الحمدللہ ! قرآن پاک روٹ ورڈ سرچ اور مترادف الفاظ کی سہولت پیش کر دی گئی ہے۔

 
صحيح مسلم کل احادیث 3033 :ترقیم فواد عبدالباقی
صحيح مسلم کل احادیث 7563 :حدیث نمبر
صحيح مسلم
لین دین کے مسائل
The Book of Transactions
حدیث نمبر: 3821
پی ڈی ایف بنائیں اعراب
وحدثنا ابو بكر بن ابي شيبة ، حدثنا عبد الله بن مبارك ، عن التيمي ، عن ابي عثمان ، عن عبد الله ، عن النبي صلى الله عليه وسلم، انه: " نهى عن تلقي البيوع ".وحَدَّثَنَا أَبُو بَكْرِ بْنُ أَبِي شَيْبَةَ ، حَدَّثَنَا عَبْدُ اللَّهِ بْنُ مُبَارَكٍ ، عَنْ التَّيْمِيِّ ، عَنْ أَبِي عُثْمَانَ ، عَنْ عَبْدِ اللَّهِ ، عَنِ النَّبِيِّ صَلَّى اللَّهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ، أَنَّهُ: " نَهَى عَنْ تَلَقِّي الْبُيُوعِ ".
حضرت عبداللہ رضی اللہ عنہ نے نبی صلی اللہ علیہ وسلم سے روایت کی کہ نبی صلی اللہ علیہ وسلم نے (راستے میں) جا کر سامان تجارت لینے سے منع فرمایا
حضرت عبداللہ رضی اللہ تعالی عنہ سے روایت ہے کہ نبی اکرم صلی اللہ علیہ وسلم نے سامان تجارت کو باہر جا کر ملنے سے منع فرمایا۔
حدیث نمبر: 3822
پی ڈی ایف بنائیں اعراب
حدثنا يحيي بن يحيي ، اخبرنا هشيم ، عن هشام ، عن ابن سيرين ، عن ابي هريرة ، قال: " نهى رسول الله صلى الله عليه وسلم ان يتلقى الجلب ".حَدَّثَنَا يَحْيَي بْنُ يَحْيَي ، أَخْبَرَنَا هُشَيْمٌ ، عَنْ هِشَامٍ ، عَنْ ابْنِ سِيرِينَ ، عَنْ أَبِي هُرَيْرَةَ ، قَالَ: " نَهَى رَسُولُ اللَّهِ صَلَّى اللَّهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ أَنْ يُتَلَقَّى الْجَلَبُ ".
ہُشَیم نے ہمیں ہشام سے خبر دی، انہوں نے ابن سیرین سے اور انہوں نے حضرت ابوہریرہ رضی اللہ عنہ سے روایت کی، انہوں نے کہا: رسول اللہ صلی اللہ علیہ وسلم نے (راستے میں) جا کر باہر سے لائے جانے والے سامان تجارت کو حاصل کرنے سے منع فرمایا
حضرت ابوہریرہ رضی اللہ تعالی عنہ سے روایت ہے کہ رسول اللہ صلی اللہ علیہ وسلم نے سامان لانے والوں سے باہر جا کر ملنے سے منع فرمایا ہے۔
حدیث نمبر: 3823
پی ڈی ایف بنائیں اعراب
حدثنا ابن ابي عمر ، حدثنا هشام بن سليمان ، عن ابن جريج ، اخبرني هشام القردوسي ، عن ابن سيرين ، قال: سمعت ابا هريرة ، يقول: إن رسول الله صلى الله عليه وسلم، قال: " لا تلقوا الجلب، فمن تلقاه، فاشترى منه، فإذا اتى سيده السوق، فهو بالخيار ".حَدَّثَنَا ابْنُ أَبِي عُمَرَ ، حَدَّثَنَا هِشَامُ بْنُ سُلَيْمَانَ ، عَنْ ابْنِ جُرَيْجٍ ، أَخْبَرَنِي هِشَامٌ الْقُرْدُوسِيُّ ، عَنْ ابْنِ سِيرِينَ ، قَالَ: سَمِعْتُ أَبَا هُرَيْرَةَ ، يَقُولُ: إِنَّ رَسُولَ اللَّهِ صَلَّى اللَّهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ، قَالَ: " لَا تَلَقَّوْا الْجَلَبَ، فَمَنْ تَلَقَّاهُ، فَاشْتَرَى مِنْهُ، فَإِذَا أَتَى سَيِّدُهُ السُّوقَ، فَهُوَ بِالْخِيَارِ ".
ابن جریج نے کہا: مجھے ہشام قردوسی نے ابن سیرین سے خبر دی، انہوں نے کہا: میں نے حضرت ابوہریرہ رضی اللہ عنہ سے سنا، وہ کہہ رہے تھے، رسول اللہ صلی اللہ علیہ وسلم نے فرمایا: "سامانِ تجارت کو راستے میں جا کر حاصل نہ کرو۔ جس نے باہر مل کر ان سے سامان خرید لیا، تو جب اس کا مالک بازار میں آئے گا تو اسے (بیع کو برقرار رکھنے یا فسخ کرنے کا) اختیار ہو گا
حضرت ابوہریرہ رضی اللہ تعالی عنہ بیان کرتے ہیں کہ رسول اللہ صلی اللہ علیہ وسلم نے فرمایا: سوداگروں کو شہر سے باہر نہ ملو، اور جو ان کو باہر جا کر ملا (اور سامان خرید لیا) تو پھر جب سامان کا مالک بازار میں آ گیا (اور بھاؤ معلوم کر لیا) تو اس کو (بیع توڑنے اور نہ توڑنے) کا اختیار ہے۔
6. باب تَحْرِيمِ بَيْعِ الْحَاضِرِ لِلْبَادِي:
6. باب: شہر والا باہر والے کا مال نہ بیچے۔
حدیث نمبر: 3824
پی ڈی ایف بنائیں اعراب
حدثنا ابو بكر بن ابي شيبة ، وعمرو الناقد ، وزهير بن حرب ، قالوا: حدثنا سفيان ، عن الزهري ، عن سعيد بن المسيب ، عن ابي هريرة ، يبلغ به النبي صلى الله عليه وسلم، قال: " لا يبع حاضر لباد ". وقال زهير، عن النبي صلى الله عليه وسلم انه نهى ان يبيع حاضر لباد.حَدَّثَنَا أَبُو بَكْرِ بْنُ أَبِي شَيْبَةَ ، وَعَمْرٌو النَّاقِدُ ، وَزُهَيْرُ بْنُ حَرْبٍ ، قَالُوا: حَدَّثَنَا سُفْيَانُ ، عَنْ الزُّهْرِيِّ ، عَنْ سَعِيدِ بْنِ الْمُسَيِّبِ ، عَنْ أَبِي هُرَيْرَةَ ، يَبْلُغُ بِهِ النَّبِيَّ صَلَّى اللَّهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ، قَالَ: " لَا يَبِعْ حَاضِرٌ لِبَادٍ ". وقَالَ زُهَيْرٌ، عَنِ النَّبِيِّ صَلَّى اللَّهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ أَنَّهُ نَهَى أَنْ يَبِيعَ حَاضِرٌ لِبَادٍ.
ابوبکر بن ابی شیبہ، عمرو ناقد اور زُہَیر بن حرب نے کہا: ہمیں سفیان نے زہری سے حدیث بیان کی، انہوں نے سعید بن مسیب سے اور انہوں نے حضرت ابوہریرہ رضی اللہ عنہ سے روایت کی، وہ اس (سند) کو نبی صلی اللہ علیہ وسلم تک پہنچاتے تھے، آپ نے فرمایا: "کوئی شہری کسی دیہاتی کے لیے بیع نہ کرے۔" زہیر نے کہا: نبی صلی اللہ علیہ وسلم سے روایت ہے کہ آپ نے اس بات سے منع فرمایا کہ کوئی شہری کسی دیہاتی کی طرف سے بیع کرے
امام صاحب اپنے تین اساتذہ سے بیان کرتے ہیں کہ حضرت ابوہریرہ رضی اللہ تعالی عنہ مرفوع حدیث بیان کرتے ہیں کہ رسول اللہ صلی اللہ علیہ وسلم نے فرمایا: شہری دیہاتی کا مال فروخت نہ کرے، زہیر کی روایت میں ہے نبی اکرم صلی اللہ علیہ وسلم سے منقول ہے کہ آپصلی اللہ علیہ وسلم نے اس بات سے منع فرمایا کہ شہری جنگلی کے لیے بیع کرے۔
حدیث نمبر: 3825
پی ڈی ایف بنائیں اعراب
وحدثنا إسحاق بن إبراهيم ، وعبد بن حميد ، قالا: حدثنا عبد الرزاق ، اخبرنا معمر ، عن ابن طاوس ، عن ابيه ، عن ابن عباس ، قال: " نهى رسول الله صلى الله عليه وسلم ان تتلقى الركبان، وان يبيع حاضر لباد ". قال: فقلت لابن عباس: ما قوله حاضر لباد، قال: لا يكن له سمسارا.وحَدَّثَنَا إِسْحَاقُ بْنُ إِبْرَاهِيمَ ، وَعَبْدُ بْنُ حميد ، قَالَا: حَدَّثَنَا عَبْدُ الرَّزَّاقِ ، أَخْبَرَنَا مَعْمَرٌ ، عَنْ ابْنِ طَاوُسٍ ، عَنْ أَبِيهِ ، عَنْ ابْنِ عَبَّاسٍ ، قَالَ: " نَهَى رَسُولُ اللَّهِ صَلَّى اللَّهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ أَنْ تُتَلَقَّى الرُّكْبَانُ، وَأَنْ يَبِيعَ حَاضِرٌ لِبَادٍ ". قَالَ: فَقُلْتُ لِابْنِ عَبَّاسٍ: مَا قَوْلُهُ حَاضِرٌ لِبَادٍ، قَالَ: لَا يَكُنْ لَهُ سِمْسَارًا.
طاوس کے بیٹے نے اپنے والد سے، انہوں نے حضرت ابن عباس رضی اللہ عنہ سے روایت کی، انہوں نے کہا: رسول اللہ صلی اللہ علیہ وسلم نے اس بات سے منع فرمایا کہ باہر نکل کر قافلے والوں سے ملا جائے اور اس سے کہ کوئی شہری کسی دیہاتی کی طرف سے بیع کرے۔ (طاوس نے) کہا: میں نے ابن عباس رضی اللہ عنہ سے پوچھا: آپ کے فرمان: "کوئی شہری دیہاتی کی طرف سے (بیع نہ کرے) " کا کیا مفہوم ہے؟ انہوں نے جواب دیا: وہ اس کا دلال نہ بنے
حضرت ابن عباس رضی اللہ تعالی عنہما بیان کرتے ہیں کہ رسول اللہ صلی اللہ علیہ وسلم نے منع فرمایا ہے اس سے کہ تجارتی قافلہ کو شہر سے باہر ملا جائے اور اس سے کہ شہری بدوی کے لیے بیع کرے۔ طاؤس کہتے ہیں، میں نے ابن عباس رضی اللہ تعالی عنہما سے پوچھا، حاضر لَبادٍ
حدیث نمبر: 3826
پی ڈی ایف بنائیں اعراب
حدثنا يحيي بن يحيي التميمي ، اخبرنا ابو خيثمة ، عن ابي الزبير ، عن جابر . ح وحدثنا احمد بن يونس ، حدثنا زهير ، حدثنا ابو الزبير ، عن جابر ، قال: قال رسول الله صلى الله عليه وسلم: " لا يبع حاضر لباد دعوا الناس يرزق الله بعضهم من بعض "، غير ان في رواية يحيى: يرزق.حَدَّثَنَا يَحْيَي بْنُ يَحْيي التَّمِيمِيُّ ، أَخْبَرَنَا أَبُو خَيْثَمَةَ ، عَنْ أَبِي الزُّبَيْرِ ، عَنْ جَابِرٍ . ح وحَدَّثَنَا أَحْمَدُ بْنُ يُونُسَ ، حَدَّثَنَا زُهَيْرٌ ، حَدَّثَنَا أَبُو الزُّبَيْرِ ، عَنْ جَابِرٍ ، قَالَ: قَالَ رَسُولُ اللَّهِ صَلَّى اللَّهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ: " لَا يَبِعْ حَاضِرٌ لِبَادٍ دَعُوا النَّاسَ يَرْزُقْ اللَّهُ بَعْضَهُمْ مِنْ بَعْضٍ "، غَيْرَ أَنَّ فِي رِوَايَةِ يَحْيَى: يُرْزَقُ.
‏‏‏‏ سیدنا جابر رضی اللہ عنہ سے روایت ہے، رسول اللہ صلی اللہ علیہ وسلم نے فرمایا: مت بیچے شہر والا باہر والے کا مال بلکہ چھوڑ دو لوگوں کو اللہ روٹی دیتا ہے ایک کو ایک سے۔
حدیث نمبر: 3827
پی ڈی ایف بنائیں اعراب
حدثنا ابو بكر بن ابي شيبة ، وعمرو الناقد ، قالا: حدثنا سفيان بن عيينة ، عن ابي الزبير ، عن جابر ، عن النبي صلى الله عليه وسلم، بمثله.حَدَّثَنَا أَبُو بَكْرِ بْنُ أَبِي شَيْبَةَ ، وَعَمْرٌو النَّاقِدُ ، قَالَا: حَدَّثَنَا سُفْيَانُ بْنُ عُيَيْنَةَ ، عَنْ أَبِي الزُّبَيْرِ ، عَنْ جَابِرٍ ، عَنِ النَّبِيِّ صَلَّى اللَّهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ، بِمِثْلِهِ.
سفیان بن عیینہ نے ہمیں ابوزہیر سے حدیث بیان کی، انہوں نے حضرت جابر رضی اللہ عنہ سے، انہوں نے نبی صلی اللہ علیہ وسلم سے اسی کے مانند روایت کی۔ (3828) یونس نے ابن سیرین سے، انہوں نے حضرت انس بن مالک رضی اللہ عنہ سے روایت کی، انہوں نے کہا: ہمیں منع کیا گیا ہے کہ کوئی شہری کسی دیہاتی کی طرف سے بیع کرے، خواہ وہ اس کا بھائی ہو یا والد
امام صاحب اپنے دو اور اساتذہ سے مذکورہ بالا روایت بیان کرتے ہیں۔
حدیث نمبر: 3828
پی ڈی ایف بنائیں اعراب
وحدثنا يحيي بن يحيي ، اخبرنا هشيم ، عن يونس ، عن ابن سيرين ، عن انس بن مالك ، قال: " نهينا ان يبيع حاضر لباد، وإن كان اخاه او اباه ".وحَدَّثَنَا يَحْيَي بْنُ يَحْيَي ، أَخْبَرَنَا هُشَيْمٌ ، عَنْ يُونُسَ ، عَنْ ابْنِ سِيرِينَ ، عَنْ أَنَسِ بْنِ مَالِكٍ ، قَالَ: " نُهِينَا أَنْ يَبِيعَ حَاضِرٌ لِبَادٍ، وَإِنْ كَانَ أَخَاهُ أَوْ أَبَاهُ ".
یونس نے ابن سیرین سے، انہوں نے حضرت انس بن مالک رضی اللہ عنہ سے روایت کی، انہوں نے کہا: ہمیں منع کیا گیا ہے کہ کوئی شہری کسی دیہاتی کی طرف سے بیع کرے، خواہ وہ اس کا بھائی ہو یا والد
حضرت انس بن مالک رضی اللہ تعالی عنہ بیان کرتے ہیں کہ ہمیں اس بات سے منع فرمایا گیا کہ شہری، جنگلی یا خانہ بدوش کے لیے بیع کرے، اگرچہ وہ اس کا بھائی یا باپ ہی کیوں نہ ہو۔
حدیث نمبر: 3829
پی ڈی ایف بنائیں اعراب
حدثنا حدثنا محمد بن المثنى ، حدثنا ابن ابي عدي ، عن ابن عون ، عن محمد ، عن انس . ح وحدثنا ابن المثنى ، حدثنا معاذ ، حدثنا ابن عون ، عن محمد ، قال: قال انس بن مالك : " نهينا عن ان يبيع حاضر لباد ".حَدَّثَنَا حَدَّثَنَا مُحَمَّدُ بْنُ الْمُثَنَّى ، حَدَّثَنَا ابْنُ أَبِي عَدِيٍّ ، عَنْ ابْنِ عَوْنٍ ، عَنْ مُحَمَّدٍ ، عَنْ أَنَسٍ . ح وحَدَّثَنَا ابْنُ الْمُثَنَّى ، حَدَّثَنَا مُعَاذٌ ، حَدَّثَنَا ابْنُ عَوْنٍ ، عَنْ مُحَمَّدٍ ، قَالَ: قَالَ أَنَسُ بْنُ مَالِكٍ : " نُهِينَا عَنْ أَنْ يَبِيعَ حَاضِرٌ لِبَادٍ ".
‏‏‏‏ سیدنا انس بن مالک رضی اللہ عنہ سے روایت ہے، منع کیے گئے ہم اس بات سے کہ بستی والا باہر والے کا مال بیچے۔
7. باب حُكْمِ بَيْعِ الْمُصَرَّاةِ:
7. باب: مصراۃ کی بیع کا بیان۔
حدیث نمبر: 3830
پی ڈی ایف بنائیں اعراب
حدثنا عبد الله بن مسلمة بن قعنب ، حدثنا داود بن قيس ، عن موسى بن يسار ، عن ابي هريرة ، قال: قال رسول الله صلى الله عليه وسلم: " من اشترى شاة مصراة، فلينقلب بها فليحلبها، فإن رضي حلابها امسكها، وإلا ردها ومعها صاع من تمر ".حَدَّثَنَا عَبْدُ اللَّهِ بْنُ مَسْلَمَةَ بْنِ قَعْنَبٍ ، حَدَّثَنَا دَاوُدُ بْنُ قَيْسٍ ، عَنْ مُوسَى بْنِ يَسَارٍ ، عَنْ أَبِي هُرَيْرَةَ ، قَالَ: قَالَ رَسُولُ اللَّهِ صَلَّى اللَّهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ: " مَنِ اشْتَرَى شَاةً مُصَرَّاةً، فَلْيَنْقَلِبْ بِهَا فَلْيَحْلُبْهَا، فَإِنْ رَضِيَ حِلَابَهَا أَمْسَكَهَا، وَإِلَّا رَدَّهَا وَمَعَهَا صَاعٌ مِنْ تَمْرٍ ".
موسیٰ بن یسار نے حضرت ابوہریرہ رضی اللہ عنہ سے روایت کی، انہوں نے کہا، رسول اللہ صلی اللہ علیہ وسلم نے فرمایا: "جس نے دودھ روکی گئی بھیڑ (یا بکری) خرید لی تو وہ اسے لے کر گھر واپس آئے اور اس کا دودھ نکالے، اگر وہ اس کے ددھ دینے سے راضی ہو تو اسے رکھ لے، ورنہ کھجور کے ایک صاع سمیت اسے واپس کر دے
حضرت ابوہریرہ رضی اللہ تعالی عنہ بیان کرتے ہیں کہ رسول اللہ صلی اللہ علیہ وسلم نے فرمایا: جس نے مصراۃ جانور خریدا وہ اسے گھر لائے اور اس کا دودھ نکالے، اگر اس کا نکالا ہوا دودھ پسند ہو تو اپنے پاس رکھ لے، وگرنہ وہ جانور واپس کر دے اور اس کے ساتھ کھجوروں کا ایک صاع دے۔

Previous    1    2    3    4    5    6    7    Next    

http://islamicurdubooks.com/ 2005-2023 islamicurdubooks@gmail.com No Copyright Notice.
Please feel free to download and use them as you would like.
Acknowledgement / a link to www.islamicurdubooks.com will be appreciated.