سنن ابن ماجه سے متعلقہ
تمام کتب
ترقیم شاملہ
عربی
اردو
40. باب : الرجل يسلم وعنده أكثر من أربع نسوة
باب: آدمی اگر اسلام لائے اور اس کے نکاح میں چار سے زائد عورتیں ہوں تو کیا کرے؟
حدیث نمبر: 1952
حَدَّثَنَا أَحْمَدُ بْنُ إِبْرَاهِيمَ الدَّوْرَقِيُّ ، حَدَّثَنَا هُشَيْمٌ ، عَنْ ابْنِ أَبِي لَيْلَى ، عَنْ حُمَيْضَةَ بِنْتِ الشَّمَرْدَلِ ، عَنْ قَيْسِ بْنِ الْحَارِثِ ، قَالَ: أَسْلَمْتُ وَعِنْدِي ثَمَانِ نِسْوَةٍ، فَأَتَيْتُ النَّبِيَّ صَلَّى اللَّهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ، فَقُلْتُ: ذَلِكَ لَهُ، فَقَالَ:" اخْتَرْ مِنْهُنَّ أَرْبَعًا".
قیس بن حارث رضی اللہ عنہ کہتے ہیں کہ میں نے اسلام قبول کیا، اور میرے پاس آٹھ عورتیں تھیں، چنانچہ میں نبی اکرم صلی اللہ علیہ وسلم کے پاس آیا اور آپ سے بیان کیا تو آپ صلی اللہ علیہ وسلم نے فرمایا: ”ان میں سے چار کا انتخاب کر لو“ ۱؎۔ [سنن ابن ماجه/كتاب النكاح/حدیث: 1952]
تخریج الحدیث دارالدعوہ: «سنن ابی داود/الطلاق 25 (2241، 2242)، (تحفة الأشراف: 11089) (حسن صحیح)»
وضاحت: ۱؎: اس حدیث سے معلوم ہوا کہ زمانہ کفر کا نکاح معتبر ہو گا اگر میاں بیوی دونوں اسلام قبول کر لیں تو ان کا سابقہ نکاح برقرار رہے گا، تجدید نکاح کی ضرورت نہیں ہو گی، یہی امام مالک، امام شافعی اور امام احمد رحمہم اللہ کا مذہب ہے، اس سے یہ بھی معلوم ہوا کہ جدائی کے وقت ترتیب نکاح غیر موثر ہے، مرد کے لیے یہ ضروری نہیں کہ وہ پہلی بیوی کو روک رکھے بلکہ اسے اختیار ہے جسے چاہے روک لے اور جسے چاہے جدا کر دے، یہ حدیث اور اس کے بعد والی حدیثیں حنفیہ کے خلاف حجت ہیں۔
قال الشيخ الألباني: حسن صحيح
قال الشيخ زبير على زئي:ضعيف
إسناده ضعيف
سنن أبي داود (2241،2242)
انوار الصحيفه، صفحه نمبر 449
إسناده ضعيف
سنن أبي داود (2241،2242)
انوار الصحيفه، صفحه نمبر 449
الرواة الحديث:
اسم الشهرة | الرتبة عند ابن حجر/ذهبي | أحاديث |
|---|---|---|
| 👤←👥قيس بن الحارث الأسدي | صحابي | |
👤←👥حميضة بن الشمردل الأسدي حميضة بن الشمردل الأسدي ← قيس بن الحارث الأسدي | ضعيف الحديث | |
👤←👥محمد بن عبد الرحمن الأنصاري، أبو عبد الرحمن محمد بن عبد الرحمن الأنصاري ← حميضة بن الشمردل الأسدي | ضعيف الحديث | |
👤←👥هشيم بن بشير السلمي، أبو معاوية هشيم بن بشير السلمي ← محمد بن عبد الرحمن الأنصاري | ثقة ثبت كثير التدليس والإرسال الخفي | |
👤←👥أحمد بن إبراهيم الدورقي، أبو عبد الله أحمد بن إبراهيم الدورقي ← هشيم بن بشير السلمي | ثقة حافظ |
تخريج الحديث:
کتاب | نمبر | مختصر عربی متن |
|---|---|---|
سنن أبي داود |
2241
| اختر منهن أربعا |
سنن ابن ماجه |
1952
| اختر منهن أربعا |


حميضة بن الشمردل الأسدي ← قيس بن الحارث الأسدي