الحمدللہ ! قرآن پاک روٹ ورڈ سرچ اور مترادف الفاظ کی سہولت پیش کر دی گئی ہے۔

 
مختصر صحيح بخاري کل احادیث 2230 :حدیث نمبر
مختصر صحيح بخاري
نکاح کے بیان میں
निकाह के बारे में
7. ”اور تمہاری وہ مائیں جنہوں نے تمہیں دودھ پلایا ہو“ (النساء: 23) کا بیان (اور فرمان رسول کہ) ”جو رشتے نسب کی وجہ سے حرام ہیں وہی رشتے رضاعت سے حرام ہیں۔
حدیث نمبر: 1838
پی ڈی ایف بنائیں مکررات اعراب
سیدنا ابن عباس رضی اللہ عنہما کہتے ہیں کہ کسی نے نبی کریم صلی اللہ علیہ وسلم سے کہا کہ آپ صلی اللہ علیہ وسلم (سید الشہداء سیدنا) حمزہ (رضی اللہ عنہ) کی بیٹی سے شادی کیوں نہیں کر لیتے؟ تو آپ صلی اللہ علیہ وسلم نے فرمایا: وہ دودھ کے رشتے سے میری بھتیجی ہے۔
حدیث نمبر: 1839
پی ڈی ایف بنائیں مکررات اعراب
ام المؤمنین عائشہ صدیقہ رضی اللہ عنہا سے روایت ہے کہ انھوں نے ایک آدمی کی آواز سنی جو ام المؤمنین حفصہ رضی اللہ عنہا کے مکان میں جانے کی اجازت مانگ رہا تھا۔ ام المؤمنین عائشہ رضی اللہ عنہا کہتی ہیں کہ میں نے کہا: یا رسول اللہ بیشک یہ (غیر) مرد آپ کے مکان میں جانا چاہتا ہے تو نبی کریم صلی اللہ علیہ وسلم نے فرمایا: میں جانتا ہوں کہ یہ فلاں شخص ہے جو حفصہ رضی اللہ عنہا کا رضاعی چچا ہے عائشہ رضی اللہ عنہا نے پوچھا کہ اگر فلاں شخص زندہ ہوتا جو کہ دودھ کے رشتہ سے میرا چچا تھا تو کیا میں اس کے سامنے نکلتی؟ تو آپ صلی اللہ علیہ وسلم نے فرمایا: ہاں! جو رشتے نسب سے حرام ہیں (وہ) دودھ پینے سے بھی حرام ہیں۔
حدیث نمبر: 1840
پی ڈی ایف بنائیں مکررات اعراب
ام المؤمنین ام حبیبہ بنت ابی سفیان رضی اللہ عنہا کہتی ہیں کہ میں نے عرض کی کہ یا رسول اللہ! آپ میری بہن بنت ابوسفیان سے نکاح کر لیجئیے۔ آپ نے پوچھا: کیا تو یہ بات پسند کرتی ہے؟ (کیا تجھے سوکن ناگوار نہیں گزرتی؟) میں نے عرض کی جی ہاں (لیکن) اب بھی تو آپ کی میں ہی اکیلی بیوی نہیں ہوں اور مجھے اپنی بہن کو اپنے ساتھ بھلائی میں شریک بنانا ناگوار نہیں ہے۔ آپ نے فرمایا: مجھے یہ جائز ہی نہیں ہے (کہ دو بہنیں ایک وقت نکاح میں رکھوں)۔ میں نے کہا کہ ہم نے تو سنا ہے کہ آپ صلی اللہ علیہ وسلم ابوسلمہ کی بیٹی سے نکاح کرنا چاہتے ہیں؟ آپ صلی اللہ علیہ وسلم نے پوچھا: کیا ام سلمہ کی بیٹی سے؟ (میں نکاح کرنا چاہتا ہوں)۔ میں نے کہا جی ہاں۔ تو آپ صلی اللہ علیہ وسلم نے فرمایا: وہ تو اگر میری ربیبہ (پہلے خاوند سے بیوی کی بیٹی) نہ بھی ہوتی تب بھی حلال نہ ہوتی کیونکہ وہ دودھ کے رشتے میں میری بھتیجی ہے، مجھے اور ابوسلمہ (اس کے باپ) کو ثوبیہ رضی اللہ عنہا نے دودھ پلایا تھا (اے بی بی! تجھ کو لازم ہے کہ) میرے روبرو اپنی بہنوں اور بیٹیوں کو پیش نہ کرو (مجھے حلال نہیں)۔
8. جو شخص کہتا ہے دو سال کے بعد دودھ پینا (معتبر) نہیں ہے اس کی دلیل اللہ تعالیٰ کا یہ قول ہے ”(مائیں اپنی اولاد کو) پورے دو سال دودھ پلائیں جن کا ارادہ دودھ پلانے کی مدت بالکل پوری کرنے کا ہو۔“ (سورۃ البقرہ: 233) اور تھوڑے اور بہت دودھ پینے سے حرمت ثابت ہو جاتی ہے۔
حدیث نمبر: 1841
پی ڈی ایف بنائیں مکررات اعراب
ام المؤمنین عائشہ صدیقہ رضی اللہ عنہا روایت کرتی ہیں کہ نبی کریم صلی اللہ علیہ وسلم ان کے ہاں تشریف لائے اور (اس وقت) ایک شخص ان کے پاس بیٹھا تھا، یہ دیکھ کر آپ صلی اللہ علیہ وسلم کا چہرہ مبارک متغیر ہو گیا گویا کہ آپ صلی اللہ علیہ وسلم کو یہ ناگوار گزرا۔ میں نے عرض کی کہ یہ میرا دودھ شریک بھائی ہے تو آپ صلی اللہ علیہ وسلم نے فرمایا: غور کرو کہ تمہارا کون کون بھائی ہے کیونکہ دودھ کا رشتہ جب ہی ثابت ہوتا ہے کہ بچے کی غذا (دودھ) ہو۔
9. اگر پھوپھی یا خالہ نکاح میں ہو تو اس کی بھتیجی یا بھانجی کو نکاح میں نہیں لا سکتا۔
حدیث نمبر: 1842
پی ڈی ایف بنائیں مکررات اعراب
سیدنا جابر بن عبداللہ رضی اللہ عنہ کہتے ہیں کہ رسول اللہ صلی اللہ علیہ وسلم نے اس بات سے منع فرمایا ہے کہ عورت اپنی پھوپھی یا اپنی خالہ کے اوپر نکاح کی جائے۔
10. نکاح شغار (وٹہ سٹہ) کا بیان۔
حدیث نمبر: 1843
پی ڈی ایف بنائیں مکررات اعراب
سیدنا ابن عمر رضی اللہ عنہما کہتے ہیں کہ رسول اللہ صلی اللہ علیہ وسلم نے نکاح شغار سے منع فرمایا ہے (جس کا مطلب ہے کہ کوئی اپنی بیٹی یا بہن کا نکاح دوسرے شخص کے ساتھ اس شرط پر کر دے کہ وہ دوسرا شخص اپنی بیٹی یا بہن کا نکاح اس پہلے شخص کے ساتھ کر دیے اور ان دونوں کا کچھ بھی مہر مقرر نہ ہو)
11. نبی کریم صلی اللہ علیہ وسلم نے نکاح متعہ سے اخیر وقت میں منع فرمایا ہے۔
حدیث نمبر: 1844
پی ڈی ایف بنائیں مکررات اعراب
سیدنا جابر بن عبداللہ اور سیدنا سلمہ بن اکوع رضی اللہ عنہ کہتے ہیں کہ ہم ایک لشکر میں تھے (جو حنین پر گیا تھا) اتنے میں رسول اللہ صلی اللہ علیہ وسلم ہمارے پاس آئے اور ارشاد فرمایا کہ تمہیں متعہ کرنے کی اجازت ہے تم متعہ کر لو۔ ابن ابی ذئب سے روایت ہے کہ ایاس بن سلمہ بن اکوع نے اپنے باپ سے روایت کیا کہ اللہ کے نبی کریم صلی اللہ علیہ وسلم نے ارشاد فرمایا: اگر مرد اور عورت متعہ کر لیں اور مدت متعین نہ کریں تو (کم سے کم) تین دن تین راتیں مل کر رہیں۔ اس کے بعد چاہیں تو جدا ہو جائیں یا مدت بڑھا لیں۔ سلمہ نے کہا میں نہیں جانتا کہ یہ اجازت ہمارے لیے خاص تھی یا عام لوگوں کے لیے بھی تھی۔ امام بخاری نے وضاحت فرما دی کہ سیدنا علی رضی اللہ عنہ نے فرمایا کہ غزوہ خیبر میں یہ حکم منسوخ ہو گیا تھا۔ (دیکھئیے حدیث: کتاب: غزوات کے بیان میں۔۔۔ باب: جنگ خیبر کا بیان۔۔۔)
12. اگر کوئی عورت اپنے تئیں کسی صالح و نیک شخص پر پیش کرے (تاکہ وہ اس سے نکاح کر لے)۔
حدیث نمبر: 1845
پی ڈی ایف بنائیں مکررات اعراب
سیدنا سہل بن سعد رضی اللہ عنہ روایت کرتے ہیں کہ ایک عورت نے نبی کریم صلی اللہ علیہ وسلم کے روبرو (نکاح کے لیے) اپنا آپ صلی اللہ علیہ وسلم کیا (لیکن نبی کریم صلی اللہ علیہ وسلم نے کچھ جواب نہ دیا تو) ایک شخص نے آپ صلی اللہ علیہ وسلم سے عرض کی کہ یا رسول اللہ! اس کا مجھ سے نکاح کر دیجئیے۔ آپ صلی اللہ علیہ وسلم نے پوچھا: تیرے پاس کیا چیز ہے؟ وہ بولا کہ میرے پاس کچھ نہیں ہے۔ آپ صلی اللہ علیہ وسلم نے فرمایا: جا کر ڈھونڈ، اگرچہ لوہے کی انگوٹھی ہی ہو، وہ جا کر پھر دوبارہ آیا اور کہا اللہ کی قسم! یا رسول اللہ! مجھے کچھ نہ ملا اور نہ لوہے کی انگوٹھی ملی لیکن میرے پاس یہ تہبند ہے آدھا اس کو دے دیجئیے سیدنا سہل رضی اللہ عنہ کہتے ہیں کہ اس کے پاس دوسری چادر بھی نہ تھی۔ آپ صلی اللہ علیہ وسلم نے جواب دیا: تیری چادر کو کیا کریں اگر تو پہنے تو عورت کو اس میں سے کچھ نہ ملے گا اور اگر عورت پہنے تو تجھے کچھ نہ ملے گا۔ وہ بیچارہ (مایوس ہو کر) بیٹھ گیا، بڑی دیر تک بیٹھے رہنے کے بعد وہ اٹھ کھڑا ہوا (جانے لگا) تو نبی کریم صلی اللہ علیہ وسلم نے اسے (جاتے) دیکھ کر خود بلایا یا کسی سے بلوایا اور فرمایا: تجھے قرآن کی کون کون سی سورتیں یاد ہیں؟ اس نے کئی سورتیں گن کر کہا کہ فلاں فلاں سورت یاد ہے تو نبی کریم صلی اللہ علیہ وسلم نے فرمایا ہم نے تجھے قرآن مجید (جو تمہیں یاد ہے اس) کے عوض اس عورت کا مالک کر دیا۔ (یعنی ان سورتوں کی تعلیم تم اس عورت کو دو گے اور یہی تمہارا حق مہر ہے)
13. عورت کو نکاح سے پہلے دیکھ لینا جائز ہے۔
حدیث نمبر: 1846
پی ڈی ایف بنائیں مکررات اعراب
سیدنا سہل بن سعد رضی اللہ عنہ سے ہی ایک دوسری روایت میں منقول ہے کہ ایک عورت رسول اللہ صلی اللہ علیہ وسلم کے پاس آئی اور عرض کی کہ یا رسول اللہ! میں آپ کو اپنا نفس ہبہ کرنے آئی ہوں۔ رسول اللہ صلی اللہ علیہ وسلم نے اس کی طرف نظر کی پھر اسے سر سے پاؤں تک غور سے دیکھا پھر اپنا سر نیچا کر لیا .... پھر گزشتہ حدیث پوری بیان کی اور آخر میں کہا کہ رسول اللہ صلی اللہ علیہ وسلم نے فرمایا: کیا تو ان (سورتوں) کو زبانی پڑھ سکتا ہے؟ اس نے کہا جی ہاں آپ صلی اللہ علیہ وسلم نے فرمایا: جا! میں نے تجھے قرآن یاد ہونے کے عوض میں اس عورت کا مالک بنا دیا۔ (یعنی ان سورتوں کی تعلیم دینا تیرا مہر ہے)۔
14. جو کہتا ہے کہ ولی کے بغیر نکاح نہیں ہوتا۔
حدیث نمبر: 1847
پی ڈی ایف بنائیں مکررات اعراب
سیدنا معقل بن یسار رضی اللہ عنہ کہتے ہیں کہ میں نے اپنی بہن کا ایک شخص سے نکاح کر دیا تھا، اس نے میری بہن کو طلاق دے دی۔ جب اس کی عدت پوری ہو گئی تو اس نے دوبارہ نکاح کا پیغام بھیجا۔ میں نے اسے جواب دیا کہ میں نے اس کا تجھ سے نکاح کر دیا تھا اور اسے تیری بیوی بنا دیا اور تیری تعظیم کی پھر تو نے اسے طلاق دے دی، اب تو پھر پیغام دیتا ہے تو اللہ کی قسم! اب وہ لوٹ کر دوبارہ تیرے پاس نہیں آئے گی۔ وہ شخص کچھ برا نہ تھا (نیک بخت تھا) اور میری بہن بھی اس کی طرف رجوع کرنے پر راضی تھی، اس وقت اللہ تعالیٰ نے یہ آیت نازل کی کہ تم عورتوں کو اپنے پہلے خاوند سے نکاح کرنے سے منع نہ کرو (البقرہ: 232) میں نے کہا یا رسول اللہ! اب (اللہ کا حکم اتر آیا تو) میں ضرور بجا لاؤں گا (اس سے نکاح کر دوں گا)۔ پھر اس نے اپنی بہن کا نکاح اس سے کر دیا۔ (نوٹ: آیت مبارکہ میں خطاب (عورت کے) اولیاء (جیسے باپ، بھائی وغیرہ) سے کہا گیا ہے کیونکہ نکاح کروانا ان کا کام ہے۔ اگر ولی کی اجازت ضروری نہ ہوتی تو خطاب (عورت کے) اولیاء سے نہ ہوتا۔)

Previous    1    2    3    4    5    Next    

http://islamicurdubooks.com/ 2005-2023 islamicurdubooks@gmail.com No Copyright Notice.
Please feel free to download and use them as you would like.
Acknowledgement / a link to www.islamicurdubooks.com will be appreciated.