الحمدللہ ! قرآن پاک روٹ ورڈ سرچ اور مترادف الفاظ کی سہولت پیش کر دی گئی ہے۔

 
صحيح مسلم کل احادیث 3033 :ترقیم فواد عبدالباقی
صحيح مسلم کل احادیث 7563 :حدیث نمبر
صحيح مسلم
نماز کے احکام و مسائل
45. باب الاِعْتِدَالِ فِي السُّجُودِ وَوَضْعِ الْكَفَّيْنِ عَلَى الأَرْضِ وَرَفْعِ الْمِرْفَقَيْنِ عَنِ الْجَنْبَيْنِ وَرَفْعِ الْبَطْنِ عَنِ الْفَخِذَيْنِ فِي السُّجُودِ:
45. باب: سجدوں میں میانہ روی اور سجدہ میں ہتھیلیوں کو زمین پر رکھنے اور کہنیوں کو پہلوؤں سے اوپر رکھنے اور پیٹ کو رانوں سے اوپر رکھنے کا بیان۔
حدیث نمبر: 1108
پی ڈی ایف بنائیں اعراب
حدثنا إسحاق بن إبراهيم الحنظلي ، اخبرنا مروان بن معاوية الفزاري ، قال: حدثنا عبيد الله بن عبد الله بن الاصم ، عن يزيد بن الاصم ، انه اخبره، عن ميمونة زوج النبي صلى الله عليه وسلم، قالت: " كان رسول الله صلى الله عليه وسلم، إذا سجد، خوى بيديه، يعني جنح، حتى يرى وضح إبطيه من ورائه، وإذا قعد، اطمان على فخذه اليسرى ".حَدَّثَنَا إِسْحَاق بْنُ إِبْرَاهِيمَ الْحَنْظَلِيُّ ، أَخْبَرَنَا مَرْوَانُ بْنُ مُعَاوِيَةَ الْفَزَارِيُّ ، قَالَ: حَدَّثَنَا عُبَيْدُ اللَّهِ بْنُ عَبْدِ اللَّهِ بْنِ الأَصَمِّ ، عَنْ يَزِيدَ بْنِ الأَصَمِّ ، أَنَّهُ أَخْبَرَهُ، عَنْ مَيْمُونَةَ زَوْجِ النَّبِيِّ صَلَّى اللَّهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ، قَالَتْ: " كَانَ رَسُولُ اللَّهِ صَلَّى اللَّهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ، إِذَا سَجَدَ، خَوَّى بِيَدَيْهِ، يَعْنِي جَنَّحَ، حَتَّى يُرَى وَضَحُ إِبْطَيْهِ مِنْ وَرَائِهِ، وَإِذَا قَعَدَ، اطْمَأَنَّ عَلَى فَخِذِهِ الْيُسْرَى ".
مروان بن معاویہ فزاری نے ہمیں خبر دی، کہا: عبید اللہ بن عبد اللہ بن اصم نے یزید بن اصم سے حدیث بیان کی کہ نبی اکرم صلی اللہ علیہ وسلم کی زوجہ حضرت میمونہ رضی اللہ عنہا نے انہیں خبر دی، انہوں نے کہا: رسول اللہ صلی اللہ علیہ وسلم جب سجدہ کرتے تو اپنے ہاتھوں کے درمیان فاصلہ کرتے، ان کا مطلب تھا انہیں پھیلا لیتے یہاں تک کہ پیچھے سے آپ کی بغلوں کی سفیدی دیکھی جا سکتی تھی اور جب بیٹھتے تو بائیں ران پر اطیمنان سے بیٹھتے۔
نبی اکرم صلی اللہ علیہ وسلم کی زوجہ میمونہ رضی اللہ تعالیٰ عنہا سے روایت ہے کہ رسول اللہ صلی اللہ علیہ وسلم جب سجدہ کرتے تو اپنے ہاتھوں کو کشادہ کرتے یعنی کھولتے، حتیٰ کہ پیچھے سے آپصلی اللہ علیہ وسلم کی بغلوں کی سفیدی دیکھی جا سکتی اور جب بیٹھتے تو بائیں ران پر بیٹھتے۔
ترقیم فوادعبدالباقی: 497

   سنن النسائى الصغرى1110ميمونة بنت الحارثإذا سجد جافى يديه حتى لو أن بهمة أرادت أن تمر تحت يديه مرت
   سنن النسائى الصغرى1148ميمونة بنت الحارثإذا سجد خوى بيديه حتى يرى وضح إبطيه من ورائه وإذا قعد اطمأن على فخذه اليسرى
   صحيح مسلم1107ميمونة بنت الحارثإذا سجد لو شاءت بهمة أن تمر بين يديه لمرت
   صحيح مسلم1108ميمونة بنت الحارثإذا سجد خوى بيديه يعني جنح حتى يرى وضح إبطيه من ورائه وإذا قعد اطمأن على فخذه اليسرى
   صحيح مسلم1109ميمونة بنت الحارثإذا سجد جافى حتى يرى من خلفه وضح إبطيه
   سنن أبي داود898ميمونة بنت الحارثإذا سجد جافى بين يديه حتى لو أن بهمة أرادت أن تمر تحت يديه مرت
   سنن ابن ماجه880ميمونة بنت الحارثإذا سجد جافى يديه فلو أن بهمة أرادت أن تمر بين يديه لمرت
   مسندالحميدي316ميمونة بنت الحارثكان رسول الله صلى الله عليه وسلم إذا سجد لو أرادت بهمة أن تمر من تحته لمرت مما يجافي

تخریج الحدیث کے تحت حدیث کے فوائد و مسائل
  مولانا عطا الله ساجد حفظ الله، فوائد و مسائل، سنن ابن ماجه، تحت الحديث880  
´نماز میں سجدے کا بیان۔`
ام المؤمنین میمونہ رضی اللہ عنہا سے روایت ہے کہ نبی اکرم صلی اللہ علیہ وسلم جب سجدہ کرتے تو اپنے دونوں ہاتھوں کو پہلو سے الگ رکھتے کہ اگر ہاتھ کے بیچ سے کوئی بکری کا بچہ گزرنا چاہتا تو گزر جاتا۔ [سنن ابن ماجه/كتاب إقامة الصلاة والسنة/حدیث: 880]
اردو حاشہ:
فائدہ:
سجدہ کرتےوقت بازو پہلووں سے اور پیٹ رانوں سے الگ ہونا چاہیے۔
   سنن ابن ماجہ شرح از مولانا عطا الله ساجد، حدیث\صفحہ نمبر: 880   

http://islamicurdubooks.com/ 2005-2023 islamicurdubooks@gmail.com No Copyright Notice.
Please feel free to download and use them as you would like.
Acknowledgement / a link to www.islamicurdubooks.com will be appreciated.