الحمدللہ ! قرآن پاک روٹ ورڈ سرچ اور مترادف الفاظ کی سہولت پیش کر دی گئی ہے۔

 
مختصر صحيح بخاري کل احادیث 2230 :حدیث نمبر
مختصر صحيح بخاري
نماز کے مسائل
नमाज़ के मसले
حدیث نمبر: 445
پی ڈی ایف بنائیں مکررات اعراب
سیدنا ابن عباس رضی اللہ عنہما کہتے ہیں کہ نبی کریم صلی اللہ علیہ وسلم کو جن نمازوں میں حکم دیا گیا ان میں آپ صلی اللہ علیہ وسلم نے قرآت کی اور جن میں حکم دیا گیا ان میں سکوت کیا اور تمہارا پروردگار بھولنے والا نہیں ہے (کہ بھولے سے کوئی غلط حکم دیدے۔ سورۃ مریم: 64) اور بیشک تم لوگوں کے لیے رسول اللہ صلی اللہ علیہ وسلم (کے افعال و اقوال) میں ایک اچھی پیروی ہے۔ (سورۃ الاحزاب: 21)۔
16. ایک رکعت میں دو سورتوں کا ایک ساتھ پڑھنا اور سورتوں کی آخری آیتوں کا پڑھنا اور ایک سورت کا ایک سورۃ سے پہلے پڑھنا (جو ترتیب میں اس سے مقدم ہے) اور سورت کی ابتدائی آیات کا پڑھنا (بلا کراہت جائز ہے۔)۔
“ एक रकअत में दो सूरत को एक साथ पढ़ना और सूरत के अंतिम आयतों को पढ़ना और एक सूरत को एक सूरत से पहले पढ़ना और सूरत की पहली आयतों का पढ़ना ”
حدیث نمبر: 446
پی ڈی ایف بنائیں مکررات اعراب
سیدنا ابن مسعود رضی اللہ عنہما سے روایت ہے کہ ان کے پاس ایک شخص آیا اور اس نے کہا کہ میں نے رات کو مفصل سورت ایک رکعت میں پڑھی اور کہا کہ میں نے اس قدر جلد پڑھا جیسے شعر جلد پڑھا جاتا ہے۔ بیشک میں ان ہم شکل سورتوں کو جانتا ہوں جنہیں نبی کریم صلی اللہ علیہ وسلم ایک ساتھ پڑھ لیا کرتے تھے پھر اس نے بیس مفصل سورتیں ذکر کیں (کہ ان میں سے) دو سورتیں ہر رکعت میں (رسول اللہ صلی اللہ علیہ وسلم پڑھا کرتے تھے)۔
17. پچھلی دونوں رکعتوں میں (صرف) سورۃ الفاتحہ پڑھی جائے۔
“ तीसरी और चौथी रकअत में केवल सूरह अल-फ़ातिहा पढ़ी जाए ”
حدیث نمبر: 447
پی ڈی ایف بنائیں مکررات اعراب
سیدنا ابوقتادہ رضی اللہ عنہ سے روایت ہے کہ نبی کریم صلی اللہ علیہ وسلم ظہر کی پہلی دو رکعتوں میں سورۃ الفاتحہ اور دو سورتیں اور پڑھتے تھے اور پچھلی دونوں رکعتوں میں (صرف) ام الکتاب (یعنی سورۃ الفاتحہ) پڑھتے تھے اور ہم کو کوئی آیت (کبھی کبھی) سنا دیتے تھے اور پہلی رکعت میں اس قدر طول دیتے تھے کہ دوسری رکعت میں نہ دیتے تھے اور اسی طرح عصر میں اور اسی طرح فجر میں بھی۔
18. امام کا بلند آواز سے آمین کہنا (ثابت ہے)۔
“ इमाम का ऊँची आवाज़ से आमीन कहना ”
حدیث نمبر: 448
پی ڈی ایف بنائیں مکررات اعراب
سیدنا ابوہریرہ رضی اللہ عنہ سے روایت ہے کہ رسول اللہ صلی اللہ علیہ وسلم نے فرمایا: جب امام آمین کہے تو تم بھی آمین کہو، اس لیے کہ جس کی آمین فرشتوں کی آمین سے مل جائے گی تو اس کے گناہ جو پہلے ہو چکے معاف کر دیے جائیں گے۔
19. آمین کہنے کی فضیلت۔
“ आमीन कहने की फ़ज़ीलत ”
حدیث نمبر: 449
پی ڈی ایف بنائیں مکررات اعراب
سیدنا ابوہریرہ رضی اللہ عنہ سے روایت ہے کہ رسول اللہ صلی اللہ علیہ وسلم نے فرمایا: جب تم میں سے کوئی آمین کہتا ہے اور ملائکہ آسمان میں کہتے ہیں اور یہ دونوں ایک دوسرے سے موافق ہوں تو اس کے گناہ جو پہلے ہو چکے، معاف کر دیے جاتے ہیں۔
20. اگر صف کے پیچھے رکوع کر دے (تو کیسا ہے؟)۔
“ यदि सफ़ के पीछे रुकू करे ”
حدیث نمبر: 450
پی ڈی ایف بنائیں مکررات اعراب
سیدنا ابوبکر رضی اللہ عنہ سے روایت ہے کہ وہ نبی کریم صلی اللہ علیہ وسلم کے پاس اس حالت میں پہنچے کہ آپ صلی اللہ علیہ وسلم رکوع کر رہے تھے تو انھوں نے قبل اس کے کہ صف سے ملیں رکوع کر دیا۔ پس اس نے اس کا ذکر نبی کریم صلی اللہ علیہ وسلم سے کیا تو آپ صلی اللہ علیہ وسلم نے فرمایا: اللہ (نیک کاموں میں) تمہارا شوق زیادہ کرے مگر پھر (ایسا) نہ کرنا۔
21. رکوع میں (پہنچ کر) تکبیر کو پورا کرنا (چاہیے)۔
“ रुकू में पहुंच कर तकबीर को पूरी करना ”
حدیث نمبر: 451
پی ڈی ایف بنائیں مکررات اعراب
سیدنا عمران بن حصین رضی اللہ عنہ کہتے ہیں کہ انھوں نے بصرہ میں امیرالمؤمنین علی رضی اللہ عنہ کے ساتھ نماز پڑھی تو امیرالمؤمنین علی رضی اللہ عنہ نے ہمیں وہ نماز یاد دلا دی جو ہم رسول اللہ صلی اللہ علیہ وسلم کے ساتھ پڑھا کرتے تھے۔ پھر (سیدنا عمران رضی اللہ عنہ نے) کہا کہ وہ جب اٹھتے تھے اور جب جھکتے تھے تو تکبیر (یعنی اللہ اکبر) کہتے تھے۔
22. سجدوں سے (فارغ ہو کر) کھڑا ہو تو تکبیر کہے۔
“ सज्दे के बाद खड़ा हो तो तकबीर बोलना ”
حدیث نمبر: 452
پی ڈی ایف بنائیں مکررات اعراب
سیدنا ابوہریرہ رضی اللہ عنہ سے روایت ہے کہ رسول اللہ صلی اللہ علیہ وسلم جب نماز کے لیے کھڑے ہوتے تھے تو جس وقت کھڑے ہوتے تکبیر کہتے تھے پھر جس وقت رکوع کرتے تھے تو تکبیر کہتے تھے پھر رکوع سے اپنی پیٹھ اٹھاتے اور سمع اﷲ لمن حمدہ کہتے تھے پھر کھڑے ہونے ہی کی حالت میں ربّنا لک الحمد کہتے تھے۔
23. رکوع میں ہتھیلوں کا گھٹنوں پر رکھنا۔
“ रुकू में हथेलियों को घुटनों पर रखना ”
حدیث نمبر: 453
پی ڈی ایف بنائیں مکررات اعراب
سیدنا سعد بن ابی وقاص رضی اللہ عنہ سے روایت ہے کہ ان کے بیٹے مصعب نے ان کے پہلو میں نماز پڑھی (مصعب) کہتے ہیں میں نے اپنی دونوں ہتھیلوں کو ملا لیا پھر ان دونوں کو اپنے گھٹنوں کے درمیان دبا لیا تو مجھے میرے والد نے منع کیا اور کہا کہ ہم اس طرح کرتے تھے تو ہمیں اس سے منع کر دیا گیا اور ہمیں حکم دیا گیا کہ ہم اپنے ہاتھ (رکوع میں) گھٹنوں پر رکھیں۔
24. رکوع میں پیٹھ کا برابر رکھنا اور اس میں اعتدال و اطمینان (یعنی آرام) اختیار کرنا۔
“ रुकू में पीठ को बराबर रखना और उसमें इतमीनान रखना ”
حدیث نمبر: 454
پی ڈی ایف بنائیں مکررات اعراب
سیدنا براء رضی اللہ عنہ کہتے ہیں کہ نبی کریم صلی اللہ علیہ وسلم کا رکوع اور آپ صلی اللہ علیہ وسلم کے سجدے اور سجدوں کے درمیان بیٹھنا اور (وہ حالت) جب کہ آپ صلی اللہ علیہ وسلم رکوع سے اپنا سر اٹھاتے تھے، تقریباً برابر برابر ہوتے تھے سوائے قیام اور قعود کے (کہ یہ طویل ہوتے تھے)۔

Previous    1    2    3    4    5    6    7    Next    

http://islamicurdubooks.com/ 2005-2023 islamicurdubooks@gmail.com No Copyright Notice.
Please feel free to download and use them as you would like.
Acknowledgement / a link to www.islamicurdubooks.com will be appreciated.