ اس کے باپ نے آ کر کہا: کیا تو مجھے وہ فروخت کر دے گا؟ اس نے کہا: جی ہاں۔ اس نے پوچھا: کتنی قیمت میں؟ اس نے کہا: من مانی کروں گا اور ایک ہزار درہم (کے عوض فروخت کروں گا)۔ اس نے کہا: میں نے خرید لی ہے۔ کہا گیا کہ اگر میں تیس ہزار کہتا تو؟ اس نے کہا: بھلا ہزار سے بڑا کوئی عدد ہے؟
1409. آخرت کی کامیابی کے مقابلے میں فتوحات بھی بے معنی ہیں
“ आख़िरत की सफलता की तुलना में विजय का कोई अर्थ नहीं ”
حدیث نمبر: 2150
پی ڈی ایف بنائیں مکررات اعراب Hindi
-" عرض علي ما هو مفتوح لامتي بعدي، فسرني، فانزل الله تعالى: * (وللآخرة خير لك من الاولى) * إلى قوله * (فترضى) *. اعطاه الله في الجنة الف قصر من لؤلؤ، ترابها المسك، في كل قصر ما ينبغي له".-" عرض علي ما هو مفتوح لأمتي بعدي، فسرني، فأنزل الله تعالى: * (وللآخرة خير لك من الأولى) * إلى قوله * (فترضى) *. أعطاه الله في الجنة ألف قصر من لؤلؤ، ترابها المسك، في كل قصر ما ينبغي له".
سیدنا عبداللہ بن عباس رضی اللہ عنہما سے روایت ہے کہ رسول اللہ صلی اللہ علیہ وسلم نے فرمایا: جب مجھ پر میری امت کو مفتوحہ علاقے پیش کئے گئے تو میں بڑا خوش ہوا اللہ تعالیٰ نے یہ آیت نازل کی: «وَلَلْآخِرَةُ خَيْرٌ لَكَ مِنَ الْأُولَى ٭ وَلَسَوْفَ يُعْطِيكَ رَبُّكَ فَتَرْضَى» اور آخرت تیرے لیے دنیا سے بہتر ہے۔ اور تجھے تیرا رب بہت جلد (انعام) دے گا اور تو راضی (و خوش) ہو جائے گا۔ ۳-الضحى:۴،۵) اللہ تعالیٰ نے آپ صلی اللہ علیہ وسلم کو جنت میں موتیوں کے ایک ہزار محلات دیے ہیں، جن کی مٹی کستوری ہے اور ہر ایک محل میں وہی کچھ ہے جو اسے جچتا ہے۔
1410. عہد کی حفاظت کی عظیم مثال
“ वादा न तोड़ने की महान मिसाल ”
حدیث نمبر: 2151
پی ڈی ایف بنائیں مکررات اعراب Hindi
-" إني لا اخيس بالعهد ولا احبس البرد ولكن ارجع، فإن كان في نفسك الذي في نفسك الآن فارجع".-" إني لا أخيس بالعهد ولا أحبس البرد ولكن ارجع، فإن كان في نفسك الذي في نفسك الآن فارجع".
سیدنا ابورافع رضی اللہ عنہ کہتے ہیں کہ مجھے قریشیوں نے رسول اللہ صلی اللہ علیہ وسلم کے پاس بھیجا، جب میں نے آپ صلی اللہ علیہ وسلم کو دیکھا تو میرے دل میں اسلام کی محبت ڈال دی گئی۔ میں نے کہا: اے اللہ کے رسول! اللہ کی قسم! میں کبھی بھی ان کے پاس لوٹ کر نہیں جاؤں گا۔ رسول اللہ صلی اللہ علیہ وسلم نے فرمایا: میں عہد شکنی نہیں کرتا اور نہ قاصدوں کو روکتا ہوں۔ تم لوٹ جاؤ اور اگر دل میں وہی (قبولیت اسلام کی چاہت) رہی، جو اب ہے تو لوٹ آنا۔
1411. دوران سفر روزہ رکھنا
“ यात्रा में रोज़ा रखना ”
حدیث نمبر: 2152
پی ڈی ایف بنائیں مکررات اعراب Hindi
-" اي ذلك عليك ايسر فافعل. يعني إفطار رمضان او صيامه في السفر".-" أي ذلك عليك أيسر فافعل. يعني إفطار رمضان أو صيامه في السفر".
سیدنا حمزہ بن عمرو رضی اللہ عنہ نے رسول اللہ صلی اللہ علیہ وسلم سے سفر میں روزوں کے بارے میں سوال کیا؟ آپ صلی اللہ علیہ وسلم نے فرمایا: (سفر میں روزہ رکھنے یا نہ رکھنے میں سے) جس چیز میں تیرے لیے آسانی ہو، وہ اختیار کر لے۔

Previous    9    10    11    12    13    14    15    16    17    Next    

http://islamicurdubooks.com/ 2005-2023 islamicurdubooks@gmail.com No Copyright Notice.
Please feel free to download and use them as you would like.
Acknowledgement / a link to www.islamicurdubooks.com will be appreciated.