الحمدللہ! انگلش میں کتب الستہ سرچ کی سہولت کے ساتھ پیش کر دی گئی ہے۔

 
موطا امام مالك رواية يحييٰ کل احادیث 1852 :حدیث نمبر
موطا امام مالك رواية يحييٰ
کتاب: نکاح کے بیان میں
5. بَابُ الْمَقَامِ عِنْدَ الْبِكْرِ وَالْأَيِّمِ
5. ثیبہ اور باکرہ کے پاس رہنے کا بیان
حدیث نمبر: 1088
پی ڈی ایف بنائیں اعراب
وحدثني، عن وحدثني، عن مالك، عن حميد الطويل ، عن انس بن مالك ، انه كان يقول: " للبكر سبع، وللثيب ثلاث" . وَحَدَّثَنِي، عَنْ وَحَدَّثَنِي، عَنْ مَالِك، عَنْ حُمَيْدٍ الطَّوِيلِ ، عَنْ أَنَسِ بْنِ مَالِكٍ ، أَنَّهُ كَانَ يَقُولُ: " لِلْبِكْرِ سَبْعٌ، وَلِلثَّيِّبِ ثَلَاثٌ" .
سیدنا انس بن مالک رضی اللہ عنہ کہتے تھے کہ باکرہ عورت کے سات دن ہیں اور ثیبہ کے تین دن۔

تخریج الحدیث: «موقوف صحيح، وأخرجه البخاري فى «صحيحه» برقم: 5213، 5214، ومسلم فى «صحيحه» برقم: 1461، وابن حبان فى «صحيحه» برقم: 4208، 4209، وأبو داود فى «سننه» برقم: 2124، والترمذي فى «جامعه» برقم: 1139، والدارمي فى «مسنده» برقم: 2255، وابن ماجه فى «سننه» برقم: 1916، وسعيد بن منصور فى «سننه» برقم: 778، 779، والبيهقي فى «سننه الكبير» برقم: 14810، فواد عبدالباقي نمبر: 28 - كِتَابُ النِّكَاحِ-ح: 15»

حدیث نمبر: 1088ب1
پی ڈی ایف بنائیں اعراب
قال مالك: وذلك الامر عندنا. قال مالك: فإن كانت له امراة غير التي تزوج، فإنه يقسم بينهما بعد ان تمضي ايام التي تزوج بالسواء، ولا يحسب على التي تزوج ما اقام عندهاقَالَ مَالِكٌ: وَذَلِكَ الْأَمْرُ عِنْدَنَا. قَالَ مَالِكٌ: فَإِنْ كَانَتْ لَهُ امْرَأَةٌ غَيْرُ الَّتِي تَزَوَّجَ، فَإِنَّهُ يَقْسِمُ بَيْنَهُمَا بَعْدَ أَنْ تَمْضِيَ أَيَّامُ الَّتِي تَزَوَّجَ بِالسَّوَاءِ، وَلَا يَحْسِبُ عَلَى الَّتِي تَزَوَّجَ مَا أَقَامَ عِنْدَهَا
امام مالک رحمہ اللہ نے فرمایا: ہمارے نزدیک یہی حکم ہے۔ کہا امام مالک رحمہ اللہ نے: جس عورت سے اس نے نکاح کیا اگر اس کے سوا اور بھی اس کی کئی عورتیں ہوں تو بعد ان دنوں کے پھر سب کے پاس برابر رہا کرے، مگر یہ دن نئی عورت کے حساب میں مجرانہ ہوں گے، اس لیے کہ یہ نئی عورت کا حق ہے۔

تخریج الحدیث: «فواد عبدالباقي نمبر: 28 - كِتَابُ النِّكَاحِ-ح: 15»


http://islamicurdubooks.com/ 2005-2023 islamicurdubooks@gmail.com No Copyright Notice.
Please feel free to download and use them as you would like.
Acknowledgement / a link to www.islamicurdubooks.com will be appreciated.