الحمدللہ ! قرآن پاک روٹ ورڈ سرچ اور مترادف الفاظ کی سہولت پیش کر دی گئی ہے۔

 
صحيح مسلم کل احادیث 3033 :ترقیم فواد عبدالباقی
صحيح مسلم کل احادیث 7563 :حدیث نمبر
صحيح مسلم
لین دین کے مسائل
The Book of Transactions
حدیث نمبر: 3831
پی ڈی ایف بنائیں اعراب
حدثنا قتيبة بن سعيد ، حدثنا يعقوب يعني ابن عبد الرحمن القاري ، عن سهيل ، عن ابيه ، عن ابي هريرة ، ان رسول الله صلى الله عليه وسلم، قال: " من ابتاع شاة مصراة، فهو فيها بالخيار ثلاثة ايام، إن شاء امسكها، وإن شاء ردها ورد معها صاعا من تمر ".حَدَّثَنَا قُتَيْبَةُ بْنُ سَعِيدٍ ، حَدَّثَنَا يَعْقُوبُ يَعْنِي ابْنَ عَبْدِ الرَّحْمَنِ الْقَارِيَّ ، عَنْ سُهَيْلٍ ، عَنْ أَبِيهِ ، عَنْ أَبِي هُرَيْرَةَ ، أَنّ رَسُولَ اللَّهِ صَلَّى اللَّهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ، قَالَ: " مَنِ ابْتَاعَ شَاةً مُصَرَّاةً، فَهُوَ فِيهَا بِالْخِيَارِ ثَلَاثَةَ أَيَّامٍ، إِنْ شَاءَ أَمْسَكَهَا، وَإِنْ شَاءَ رَدَّهَا وَرَدَّ مَعَهَا صَاعًا مِنْ تَمْرٍ ".
سہیل کے والد (ابوصالح) نے حضرت ابوہریرہ رضی اللہ عنہ سے روایت کی کہ رسول اللہ صلی اللہ علیہ وسلم نے فرمایا: "جس نے ایسی بھیڑ (یا بکری) خرید لی جس کا دودھ روکا گیا ہے تو اسے تین دن تک اس کے بارے میں اختیار ہے، اگر چاہے تو رکھ لے اور چاہے تو واپس کر دے اور اس کے ساتھ کھجور کا ایک صاع بھی واپس کرے
حضرت ابوہریرہ رضی اللہ تعالی عنہ سے روایت ہے کہ رسول اللہ صلی اللہ علیہ وسلم نے فرمایا: جس نے مصراۃ بکری خریدی تو اسے تین دن تک اختیار ہے، چاہے تو اس کو رکھ لے اور چاہے تو اسے واپس کر دے اور اس کے ساتھ کھجوروں کا ایک صاع دے۔
حدیث نمبر: 3832
پی ڈی ایف بنائیں اعراب
حدثنا محمد بن عمرو بن جبلة بن ابي رواد ، حدثنا ابو عامر يعني العقدي ، حدثنا قرة ، عن محمد ، عن ابي هريرة ، عن النبي صلى الله عليه وسلم، قال: " من اشترى شاة مصراة، فهو بالخيار ثلاثة ايام، فإن ردها رد معها صاعا من طعام لا سمراء ".حَدَّثَنَا مُحَمَّدُ بْنُ عَمْرِو بْنِ جَبَلَةَ بْنِ أَبِي رَوَّادٍ ، حَدَّثَنَا أَبُو عَامِرٍ يَعْنِي الْعَقَدِيَّ ، حَدَّثَنَا قُرَّةُ ، عَنْ مُحَمَّدٍ ، عَنْ أَبِي هُرَيْرَةَ ، عَنِ النَّبِيِّ صَلَّى اللَّهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ، قَالَ: " مَنِ اشْتَرَى شَاةً مُصَرَّاةً، فَهُوَ بِالْخِيَارِ ثَلَاثَةَ أَيَّامٍ، فَإِنْ رَدَّهَا رَدَّ مَعَهَا صَاعًا مِنْ طَعَامٍ لَا سَمْرَاءَ ".
قرہ نے ہمیں محمد (بن سیرین) سے حدیث بیان کی، انہوں نے حضرت ابوہریرہ رضی اللہ عنہ سے اور انہوں نے نبی اکرم صلی اللہ علیہ وسلم سے روایت کی، آپ صلی اللہ علیہ وسلم نے فرمایا: " جس نے دودھ روکی ہوئی بھیڑ (یا بکری) خرید لی تو اسے تین دن تک اختیار ہے۔ اگر وہ اسے واپس کرے تو اس کے ساتھ غلے کا ایک صاع بھی واپس کرے، گندم کا نہیں
حضرت ابوہریرہ رضی اللہ تعالی عنہ سے روایت ہے کہ نبی اکرم صلی اللہ علیہ وسلم نے فرمایا: جس نے مصراۃ بکری خریدی تو اسے تین دن تک اختیار ہے، اگر وہ اسے رد کرے تو اس کے ساتھ خوراک کا ایک صاع دے، گندم نہیں۔
حدیث نمبر: 3833
پی ڈی ایف بنائیں اعراب
حدثنا ابن ابي عمر ، حدثنا سفيان ، عن ايوب ، عن محمد ، عن ابي هريرة ، قال: قال رسول الله صلى الله عليه وسلم: " من اشترى شاة مصراة، فهو بخير النظرين إن شاء امسكها، وإن شاء ردها وصاعا من تمر لا سمراء ".حَدَّثَنَا ابْنُ أَبِي عُمَرَ ، حَدَّثَنَا سُفْيَانُ ، عَنْ أَيُّوبَ ، عَنْ مُحَمَّدٍ ، عَنْ أَبِي هُرَيْرَةَ ، قَالَ: قَالَ رَسُولُ اللَّهِ صَلَّى اللَّهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ: " مَنِ اشْتَرَى شَاةً مُصَرَّاةً، فَهُوَ بِخَيْرِ النَّظَرَيْنِ إِنْ شَاءَ أَمْسَكَهَا، وَإِنْ شَاءَ رَدَّهَا وَصَاعًا مِنْ تَمْرٍ لَا سَمْرَاءَ ".
سفیان نے ہمیں ایوب سے حدیث بیان کی، انہوں نے محمد (بن سیرین) سے، انہوں نے حضرت ابوہریرہ رضی اللہ عنہ سے روایت کی، انہوں نے کہا: رسول اللہ صلی اللہ علیہ وسلم نے فرمایا: "جس نے دودھ روکی ہوئی بکری خرید لی، اسے دو باتوں کا اختیار ہے۔ اگر چاہے تو اسے رکھ لے اور اگر چاہے تو اسے واپس کر دے، اور کھجور کا ایک صاع بھی واپس کر دے، گندم کا نہیں
حضرت ابوہریرہ رضی اللہ تعالی عنہ بیان کرتے ہیں کہ رسول اللہ صلی اللہ علیہ وسلم نے فرمایا: جس نے مصراۃ بکری خریدی تو اسے دو چیزوں میں اختیار ہے، چاہے تو اسے رکھ لے اور چاہے تو واپس کر دے اور ایک صاع کھجور دے، گندم نہیں۔
حدیث نمبر: 3834
پی ڈی ایف بنائیں اعراب
وحدثناه ابن ابي عمر ، حدثنا عبد الوهاب ، عن ايوب ، بهذا الإسناد، غير انه قال: من اشترى من الغنم، فهو بالخيار.وحَدَّثَنَاه ابْنُ أَبِي عُمَرَ ، حَدَّثَنَا عَبْدُ الْوَهَّابِ ، عَنْ أَيُّوبَ ، بِهَذَا الْإِسْنَادِ، غَيْرَ أَنَّهُ قَالَ: مَنِ اشْتَرَى مِنَ الْغَنَمِ، فَهُوَ بِالْخِيَارِ.
عبدالوہاب نے ایوب سے اسی سند کے ساتھ حدیث بیان کی، لیکن انہوں نے کہا: "جس نے (دودھ روکی ہوئی) کوئی بھیڑ یا بکری خریدی اسے اختیار ہے
حضرت ابوہریرہ رضی اللہ تعالی عنہ بیان کرتے ہیں کہ آپصلی اللہ علیہ وسلم نے فرمایا: جس نے بکری خریدی تو اسے اختیار ہے۔
حدیث نمبر: 3835
پی ڈی ایف بنائیں اعراب
حدثنا محمد بن رافع ، حدثنا عبد الرزاق ، حدثنا معمر ، عن همام بن منبه ، قال: هذا ما حدثنا ابو هريرة ، عن رسول الله صلى الله عليه وسلم، فذكر احاديث منها، وقال: قال رسول الله صلى الله عليه وسلم: " إذا ما احدكم اشترى لقحة مصراة، او شاة مصراة، فهو بخير النظرين بعد ان يحلبها إما هي، وإلا فليردها وصاعا من تمر ".حَدَّثَنَا مُحَمَّدُ بْنُ رَافِعٍ ، حَدَّثَنَا عَبْدُ الرَّزَّاقِ ، حَدَّثَنَا مَعْمَرٌ ، عَنْ هَمَّامِ بْنِ مُنَبِّهٍ ، قَالَ: هَذَا مَا حَدَّثَنَا أَبُو هُرَيْرَةَ ، عَنْ رَسُولِ اللَّهِ صَلَّى اللَّهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ، فَذَكَرَ أَحَادِيثَ مِنْهَا، وَقَالَ: قَالَ رَسُولُ اللَّهِ صَلَّى اللَّهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ: " إِذَا مَا أَحَدُكُمُ اشْتَرَى لِقْحَةً مُصَرَّاةً، أَوْ شَاةً مُصَرَّاةً، فَهُوَ بِخَيْرِ النَّظَرَيْنِ بَعْدَ أَنْ يَحْلُبَهَا إِمَّا هِيَ، وَإِلَّا فَلْيَرُدَّهَا وَصَاعًا مِنْ تَمْرٍ ".
ہمام بن منبہ سے روایت ہے، انہوں نے کہا: یہ احادیث ہیں جو ہمیں حضرت ابوہریرہ رضی اللہ عنہ نے رسول اللہ صلی اللہ علیہ وسلم سے بیان کیں، اس کے بعد انہوں نے کئی احادیث بیان کیں، ان میں سے ایک یہ تھی: رسول اللہ صلی اللہ علیہ وسلم نے فرمایا: "جب تم میں سے کوئی دودھ روکی گئی اونٹنی یا بھیڑ (یا بکری) خرید لے تو اسے اس کا دودھ نکالنے کے بعد دو باتوں کا اختیار ہے یا تو وہ (جانور) لے لے ورنہ کھجور کے ایک صاع سمیت اسے واپس کر دے
حضرت ابوہریرہ رضی اللہ تعالی عنہ بیان کرتے ہیں کہ رسول اللہ صلی اللہ علیہ وسلم نے فرمایا: جب تم میں سے کوئی ایک مصراۃ اونٹنی یا مصراۃ بکری خریدے تو وہ دودھ دوہنے کے بعد دو چیزوں کا اختیار رکھتا ہے جانور رکھ لے یا اس کو واپس کر دے اور ساتھ ایک صاع کھجور دے۔
8. باب بُطْلاَنِ بَيْعِ الْمَبِيعِ قَبْلَ الْقَبْضِ:
8. باب: قبضہ سے پہلے خریدار کو دوسرے کے ہاتھ بیچنا درست نہیں ہے۔
حدیث نمبر: 3836
پی ڈی ایف بنائیں اعراب
حدثنا يحيي بن يحيي ، حدثنا حماد بن زيد . ح وحدثنا ابو الربيع العتكي ، وقتيبة ، قالا: حدثنا حماد ، عن عمرو بن دينار ، عن طاوس ، عن ابن عباس ، ان رسول الله صلى الله عليه وسلم، قال: " من ابتاع طعاما فلا يبعه حتى يستوفيه "، قال ابن عباس: واحسب كل شيء مثله.حَدَّثَنَا يَحْيَي بْنُ يَحْيَي ، حَدَّثَنَا حَمَّادُ بْنُ زَيْدٍ . ح وحَدَّثَنَا أَبُو الرَّبِيعِ الْعَتَكِيُّ ، وَقُتَيْبَةُ ، قَالَا: حَدَّثَنَا حَمَّادٌ ، عَنْ عَمْرِو بْنِ دِينَارٍ ، عَنْ طَاوُسٍ ، عَنْ ابْنِ عَبَّاسٍ ، أَنّ رَسُولَ اللَّهِ صَلَّى اللَّهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ، قَالَ: " مَنِ ابْتَاعَ طَعَامًا فَلَا يَبِعْهُ حَتَّى يَسْتَوْفِيَهُ "، قَالَ ابْنُ عَبَّاسٍ: وَأَحْسِبُ كُلَّ شَيْءٍ مِثْلَهُ.
حماد نے ہمیں عمرو بن دینار سے حدیث بیان کی، انہوں نے طاوس سے اور انہوں نے حضرت ابن عباس رضی اللہ عنہ سے روایت کی کہ رسول اللہ صلی اللہ علیہ وسلم نے فرمایا: "جس نے غلہ خریدا تو وہ اسے پورا کر لینے سے پہلے آگے فروخت نہ کرے۔" حضرت ابن عباس رضی اللہ عنہ نے کہا: میں ہر چیز کو اسی کے مانند خیال کرتا ہوں
حضرت ابن عباس رضی اللہ تعالی عنہ سے روایت ہے کہ رسول اللہ صلی اللہ علیہ وسلم نے فرمایا: جس نے غلہ، اناج خریدا تو وہ اسے پورا پورا لینے سے پہلے فروخت نہ کرے۔ ابن عباس کہتے ہیں، میرے نزدیک ہر چیز کا حکم ایسا ہی ہے۔
حدیث نمبر: 3837
پی ڈی ایف بنائیں اعراب
حدثنا ابن ابي عمر ، واحمد بن عبدة ، قالا: حدثنا سفيان . ح وحدثنا ابو بكر بن ابي شيبة ، وابو كريب ، قالا: حدثنا وكيع ، عن سفيان وهو الثوري ، كلاهما عن عمرو بن دينار ، بهذا الإسناد نحوه.حَدَّثَنَا ابْنُ أَبِي عُمَرَ ، وَأَحْمَدُ بْنُ عَبْدَةَ ، قَالَا: حَدَّثَنَا سُفْيَانُ . ح وحَدَّثَنَا أَبُو بَكْرِ بْنُ أَبِي شَيْبَةَ ، وَأَبُو كُرَيْبٍ ، قَالَا: حَدَّثَنَا وَكِيعٌ ، عَنْ سُفْيَانَ وَهُوَ الثَّوْرِيُّ ، كلاهما عَنْ عَمْرِو بْنِ دِينَارٍ ، بِهَذَا الْإِسْنَادِ نَحْوَهُ.
سفیان بن عیینہ اور سفیان ثوری نے عمرو بن دینار سے اسی سند کے ساتھ اسی کے مطابق روایت کی
امام صاحب اپنے چار اور اساتذہ سے مذکورہ بالا روایت بیان کرتے ہیں۔
حدیث نمبر: 3838
پی ڈی ایف بنائیں اعراب
حدثنا إسحاق بن إبراهيم ، ومحمد بن رافع ، وعبد بن حميد ، قال ابن رافع: حدثنا، وقال الآخران: اخبرنا عبد الرزاق ، اخبرنا معمر ، عن ابن طاوس ، عن ابيه ، عن ابن عباس ، قال: قال رسول الله صلى الله عليه وسلم: " من ابتاع طعاما فلا يبعه حتى يقبضه "، قال ابن عباس: واحسب كل شيء بمنزلة الطعام.حَدَّثَنَا إِسْحَاقُ بْنُ إِبْرَاهِيمَ ، وَمُحَمَّدُ بْنُ رَافِعٍ ، وَعَبْدُ بْنُ حميد ، قَالَ ابْنُ رَافِعٍ: حَدَّثَنَا، وقَالَ الْآخَرَانِ: أَخْبَرَنَا عَبْدُ الرَّزَّاقِ ، أَخْبَرَنَا مَعْمَرٌ ، عَنْ ابْنِ طَاوُسٍ ، عَنْ أَبِيهِ ، عَنْ ابْنِ عَبَّاسٍ ، قَالَ: قَالَ رَسُولُ اللَّهِ صَلَّى اللَّهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ: " مَنِ ابْتَاعَ طَعَامًا فَلَا يَبِعْهُ حَتَّى يَقْبِضَهُ "، قَالَ ابْنُ عَبَّاسٍ: وَأَحْسِبُ كُلَّ شَيْءٍ بِمَنْزِلَةِ الطَّعَامِ.
معمر نے ابن طاوس سے خبر دی، انہوں نے اپنے والد سے اور انہوں نے حضرت ابن عباس رضی اللہ عنہ سے روایت کی، انہوں نے کہا: رسول اللہ صلی اللہ علیہ وسلم نے فرمایا: "جس نے غلہ خریدا تو وہ اسے فروخت نہ کرے حتی کہ اسے اپنے قبضے میں لے لےحضرت ابن عباس رضی اللہ عنہ نے کہا: میں ہر چیز کو غلے کی طرح سمجھتا ہوں
امام صاحب اپنے تین اساتذہ سے حضرت ابن عباس رضی اللہ تعالی عنہما کی روایت بیان کرتے ہیں کہ رسول اللہ صلی اللہ علیہ وسلم نے فرمایا: جس نے غلہ خریدا تو وہ اسے قبضہ میں لینے سے پہلے فروخت نہ کرے۔ ابن عباس رضی اللہ تعالی عنہما کہتے ہیں میرے خیال میں ہر چیز کا حکم غلہ والا ہے، ہر چیز غلہ کے قائم مقام ہے۔
حدیث نمبر: 3839
پی ڈی ایف بنائیں اعراب
حدثنا ابو بكر بن ابي شيبة ، وابو كريب ، وإسحاق بن إبراهيم ، قال إسحاق: اخبرنا، وقال الآخران: حدثنا وكيع ، عن سفيان ، عن ابن طاوس ، عن ابيه ، عن ابن عباس ، قال: قال رسول الله صلى الله عليه وسلم: " من ابتاع طعاما فلا يبعه حتى يكتاله "، فقلت لابن عباس: لم، فقال: الا تراهم يتبايعون بالذهب والطعام مرجا، ولم يقل ابو كريب: مرجا.حَدَّثَنَا أَبُو بَكْرِ بْنُ أَبِي شَيْبَةَ ، وَأَبُو كُرَيْبٍ ، وَإِسْحَاقُ بْنُ إِبْرَاهِيمَ ، قَالَ إِسْحاَقُ: أَخْبَرَنَا، وقَالَ الْآخَرَانِ: حَدَّثَنَا وَكِيعٌ ، عَنْ سُفْيَانَ ، عَنْ ابْنِ طَاوُسٍ ، عَنْ أَبِيهِ ، عَنْ ابْنِ عَبَّاسٍ ، قَالَ: قَالَ رَسُولُ اللَّهِ صَلَّى اللَّهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ: " مَنِ ابْتَاعَ طَعَامًا فَلَا يَبِعْهُ حَتَّى يَكْتَالَهُ "، فَقُلْتُ لِابْنِ عَبَّاسٍ: لِمَ، فَقَالَ: أَلَا تُرَاهُمْ يَتَبَايَعُونَ بِالذَّهَبِ وَالطَّعَامُ مُرْجَأٌ، وَلَمْ يَقُلْ أَبُو كُرَيْبٍ: مُرْجَأٌ.
ابوبکر بن ابی شیبہ، ابو کُرَیب اور اسحاق بن ابراہیم نے ہمیں حدیث بیان کی۔۔ اسحاق نے کہا: ہمیں خبر دی اور دیگر نے کہا: ہمیں حدیث بیان کی۔۔ وکیع نے سفیان سے، انہوں نے ابن طاوس سے، انہوں نے اپنے والد سے اور انہوں نے حضرت ابن عباس رضی اللہ عنہ سے روایت کی، انہوں نے کہا، رسول اللہ صلی اللہ علیہ وسلم نے فرمایا: "جو غلہ خریدے تو اسے آگے فروخت نہ کرے حتی کہ اسے ماپ (کر قبضے میں لے) لے
امام صاحب اپنے تین اور اساتذہ سے حضرت ابن عباس رضی اللہ تعالی عنہما سے بیان کرتے ہیں کہ رسول اللہ صلی اللہ علیہ وسلم نے فرمایا: جس نے اناج خریدا تو وہ اسے ناپ لینے تک فروخت نہ کرے۔ طاؤس کہتے ہیں میں نے ابن عباس رضی اللہ تعالی عنہما سے پوچھا: ممانعت کا کیا سبب ہے؟ ابن عباس رضی اللہ تعالی عنہما نے جواب دیا کیا تم دیکھتے نہیں ہو کہ لوگ سونے کے عوض اناج فروخت کرتے ہیں حالانکہ وہ بعد میں ملنا ہوتا ہے، ابو کریب کی روایت میں مرجا
حدیث نمبر: 3840
پی ڈی ایف بنائیں اعراب
حدثنا عبد الله بن مسلمة القعنبي ، حدثنا مالك . ح وحدثنا يحيي بن يحيي ، قال: قرات على مالك ، عن نافع ، عن ابن عمر ، ان رسول الله صلى الله عليه وسلم، قال: " من ابتاع طعاما، فلا يبعه حتى يستوفيه ".حَدَّثَنَا عَبْدُ اللَّهِ بْنُ مَسْلَمَةَ الْقَعْنَبِيُّ ، حَدَّثَنَا مَالِكٌ . ح وحَدَّثَنَا يَحْيَي بْنُ يَحْيَي ، قَالَ: قَرَأْتُ عَلَى مَالِكٍ ، عَنْ نَافِعٍ ، عَنْ ابْنِ عُمَرَ ، أَنّ رَسُولَ اللَّهِ صَلَّى اللَّهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ، قَالَ: " مَنِ ابْتَاعَ طَعَامًا، فَلَا يَبِعْهُ حَتَّى يَسْتَوْفِيَهُ ".
عبداللہ بن مسلمہ قعنبی نے ہمیں حدیث سنائی، کہا: ہمیں مالک نے حدیث سنائی۔ اور یحییٰ بن یحییٰ نے ہمیں حدیث سنائی، کہا: میں نے مالک کے سامنے قراءت کی کہ نافع سے روایت ہے، انہوں نے حضرت ابن عمر رضی اللہ عنہ سے روایت کی کہ رسول اللہ صلی اللہ علیہ وسلم نے فرمایا: "جو شخص غلہ خریدے تو پورا حاصل کرنے سے پہلے اسے فروخت نہ کرے
حضرت ابن عمر رضی اللہ تعالی عنہما سے روایت ہے کہ نبی اکرم صلی اللہ علیہ وسلم نے فرمایا: جس نے اناج خریدا وہ پورا پورا لیے بغیر فروخت نہ کرے۔

Previous    1    2    3    4    5    6    7    8    Next    

http://islamicurdubooks.com/ 2005-2023 islamicurdubooks@gmail.com No Copyright Notice.
Please feel free to download and use them as you would like.
Acknowledgement / a link to www.islamicurdubooks.com will be appreciated.