الحمدللہ! انگلش میں کتب الستہ سرچ کی سہولت کے ساتھ پیش کر دی گئی ہے۔

 
مختصر صحيح بخاري کل احادیث 2230 :حدیث نمبر
مختصر صحيح بخاري
نماز کے مسائل
नमाज़ के मसले
40. جو دعا بھی اچھی معلوم ہو تشہد کے بعد (قعدہ میں) پڑھے۔
“ जो भी दुआ अच्छी लगे, उसे तशहुद के बाद मांगना चाहिए ”
حدیث نمبر: 475
پی ڈی ایف بنائیں مکررات اعراب
سیدنا عبداللہ بن مسعود رضی اللہ عنہما کی تشہد کے بارے میں حدیث ابھی گزری ہے (دیکھئیے باب: دوسرے قعدہ میں (بھی) تشہد پڑھنا (چاہیے)) یہاں اس روایت میں، حدیث کے آخر میں یہ کہتے ہیں کہ اس کے بعد جو جو دعا اسے اچھی معلوم ہو اور وہ مانگنا چاہے تو وہ مانگ لے۔
41. (نماز کے اختتام پر) سلام پھیرنا۔
“ नमाज़ के अंत में सलाम फेरना ”
حدیث نمبر: 476
پی ڈی ایف بنائیں مکررات اعراب
ام المؤمنین ام سلمہ رضی اللہ عنہا کہتی ہیں کہ رسول اللہ صلی اللہ علیہ وسلم ، اختتام نماز پر جب سلام پھیرتے، تو جس وقت آپ صلی اللہ علیہ وسلم اپنا سلام پورا کر چکتے تو عورتیں کھڑی ہو جاتیں (اور چل دیا کرتیں) تھیں اور آپ صلی اللہ علیہ وسلم اپنے کھڑے ہونے سے پہلے تھوڑی دیر ٹھہر جایا کرتے تھے (یعنی وہیں بیٹھے رہتے تھے)۔ امام زہری فرماتے ہیں: میرا خیال ہے اور پورا علم تو اللہ تعالیٰ ہی کے پاس ہے کہ آپ صلی اللہ علیہ وسلم محض اس لیے ٹھہر جاتے تھے تاکہ عورتیں چلی جائیں اور مرد نماز سے فارغ ہو کر انہیں نہ پائیں۔
42. امام سلام پھیرے تو مقتدی بھی سلام پھیر دے۔
“ इमाम सलाम फेरे तो नमाज़ी भी सलाम फेरे ”
حدیث نمبر: 477
پی ڈی ایف بنائیں مکررات اعراب
سیدنا عتبان بن مالک رضی اللہ عنہ کہتے ہیں کہ ہم نے رسول اللہ صلی اللہ علیہ وسلم کے ساتھ نماز پڑھی تو جب آپ صلی اللہ علیہ وسلم نے سلام پھیرا تو ہم نے بھی سلام پھیر دیا۔
43. نماز کے بعد (اللہ کا) ذکر کرنا (ثابت ہے)۔
“ नमाज़ के बाद अल्लाह तआला को याद करना ”
حدیث نمبر: 478
پی ڈی ایف بنائیں مکررات اعراب
سیدنا ابن عباس رضی اللہ عنہما کہتے ہیں کہ جب لوگ فرض نماز سے فارغ ہوں تو اس وقت بلند آواز سے ذکر کرنا نبی کریم صلی اللہ علیہ وسلم کے دور اقدس میں (رائج) تھا اور سیدنا ابن عباس رضی اللہ عنہما یہ بھی کہتے ہیں کہ جب میں سنتا تھا کہ لوگ ذکر کرتے ہوئے لوٹے ہیں تو میں (نماز کے) مکمل ہو جانے کو معلوم کر لیتا تھا۔
حدیث نمبر: 479
پی ڈی ایف بنائیں مکررات اعراب
سیدنا ابوہریرہ رضی اللہ عنہ کہتے ہیں کہ نبی کریم صلی اللہ علیہ وسلم کے پاس کچھ نادار لوگ آئے اور انھوں نے کہا کہ زیادہ دولت والے لوگ بڑے بڑے درجے اور دائمی عیش حاصل کر رہے ہیں، وہ نماز پڑھتے ہیں جیسا کہ ہم نماز پڑھتے ہیں اور روزہ رکھتے ہیں جس طرح ہم روزہ رکھتے ہیں (غرض جو عبادت ہم کرتے ہیں وہ اس میں شریک ہیں اور) ان کے پاس مال دولت کی زیادتی ہے جس سے وہ حج کرتے ہیں، عمرہ کرتے ہیں اور جہاد کرتے ہیں اور صدقہ دیتے ہیں تو آپ صلی اللہ علیہ وسلم نے فرمایا: کیا میں تم سے ایک ایسی بات نہ بیان کروں کہ اگر اس پر عمل کرو تو جو لوگ تم سے آگے نکل گئے ہوں تم ان کو پا لو اور تمہیں تمہارے بعد کوئی نہ پائے گا اور تم ان تمام لوگوں میں، جن کے درمیان تم ہو بہتر ہو جاؤ گے سوائے اس کے جو اسی کے مثل عمل کرے۔ لہٰذا تم ہر نماز کے بعد 33 مرتبہ سبحان اللہ، 33 مرتبہ الحمدللہ اور 33 مرتبہ اللہ اکبر پڑھ لیا کرو۔ راوی کہتے ہیں کہ اس کے بعد ہم لوگوں نے اختلاف کیا اور ہم میں سے بعض نے کہا کہ ہم 33 مرتبہ تسبیح پڑھیں گے اور 33 مرتبہ تحمید اور 34 مرتبہ تکبیر پڑھیں گے تو میں نے پھر آپ صلی اللہ علیہ وسلم سے پوچھا تو آپ صلی اللہ علیہ وسلم نے فرمایا: سبحان اللہ، الحمدللہ اور اللہ اکبر یہ سب 33، 33 مرتبہ ہو جائے۔
حدیث نمبر: 480
پی ڈی ایف بنائیں مکررات اعراب
سیدنا مغیرہ بن شعبہ رضی اللہ عنہ سے روایت ہے کہ نبی کریم صلی اللہ علیہ وسلم ہر فرض نماز کے بعد (یہ دعا) کوئی مبعود نہیں سوائے اللہ کے، وہ ایک ہے، کوئی اس کا شریک نہیں، اسی کی ہے بادشاہت اور اسی کے لیے ہے تعریف اور وہ ہر بات پر قادر ہے۔ اے اللہ! جو کچھ تو دے اس کا کوئی روکنے والا نہیں اور جو چیز تو روک لے اس کا کوئی دینے والا نہیں اور کوشش والے کی کوشش تیرے سامنے کچھ فائدہ نہیں دیتی۔ پڑھا کرتے تھے۔
44. جب امام سلام پھیر چکے تو لوگوں کی طرف منہ کر کے بیٹھے۔
“ इमाम सलाम फेरने के बाद लोगों कि ओर मुंह करके बैठे ”
حدیث نمبر: 481
پی ڈی ایف بنائیں مکررات اعراب
سیدنا سمرہ بن جندب رضی اللہ عنہ کہتے ہیں کہ نبی کریم صلی اللہ علیہ وسلم جب کوئی نماز پڑھ لیتے تو اپنا چہرہ مبارک ہماری طرف کر لیا کرتے تھے۔
حدیث نمبر: 482
پی ڈی ایف بنائیں مکررات اعراب
سیدنا زید بن خالد جہنی رضی اللہ عنہ کہتے ہیں کہ رسول اللہ صلی اللہ علیہ وسلم نے حدیبیہ میں بارش کے بعد (جو رات کے وقت ہوئی تھی) صبح کی نماز پڑھائی، پھر جب آپ صلی اللہ علیہ وسلم (نماز سے) فارغ ہوئے تو لوگوں کی طرف منہ کر کے فرمایا: تم جانتے ہو کہ تمہارے پروردگار عزوجل نے کیا فرمایا ہے؟ وہ بولے کہ اللہ اور اس کا رسول اللہ صلی اللہ علیہ وسلم زیادہ جانتے ہیں تو آپ صلی اللہ علیہ وسلم نے فرمایا: اس نے یہ ارشاد فرمایا ہے کہ میرے بندوں میں سے کچھ لوگ مومن بنے اور کچھ کافر۔ تو جن لوگوں نے کہا کہ ہم پر اللہ تعالیٰ کے فضل اور اس کی رحمت سے بارش ہوئی تو ایسے لوگ میرے اوپر (یعنی اللہ پر) ایمان لائے اور ستاروں (وغیرہ) کا انکار کیا اور جن لوگوں نے یہ کہا کہ ہم پر فلاں ستارے کے سبب سے بارش ہوئی تو وہ میرے (یعنی اللہ تعالیٰ کے) منکر ہوئے اور ستاروں پر ایمان لائے۔
45. جو شخص لوگوں کو نماز پڑھانے کے بعد اپنی ضرورت یاد کرے اور لوگوں کو پھلانگتا ہوا چلا جائے۔
“ नमाज़ पढ़ने के बाद किसी ज़रूरत के कारण चले जाना ”
حدیث نمبر: 483
پی ڈی ایف بنائیں مکررات اعراب
سیدنا عقبہ (بن حارث) رضی اللہ عنہ کہتے ہیں کہ میں نے نبی کریم صلی اللہ علیہ وسلم کے پیچھے مدینہ میں عصر کی نماز پڑھی تو آپ صلی اللہ علیہ وسلم سلام پھیر کر جلدی سے کھڑے ہوئے اور آدمیوں کی گردنیں پھلانگتے ہوئے اپنی کسی بیوی کے حجرہ کی طرف تشریف لے گئے۔ لوگ آپ صلی اللہ علیہ وسلم کی اس قدر تیزی سے گھبرا گئے۔ پھر آپ صلی اللہ علیہ وسلم ان (لوگوں) کے پاس واپس تشریف لائے تو دیکھا کہ وہ آپ صلی اللہ علیہ وسلم کی اس قدر تیزی کی وجہ سے متعجب ہیں تو آپ صلی اللہ علیہ وسلم نے فرمایا: مجھے کچھ سونا یاد آ گیا تھا جو ہمارے ہاں رکھا ہوا تھا تو میں نے اس بات کو برا سمجھا کہ وہ مجھے اللہ کی یاد سے روکے لہٰذا میں نے اس کو تقسیم کرنے کا حکم دے دیا۔
46. نماز سے فراغت کے بعد دائیں اور بائیں گھومنا۔
“ नमाज़ के बाद दाएं और बाएं घूमना ”
حدیث نمبر: 484
پی ڈی ایف بنائیں مکررات اعراب
سیدنا عبداللہ بن مسعود رضی اللہ عنہما کہتے ہیں کہ تم میں سے کوئی شخص اپنی نماز میں سے خواہ مخواہ شیطان کا کچھ حصہ نہ لگائے کہ وہ یہ سمجھے کہ اس پر ضروری ہے کہ (نماز کے بعد) صرف اپنی داہنی طرف کو گھومے، بیشک یقیناً میں نے نبی کریم صلی اللہ علیہ وسلم کو اکثر اپنی بائیں طرف کو گھومتے دیکھا ہے۔

Previous    2    3    4    5    6    7    Next    

http://islamicurdubooks.com/ 2005-2023 islamicurdubooks@gmail.com No Copyright Notice.
Please feel free to download and use them as you would like.
Acknowledgement / a link to www.islamicurdubooks.com will be appreciated.