1708 صحيح حديث ابي سعيد الخدري عن النبي صلى الله عليه وسلم، قال: لتتبعن سنن من كان قبلكم، شبرا بشبر، وذراعا بذراع حتى لو دخلوا جحر ضب تبعتموهم قلنا: يا رسول الله اليهود والنصارى قال: فمن1708 صحيح حديث أَبِي سَعِيدٍ الْخدْرِيِّ عَنِ النَّبِيِّ صَلَّى اللَّهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ، قَالَ: لَتَتْبَعُنَّ سَنَنَ مَنْ كَانَ قَبْلَكُمْ، شِبْرًا بِشِبْرٍ، وَذِرَاعًا بِذِرَاعٍ حَتَّى لَوْ دَخَلُوا جُحْرَ ضَبٍّ تَبِعْتُمُوهُمْ قُلْنَا: يَا رَسُولَ اللهِ الْيَهُودَ وَالنَّصَارَى قَالَ: فَمَنْ
حضرت ابو سعید خدری رضی اللہ عنہ نے بیان کیا کہ نبی کریم صلی اللہ علیہ وسلم نے فرمایا: تم اپنے سے پہلی امتوں کی ایک ایک بالشت اور ایک ایک گز میں اتباع کرو گے۔ یہاں تک کہ اگر وہ کسی گوہ کے سوراخ میں داخل ہوئے ہوں گے تو تم اس میں بھی ان کی اتباع کرو گے۔ ہم نے پوچھا یا رسول اللہ!کیا یہود ونصاریٰ مراد ہیں؟ فرمایا پھر اور کون۔
وضاحت: گوہ کے بل میں گھسنے کا مطلب یہ ہے کہ انہی کی سی چال ڈھال اختیار کرو گے۔ ہمارے زمانہ میں بعینہ یہی حال ہے۔ مسلمانوں کے اندر سے قوت اجتہادی (اور تخلیقی سوچ) ختم ہو کر رہ گئی ہے۔ بس جو کام انگریزوں کو کرتے دیکھا وہی کام خود بھی کرنے لگتے ہیں۔ کچھ سوچتے ہی نہیں کہ آیا یہ کام ہمارے ملک اور ہماری آب و ہوا کے لحاظ سے مناسب اور قرین عقل بھی ہے یا نہیں۔ (راز)
تخریج الحدیث: «صحیح، _x000D_ أخرجه البخاري في: 96 كتاب الاعتصام: 14 باب قوله النبي صَلَّى اللَّهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ لتتبعن سنن من كان قبلكم»