الحمدللہ ! قرآن پاک روٹ ورڈ سرچ اور مترادف الفاظ کی سہولت پیش کر دی گئی ہے۔

 
صحيح مسلم کل احادیث 3033 :ترقیم فواد عبدالباقی
صحيح مسلم کل احادیث 7563 :حدیث نمبر
صحيح مسلم
زہد اور رقت انگیز باتیں
The Book of Zuhd and Softening of Hearts
حدیث نمبر: 7447
پی ڈی ایف بنائیں اعراب
حدثنا ابو بكر بن ابي شيبة ، حدثنا حفص بن غياث ، عن هشام بن عروة ، عن ابيه ، قال: قالت عائشة " ما شبع آل محمد صلى الله عليه وسلم من خبز البر ثلاثا حتى مضى لسبيله ".حَدَّثَنَا أَبُو بَكْرِ بْنُ أَبِي شَيْبَةَ ، حَدَّثَنَا حَفْصُ بْنُ غِيَاثٍ ، عَنْ هِشَامِ بْنِ عُرْوَةَ ، عَنْ أَبِيهِ ، قَالَ: قَالَتْ عَائِشَةُ " مَا شَبِعَ آلُ مُحَمَّدٍ صَلَّى اللَّهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ مِنْ خُبْزِ الْبُرِّ ثَلَاثًا حَتَّى مَضَى لِسَبِيلِهِ ".
حفص بن غیاث نے ہمیں ہشام بن عروہ سے حدیث بیان کی، انھوں نے اپنے والد سے روایت کی، انھو ں نے کہا: حضرت عائشہ رضی اللہ عنہا نے کہا: رسول اللہ صلی اللہ علیہ وسلم کے گھر والوں نے کبھی تین دن سیر ہو کر گندم کی روٹی کھائی یہاں تک کہ آپ اپنی راہ پر روانہ ہو گئے۔
حضرت عائشہ رضی اللہ تعالیٰ عنہا بیان فرماتی ہیں،آل محمد صلی اللہ علیہ وسلم نے تین دن بھی گندم کی روٹی سے پیٹ نہیں بھرا،حتی کہ آپ نے اپنی راہ لی۔
حدیث نمبر: 7448
پی ڈی ایف بنائیں اعراب
حدثنا ابو كريب ، حدثنا وكيع ، عن مسعر ، عن هلال بن حميد ، عن عروة ، عن عائشة ، قالت: " ما شبع آل محمد صلى الله عليه وسلم يومين من خبز بر، إلا واحدهما تمر ".حَدَّثَنَا أَبُو كُرَيْبٍ ، حَدَّثَنَا وَكِيعٌ ، عَنْ مِسْعَرٍ ، عَنْ هِلَالِ بْنِ حُمَيْدٍ ، عَنْ عُرْوَةَ ، عَنْ عَائِشَةَ ، قَالَتْ: " مَا شَبِعَ آلُ مُحَمَّدٍ صَلَّى اللَّهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ يَوْمَيْنِ مِنْ خُبْزِ بُرٍّ، إِلَّا وَأَحَدُهُمَا تَمْرٌ ".
بلال بن حمید نے عروہ سے اور انھوں نے حضرت عائشہ رضی اللہ عنہا سے روایت کی، انھوں نے کہا: آل محمد صلی اللہ علیہ وسلم نے کبھی مسلسل دو دن گندم کی روٹی سیر ہو کر نہیں کھا ئی مگر دو دنوں میں سے ایک دن کھجورہوتی تھی۔
حضرت عائشہ رضی اللہ تعالیٰ عنہا بیان کرتی ہیں،محمد صلی اللہ علیہ وسلم کا کنبہ دودن بھی گندم کی روٹی سے سیر نہیں ہوا،مگران میں ایک دن کھجوریں تھیں۔
حدیث نمبر: 7449
پی ڈی ایف بنائیں اعراب
حدثنا عمرو الناقد ، حدثنا عبدة بن سليمان ، قال: ويحيى بن يمان حدثنا، عن هشام بن عروة ، عن ابيه ، عن عائشة ، قالت: " إن كنا آل محمد صلى الله عليه وسلم لنمكث شهرا ما نستوقد بنار، إن هو إلا التمر والماء "،حَدَّثَنَا عَمْرٌو النَّاقِدُ ، حَدَّثَنَا عَبْدَةُ بْنُ سُلَيْمَانَ ، قَالَ: وَيَحْيَى بْنُ يَمَانٍ حَدَّثَنَا، عَنْ هِشَامِ بْنِ عُرْوَةَ ، عَنْ أَبِيهِ ، عَنْ عَائِشَةَ ، قَالَتْ: " إِنْ كُنَّا آلَ مُحَمَّدٍ صَلَّى اللَّهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ لَنَمْكُثُ شَهْرًا مَا نَسْتَوْقِدُ بِنَارٍ، إِنْ هُوَ إِلَّا التَّمْرُ وَالْمَاءُ "،
یحییٰ بن یمان نے کہا: ہمیں ہشام بن عروہ نے حدیث بیان کی، انھوں نے اپنے والد سے اورانھوں نے حضرت عائشہ رضی اللہ عنہا سے روایت کی انھوں نے کہا: ہم آل محمد صلی اللہ علیہ وسلم ایک ماہ تک اس حالت میں رہتے تھے کہ آگ نہیں جلاتے تھے بس کھجوراور پانی پر گزرہوتی تھی۔
حضرت عائشہ رضی اللہ تعالیٰ عنہا بیان کرتی ہیں،یقیناً ہم آل محمد صلی اللہ علیہ وسلم بعض دفعہ،مہینہ گزرجاتا اور ہم اپنے گھروں میں چولہا نہ جلاتے،بس صرف کھجوروں اور پانی پر گزارا ہوتا۔
حدیث نمبر: 7450
پی ڈی ایف بنائیں اعراب
وحدثنا ابو بكر بن ابي شيبة ، وابو كريب ، قالا: حدثنا ابو اسامة ، وابن نمير ، عن هشام بن عروة بهذا الإسناد، إن كنا لنمكث، ولم يذكر آل محمد وزاد ابو كريب في حديثه، عن ابن نمير إلا ان ياتينا اللحيم.وحَدَّثَنَا أَبُو بَكْرِ بْنُ أَبِي شَيْبَةَ ، وَأَبُو كُرَيْبٍ ، قَالَا: حَدَّثَنَا أَبُو أُسَامَةَ ، وَابْنُ نُمَيْرٍ ، عَنْ هِشَامِ بْنِ عُرْوَةَ بِهَذَا الْإِسْنَادِ، إِنْ كُنَّا لَنَمْكُثُ، وَلَمْ يَذْكُرْ آلَ مُحَمَّدٍ وَزَادَ أَبُو كُرَيْبٍ فِي حَدِيثِهِ، عَنْ ابْنِ نُمَيْرٍ إِلَّا أَنْ يَأْتِيَنَا اللُّحَيْمُ.
ابو بکر بن ابی شیبہ اور ابو کریب نے کہا: ہمیں ابو اسامہ اور ابن نمیر نے ہشام بن عروہ سے اسی سند کے ساتھ روایت کی، ہم لوگ اسی حالت میں رہتے تھے۔اورانھوں نے "آل محمد صلی اللہ علیہ وسلم " کا ذکر نہیں کیا۔اور ابو کریب نے ابن نمیر سے مروی اپنی حدیث میں مزید کہا:: الایہ کہ ہمارے پاس (کہیں سے) تھوڑا سا گوشت آجاتا۔
امام صاحب دو اور اساتذہ سے یہی روایت نقل کرتے ہیں،اس میں"اِن كُنَا لَنَمكُث"،ہم ٹھہرتے تھے،ہےدرمیان میں آل محمد صلی اللہ علیہ وسلم کا ذکر نہیں ہوا اور ابوکریب،ابن نمیر سے یہ اضافہ بیان کرتے ہیں،الا یہ کہ کہیں سے تھوڑا ساگوشت ہمیں مل جاتا۔
حدیث نمبر: 7451
پی ڈی ایف بنائیں اعراب
حدثنا ابو كريب محمد بن العلاء بن كريب ، حدثنا ابو اسامة ، عن هشام ، عن ابيه ، عن عائشة ، قالت: " توفي رسول الله صلى الله عليه وسلم وما في رفي من شيء ياكله، ذو كبد إلا شطر شعير في رف لي، فاكلت منه حتى طال علي، فكلته ففني ".حَدَّثَنَا أَبُو كُرَيْبٍ مُحَمَّدُ بْنُ الْعَلَاءِ بْنِ كُرَيْبٍ ، حَدَّثَنَا أَبُو أُسَامَةَ ، عَنْ هِشَامٍ ، عَنْ أَبِيهِ ، عَنْ عَائِشَةَ ، قَالَتْ: " تُوُفِّيَ رَسُولُ اللَّهِ صَلَّى اللَّهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ وَمَا فِي رَفِّي مِنْ شَيْءٍ يَأْكُلُهُ، ذُو كَبِدٍ إِلَّا شَطْرُ شَعِيرٍ فِي رَفٍّ لِي، فَأَكَلْتُ مِنْهُ حَتَّى طَالَ عَلَيَّ، فَكِلْتُهُ فَفَنِيَ ".
حضرت عائشہ رضی اللہ عنہا سے روایت ہے کہ رسول اللہ صلی اللہ علیہ وسلم وفات پاگئے اور میرے طاقچےمیں کسی جگر رکھنے والے (ذی روح) کے کھانے کے لیے تھوڑے سے جو کےسواکچھ نہ تھا میں اس میں سے (پکا کر) کھاتی رہی یہاں تک کہ بہت دن گزرگئے (ایک دن) میں نے ان کو ماپ لیاتو وہ ختم ہوگئے۔
حضرت عائشہ رضی اللہ تعالیٰ عنہا بیان کرتی ہیں کہ رسول اللہ صلی اللہ علیہ وسلم وفات پاگئےاور میرے طاقچےمیں کسی جگر رکھنے والے(ذی روح) کے کھانے کے لیے تھوڑے سے جو کےسواکچھ نہ تھا میں اس میں سے(پکا کر) کھاتی رہی یہاں تک کہ بہت دن گزرگئے (ایک دن)میں نے ان کو ماپ لیاتو وہ ختم ہوگئے۔
حدیث نمبر: 7452
پی ڈی ایف بنائیں اعراب
حدثنا يحيى بن يحيى ، حدثنا عبد العزيز بن ابي حازم ، عن ابيه ، عن يزيد بن رومان ، عن عروة ، عن عائشة ، انها كانت تقول " والله يا ابن اختي إن كنا لننظر إلى الهلال، ثم الهلال، ثم الهلال ثلاثة اهلة في شهرين، وما اوقد في ابيات رسول الله صلى الله عليه وسلم نار، قال: قلت يا خالة: فما كان يعيشكم؟، قالت الاسودان: التمر والماء، إلا انه قد كان لرسول الله صلى الله عليه وسلم جيران من الانصار، وكانت لهم منائح، فكانوا يرسلون إلى رسول الله صلى الله عليه وسلم من البانها فيسقيناه ".حَدَّثَنَا يَحْيَى بْنُ يَحْيَى ، حَدَّثَنَا عَبْدُ الْعَزِيزِ بْنُ أَبِي حَازِمٍ ، عَنْ أَبِيهِ ، عَنْ يَزِيدَ بْنِ رُومَانَ ، عَنْ عُرْوَةَ ، عَنْ عَائِشَةَ ، أَنَّهَا كَانَتْ تَقُولُ " وَاللَّهِ يَا ابْنَ أُخْتِي إِنْ كُنَّا لَنَنْظُرُ إِلَى الْهِلَالِ، ثُمَّ الْهِلَالِ، ثُمَّ الْهِلَالِ ثَلَاثَةَ أَهِلَّةٍ فِي شَهْرَيْنِ، وَمَا أُوقِدَ فِي أَبْيَاتِ رَسُولِ اللَّهِ صَلَّى اللَّهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ نَارٌ، قَالَ: قُلْتُ يَا خَالَةُ: فَمَا كَانَ يُعَيِّشُكُمْ؟، قَالَتِ الْأَسْوَدَانِ: التَّمْرُ وَالْمَاءُ، إِلَّا أَنَّهُ قَدْ كَانَ لِرَسُولِ اللَّهِ صَلَّى اللَّهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ جِيرَانٌ مِنْ الْأَنْصَارِ، وَكَانَتْ لَهُمْ مَنَائِحُ، فَكَانُوا يُرْسِلُونَ إِلَى رَسُولِ اللَّهِ صَلَّى اللَّهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ مِنْ أَلْبَانِهَا فَيَسْقِينَاهُ ".
یزید بن رومان نے عروہ سے اور انھوں نے حضرت عائشہ رضی اللہ عنہا سے روایت کی کہ آپ بتایا کرتی تھیں: اللہ کی قسم! میرے بھانجے!ہم ایک دفعہ پہلی کا چاند دیکھتے پھر (اگلے مہینے) پہلی کا چاند دیکھتے دومہینوں میں تین دفعہ بھی رسول اللہ صلی اللہ علیہ وسلم کے حجروں میں چولہا نہ جلا ہو تا۔ (عروہ نے) کہا: میں نے پوچھا خالہ تو آپ کی گزران کے لیے کون سی چیز ہوتی؟انھوں نے کہا: وہ کالی چیزیں کھجور اور پانی البتہ انصار میں سے کچھ (گھرانے) رسول اللہ صلی اللہ علیہ وسلم کے ہمسائے تھے اور انھیں دودھ دینے والی اونٹیناں ملی ہوئی تھیں۔وہ ان کے دودھ میں سے کچھ رسول اللہ صلی اللہ علیہ وسلم کی خدمت میں بھیج دیا کرتے تو آپ صلی اللہ علیہ وسلم وہ ہمیں پلادیتے تھے۔
حضرت عروہ رحمۃ اللہ علیہ سے روایت ہے،کہ حضرت عائشہ رضی اللہ تعالیٰ عنہافرماتی تھیں:اللہ کی قسم! میرے بھانجے!ہم ایک دفعہ پہلی کا چاند دیکھتے پھر (اگلے مہینے)پہلی کا چاند دیکھتے دومہینوں میں تین دفعہ بھی رسول اللہ صلی اللہ علیہ وسلم کے حجروں میں چولہا نہ جلا ہو تا۔(عروہ نے)کہا:میں نے پوچھا خالہ تو آپ کی گزران کے لیے کون سی چیز ہوتی؟انھوں نے کہا: وہ کالی چیزیں کھجور اور پانی البتہ انصار میں سے کچھ (گھرانے)رسول اللہ صلی اللہ علیہ وسلم کے ہمسائے تھے اور انھیں دودھ دینے والی اونٹیناں ملی ہوئی تھیں۔وہ ان کے دودھ میں سے کچھ رسول اللہ صلی اللہ علیہ وسلم کی خدمت میں بھیج دیا کرتے تو آپ صلی اللہ علیہ وسلم وہ ہمیں پلادیتے تھے۔
حدیث نمبر: 7453
پی ڈی ایف بنائیں اعراب
حدثني ابو الطاهر احمد ، اخبرنا عبد الله بن وهب ، اخبرني ابو صخر ، عن يزيد بن عبد الله بن قسيط . ح وحدثني هارون بن سعيد ، حدثنا ابن وهب ، اخبرني ابو صخر ، عن ابن قسيط ، عن عروة بن الزبير ، عن عائشة زوج النبي صلى الله عليه وسلم، قالت: " لقد مات رسول الله صلى الله عليه وسلم وما شبع من خبز وزيت في يوم واحد مرتين ".حَدَّثَنِي أَبُو الطَّاهِرِ أَحْمَدُ ، أَخْبَرَنَا عَبْدُ اللَّهِ بْنُ وَهْبٍ ، أَخْبَرَنِي أَبُو صَخْرٍ ، عَنْ يَزِيدَ بْنِ عَبْدِ اللَّهِ بْنِ قُسَيْطٍ . ح وحَدَّثَنِي هَارُونُ بْنُ سَعِيدٍ ، حَدَّثَنَا ابْنُ وَهْبٍ ، أَخْبَرَنِي أَبُو صَخْرٍ ، عَنْ ابْنِ قُسَيْطٍ ، عَنْ عُرْوَةَ بْنِ الزُّبَيْرِ ، عَنْ عَائِشَةَ زَوْجِ النَّبِيِّ صَلَّى اللَّهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ، قَالَتْ: " لَقَدْ مَاتَ رَسُولُ اللَّهِ صَلَّى اللَّهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ وَمَا شَبِعَ مِنْ خُبْزٍ وَزَيْتٍ فِي يَوْمٍ وَاحِدٍ مَرَّتَيْنِ ".
عروہ بن زبیر نے نبی صلی اللہ علیہ وسلم کی اہلیہ حضرت عائشہ رضی اللہ عنہا سے روایت کی کہا: رسول اللہ صلی اللہ علیہ وسلم رحلت فرماگئےاور آپ کبھی ایک دن میں دوبار روٹی اور زیتون کے تیل سے سیر نہیں ہو ئے۔
نبی اکرم صلی اللہ علیہ وسلم کی بیوی حضرت عائشہ رضی اللہ تعالیٰ عنہا بیان کرتی ہیں،رسول اللہ صلی اللہ علیہ وسلم کی وفات ہوگئی اور آپ نے ایک دن میں دو دفعہ پیٹ بھرکر روٹی اور زیتون نہیں کھایا۔
حدیث نمبر: 7454
پی ڈی ایف بنائیں اعراب
حدثنا يحيى بن يحيى ، اخبرنا داود بن عبد الرحمن المكي العطار ، عن منصور ، عن امه ، عن عائشة . ح وحدثنا سعيد بن منصور ، حدثنا داود بن عبد الرحمن العطار ، حدثني منصور بن عبد الرحمن الحجبي ، عن امه صفية ، عن عائشة ، قالت: " توفي رسول الله صلى الله عليه وسلم حين شبع الناس من الاسودين التمر والماء ".حَدَّثَنَا يَحْيَى بْنُ يَحْيَى ، أَخْبَرَنَا دَاوُدُ بْنُ عَبْدِ الرَّحْمَنِ الْمَكِّيُّ الْعَطَّارُ ، عَنْ مَنْصُورٍ ، عَنْ أُمِّهِ ، عَنْ عَائِشَةَ . ح وحَدَّثَنَا سَعِيدُ بْنُ مَنْصُورٍ ، حَدَّثَنَا دَاوُدُ بْنُ عَبْدِ الرَّحْمَنِ الْعَطَّارُ ، حَدَّثَنِي مَنْصُورُ بْنُ عَبْدِ الرَّحْمَنِ الْحَجَبِيُّ ، عَنْ أُمِّهِ صَفِيَّةَ ، عَنْ عَائِشَةَ ، قَالَتْ: " تُوُفِّيَ رَسُولُ اللَّهِ صَلَّى اللَّهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ حِينَ شَبِعَ النَّاسُ مِنَ الْأَسْوَدَيْنِ التَّمْرِ وَالْمَاءِ ".
داؤد بن عبد الرحمٰن عطاء نے ہمیں خبر دی کہا: مجھے منصور بن عبد الرحمٰن یحییٰ نے اپنی والدہ صفیہ سے حدیث بیان کی انھوں نے حضرت عائشہ رضی اللہ عنہا سے روایت کی کہا: جب لوگ دو سیاہ چیزیں کھجور اور پانی سے سیر ہونے لگے تو رسول اللہ صلی اللہ علیہ وسلم رحلت فرماگئے۔
حضرت عائشہ رضی اللہ تعالیٰ عنہا بیان کرتی ہیں،رسول اللہ صلی اللہ علیہ وسلم اس وقت فوت ہوئے جب صحابہ کرام رضوان اللہ عنھم اجمعین کو پیٹ بھر کردو سیاہ چیزیں،کھجوریں اور پانی میسر تھا۔
حدیث نمبر: 7455
پی ڈی ایف بنائیں اعراب
حدثني محمد بن المثنى ، حدثنا عبد الرحمن ، عن سفيان ، عن منصور بن صفية ، عن امه ، عن عائشة ، قالت: " توفي رسول الله صلى الله عليه وسلم وقد شبعنا من الاسودين الماء والتمر "،حَدَّثَنِي مُحَمَّدُ بْنُ الْمُثَنَّى ، حَدَّثَنَا عَبْدُ الرَّحْمَنِ ، عَنْ سُفْيَانَ ، عَنْ مَنْصُورِ بْنِ صَفِيَّةَ ، عَنْ أُمِّهِ ، عَنْ عَائِشَةَ ، قَالَتْ: " تُوُفِّيَ رَسُولُ اللَّهِ صَلَّى اللَّهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ وَقَدْ شَبِعْنَا مِنَ الْأَسْوَدَيْنِ الْمَاءِ وَالتَّمْرِ "،
عبد الرحمٰن (بن مہدی) نے ہمیں سفیان (ثوری) سے حدیث بیان کی، انھوں نے منصور بن صفیہ سے انھوں نے اپنی والدہ سے اور انھوں نے حضرت عائشہ رضی اللہ عنہا سے روایت کی، کہا: رسول اللہ صلی اللہ علیہ وسلم کی رحلت ہو گئی اور ہم دو سیاہ چیزوں پانی اور کھجورسے سیر ہونے لگے۔
حضرت عائشہ رضی اللہ تعالیٰ عنہا بیان کرتی ہیں،رسول اللہ صلی اللہ علیہ وسلم کی وفات ہوئی،جبکہ ہمیں پیٹ بھرنے کے لیے دو سیاہ چیزیں،پانی اورکھجوریں دستیاب تھیں۔
حدیث نمبر: 7456
پی ڈی ایف بنائیں اعراب
وحدثنا ابو كريب ، حدثنا الاشجعي . ح وحدثنا نصر بن علي ، حدثنا ابو احمد كلاهما، عن سفيان بهذا الإسناد، غير ان في حديثهما، عن سفيان: وما شبعنا من الاسودين.وحَدَّثَنَا أَبُو كُرَيْبٍ ، حَدَّثَنَا الْأَشْجَعِيُّ . ح وحَدَّثَنَا نَصْرُ بْنُ عَلِيٍّ ، حَدَّثَنَا أَبُو أَحْمَدَ كِلَاهُمَا، عَنْ سُفْيَانَ بِهَذَا الْإِسْنَادِ، غَيْرَ أَنَّ فِي حَدِيثِهِمَا، عَنْ سُفْيَانَ: وَمَا شَبِعْنَا مِنَ الْأَسْوَدَيْنِ.
(عبید اللہ بن عبد الرحمٰن) اشجعی اور ابو احمد دونوں نے سفیان سے اسی سند کے ساتھ حدیث بیان کی مگر ان دونوں کی سفیان سے مروی حدیث میں ہے۔ (آپ تشریف لے گئے) جبکہ (ابھی) ہم دوسیاہ چیزیں (پانی اور کھجور) بھی پیٹ بھر کے نہیں کھاتے تھے۔
امام صاحب دو اور اساتذہ سے بیان کرتے ہیں کہ ہم دو سیاہ چیزوں سے بھی سیر نہیں ہوئے۔

Previous    1    2    3    4    5    6    7    8    Next    

http://islamicurdubooks.com/ 2005-2023 islamicurdubooks@gmail.com No Copyright Notice.
Please feel free to download and use them as you would like.
Acknowledgement / a link to www.islamicurdubooks.com will be appreciated.