کل احادیث 3033 :ترقیم فواد عبدالباقی
کل احادیث 7563 :حدیث نمبر
کتاب صحيح مسلم تفصیلات

صحيح مسلم
امور حکومت کا بیان
The Book on Government
13. باب الأَمْرِ بِلُزُومِ الْجَمَاعَةِ عِنْدَ ظُهُورِ الْفِتَنِ وَتَحْذِيرِ الدُّعَاةِ إِلَى الْكُفْرِ:
13. باب: فتنہ اور فساد کے وقت بلکہ ہر وقت مسلمانوں کی جماعت کے ساتھ رہنا۔
Chapter: The obligation of staying with the Jama'ah (main body) of the muslims when Fitn (tribulations) appear, and in all circumstances. The prohibition of refusing to obey and on splitting away from the Jama'ah
حدیث نمبر: 4787
Save to word اعراب
وحدثني عبيد الله بن عمر القواريري ، حدثنا حماد بن زيد، حدثنا ايوب ، عن غيلان بن جرير ، عن زياد بن رياح القيسي ، عن ابي هريرة ، قال: قال رسول الله صلى الله عليه وسلم بنحو حديث جرير، وقال: لا يتحاش من مؤمنها.وحَدَّثَنِي عُبَيْدُ اللَّهِ بْنُ عُمَرَ الْقَوَارِيرِيُّ ، حَدَّثَنَا حَمَّادُ بْنُ زَيْدٍ، حَدَّثَنَا أَيُّوبُ ، عَنْ غَيْلَانَ بْنِ جَرِيرٍ ، عَنْ زِيَادِ بْنِ رِيَاحٍ الْقَيْسِيِّ ، عَنْ أَبِي هُرَيْرَةَ ، قَالَ: قَالَ رَسُولُ اللَّهِ صَلَّى اللَّهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ بِنَحْوِ حَدِيثِ جَرِيرٍ، وَقَالَ: لَا يَتَحَاشَ مِنْ مُؤْمِنِهَا.
ایوب نے غیلان بن جریر سے، انہوں نے زیاد بن ریاح قیسی سے، انہوں نے حضرت ابوہریرہ رضی اللہ عنہ سے روایت کی، کہا: نبی صلی اللہ علیہ وسلم نے فرمایا، جس طرح جریر کی حدیث ہے، البتہ انہوں نے لا يتحاشى من مومنها کہا۔ (معنی کنارے پر نہیں رہتا، لحاظ نہیں کرتا ہی کے ہیں۔)
ترقیم فوادعبدالباقی: 1848

تخریج الحدیث: «أحاديث صحيح مسلم كلها صحيحة»
الرواة:
اسم الشهرةالرتبة عند ابن حجر/ذهبي
أبو هريرة الدوسيصحابي
زياد بن رياح القيسي، أبو قيسثقة
غيلان بن جرير المعوليثقة
أيوب السختياني، أبو عثمان، أبو بكرثقة ثبتت حجة
حماد بن زيد الأزدي، أبو إسماعيلثقة ثبت فقيه إمام كبير مشهور
عبيد الله بن عمر الجشمي، أبو سعيدثقة ثبت

حكم: أحاديث صحيح مسلم كلها صحيحة

صحیح مسلم کی حدیث نمبر 4787 کے فوائد و مسائل
  الشيخ الحديث مولانا عبدالعزيز علوي حفظ الله، فوائد و مسائل، تحت الحديث ، صحيح مسلم: 4787  
حدیث حاشیہ:
مفردات الحدیث:
(1)
عُمِّيَّة:
اندھا معاملہ جس کی حقیقت واضح نہیں ہے۔
(2)
عَصَبِيَّة:
حق اور سچ کی بجائے محض خاندانی،
قومی،
لسانی یا صوبائی تعصب پر کارروائی کرتا ہے۔
(3)
فقتلته جاهلية:
فعله کا وزن ہیت یا حالت پر دلالت کرتا ہے،
یعنی جس طرح جاہلیت میں لوگ عصیبت پر لڑتے مرتے تھے،
حق اور سچ کو نہیں دیکھتے تھے،
اس طرح یہ اس جاہلیت کے دور کی ہیئت پر لڑتا ہے۔
فوائد ومسائل:
ان حدیثوں سے واضح ہوتا ہے،
محض اپنے مال اور جان کے تحفظ کے لیے حکمرانوں کے خلاف بغاوت کرنا،
محض لسانی،
قومی،
قبائلی اور صوبائی تعصب کی بنا پر حکمرانوں کے خلاف خروج کرنا یا بلا سوچے سمجھے ہر ایک کے خلاف اٹھ کھڑا ہونا اور ہر ایک کو اپنے ظلم و ستم کا نشانہ بنانا جائز نہیں ہے اور آج بدقسمتی سے یہی سب کچھ ہو رہا ہے۔
   تحفۃ المسلم شرح صحیح مسلم، حدیث/صفحہ نمبر: 4787   


https://islamicurdubooks.com/ 2005-2024 islamicurdubooks@gmail.com No Copyright Notice.
Please feel free to download and use them as you would like.
Acknowledgement / a link to https://islamicurdubooks.com will be appreciated.