الحمدللہ ! قرآن پاک روٹ ورڈ سرچ اور مترادف الفاظ کی سہولت پیش کر دی گئی ہے۔

 
مسند الحميدي کل احادیث 1337 :حدیث نمبر
مسند الحميدي
سیدنا ابوہریرہ رضی اللہ عنہ کے حوالے سے منقول مجموعۂ روایات
حدیث نمبر: 1072
پی ڈی ایف بنائیں اعراب
1072 - حدثنا الحميدي قال: ثنا سفيان، قال: ثنا ابو الزناد، عن الاعرج، عن ابي هريرة، قال: قال رسول الله صلي الله عليه وسلم:" ما من مولود إلا يطعن الشيطان في نغض كتفه، إلا عيسي وامه، فإن الملائكة حفت بهما، واقرءوا وإن شئتم: ﴿ وإني اعيذها بك وذريتها من الشيطان الرجيم﴾"1072 - حَدَّثَنَا الْحُمَيْدِيُّ قَالَ: ثنا سُفْيَانُ، قَالَ: ثنا أَبُو الزِّنَادِ، عَنِ الْأَعْرَجِ، عَنْ أَبِي هُرَيْرَةَ، قَالَ: قَالَ رَسُولُ اللَّهِ صَلَّي اللهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ:" مَا مِنْ مَوْلُودٍ إِلَّا يَطْعَنُ الشَّيْطَانُ فِي نُغْضِ كَتِفِهِ، إِلَّا عِيسَي وَأُمَّهُ، فَإِنَّ الْمَلَائِكَةَ حَفَّتْ بِهِمَا، وَاقْرَءُوا وَإِنْ شِئْتُمْ: ﴿ وَإِنِّي أُعِيذُهَا بِكَ وَذُرِّيَّتَهَا مِنَ الشَّيْطَانِ الرَّجِيمِ﴾"
1072- سیدنا ابوہریرہ رضی اللہ عنہ روایت کرتے ہیں: نبی اکرم صلی اللہ علیہ وسلم نے ارشاد فرمایا ہے: جب بھی کوئی بچہ پیدا ہوتا ہے، شیطان اس کے کندھے کے اوپری حصے پر ٹہوکا دیتا ہے۔ صرف سیدنا عیسیٰ علیہ السلام اور ان کی والدہ کے ساتھ ایسا نہیں ہوا کیونکہ ان دونوں کو فرشتوں نے ڈھانپ لیا تھا۔ اگر تم چاہو، تو یہ آیت تلاوت کرلو۔ «وَإِنِّي أُعِيذُهَا بِكَ وَذُرِّيَّتَهَا مِنَ الشَّيْطَانِ الرَّجِيمِ» (3-آل عمران:36) میں اس کو اور ا س کی اولاد کو مردودشیطان (کے شرسے) تیری پناہ میں دیتی ہوں۔


تخریج الحدیث: «إسناده صحيح وأخرجه البخاري فى «صحيحه» برقم: 3286، 3431، 4548، ومسلم فى «صحيحه» برقم: 2366، وابن حبان فى «صحيحه» برقم: 6234، 6235، والحاكم فى «مستدركه» برقم: 4180، وأحمد فى «مسنده» برقم: 7303، 7823، وأبو يعلى فى «مسنده» برقم: 5971، والبزار فى «مسنده» برقم: 7724، وابن أبى شيبة فى «مصنفه» برقم: 32147، والطبراني فى «الأوسط» برقم: 6784»

   صحيح البخاري4548عبد الرحمن بن صخرما من مولود يولد إلا والشيطان يمسه حين يولد فيستهل صارخا من مس الشيطان إياه إلا مريم وابنها
   صحيح البخاري3431عبد الرحمن بن صخرما من بني آدم مولود إلا يمسه الشيطان حين يولد فيستهل صارخا من مس الشيطان غير مريم وابنها ثم يقول أبو هريرة وإني أعيذها بك وذريتها من الشيطان الرجيم
   صحيح البخاري3286عبد الرحمن بن صخركل بني آدم يطعن الشيطان في جنبيه بإصبعه حين يولد غير عيسى ابن مريم ذهب يطعن فطعن في الحجاب
   صحيح مسلم6136عبد الرحمن بن صخرصياح المولود حين يقع نزغة من الشيطان
   صحيح مسلم6135عبد الرحمن بن صخركل بني آدم يمسه الشيطان يوم ولدته أمه إلا مريم وابنها
   صحيح مسلم6133عبد الرحمن بن صخرما من مولود يولد إلا نخسه الشيطان فيستهل صارخا من نخسة الشيطان إلا ابن مريم وأمه
   المعجم الصغير للطبراني826عبد الرحمن بن صخرصياح المولود حين يولد نزغة من الشيطان
   مشكوة المصابيح69عبد الرحمن بن صخرما من بني آدم مولود إلا يمسه الشيطان حين يولد فيستهل صارخا من مس الشيطان غير مريم وابنها
   مشكوة المصابيح70عبد الرحمن بن صخرصياح المولود حين يقع نزغة من الشيطان
   مسندالحميدي1072عبد الرحمن بن صخر

تخریج الحدیث کے تحت حدیث کے فوائد و مسائل
  الشيخ محمد ابراهيم بن بشير حفظ الله، فوائد و مسائل، مسند الحميدي، تحت الحديث:1072  
1072- سیدنا ابوہریرہ رضی اللہ عنہ روایت کرتے ہیں: نبی اکرم صلی اللہ علیہ وسلم نے ارشاد فرمایا ہے: جب بھی کوئی بچہ پیدا ہوتا ہے، شیطان اس کے کندھے کے اوپری حصے پر ٹہوکا دیتا ہے۔ صرف سیدنا عیسیٰ علیہ السلام اور ان کی والدہ کے ساتھ ایسا نہیں ہوا کیونکہ ان دونوں کو فرشتوں نے ڈھانپ لیا تھا۔ اگر تم چاہو، تو یہ آیت تلاوت کرلو۔ «وَإِنِّي أُعِيذُهَا بِكَ وَذُرِّيَّتَهَا مِنَ الشَّيْطَانِ الرَّجِيمِ» (3-آل عمران:36) میں اس کو اور ا س کی اولاد کو مردودشیطان (کے شرسے) تیری پناہ میں دیتی ہوں۔ [مسند الحمیدی/حدیث نمبر:1072]
فائدہ:
اس حدیث میں سیدنا عیسٰی علیہ السلام اور ان کی والدہ محترمہ کی زبردست فضیلت ثابت ہوتی ہے کہ شیطان ان دونوں عظیم شخصیات پر پیدائش کے وقت ہنزہ نہیں مار سکا۔
نیز شیطان انسان کا ازلی دشمن ہے، وہ بچے کی پیدائش سے اپنی وارداتیں شروع کر دیتا ہے، اور مرتے دم تک اپنے جال میں پھنسانے کی کوشش میں لگا رہتا ہے۔
اے رب العالمین! ہم کو، ہماری اولا د کو، ہمارے اساتذہ اور والدین کو، ہمارے تلامذہ اور تمام امت مسلمہ کو شیطان کی مکاریوں سے محفوظ فرما
یہاں سے اولاد کی خاص تعلیم و تربیت کا اہتمام کرنا بھی ثابت ہوتا ہے، اور اولاد کے لیے بہت زیادہ دعائیں کرنی چاہئیں کیونکہ وہ انسان کے لیے صدقہ جاریہ ہوتے ہیں۔
   مسند الحمیدی شرح از محمد ابراهيم بن بشير، حدیث\صفحہ نمبر: 1071   

http://islamicurdubooks.com/ 2005-2023 islamicurdubooks@gmail.com No Copyright Notice.
Please feel free to download and use them as you would like.
Acknowledgement / a link to www.islamicurdubooks.com will be appreciated.