(حديث مرفوع) حدثنا عبد الرزاق ، حدثنا سفيان ، عن عثمان البتي ، عن ابي الخليل ، عن ابي سعيد الخدري ، قال:" اصبنا نساء من سبي اوطاس، ولهن ازواج، فكرهنا ان نقع عليهن ولهن ازواج، فسالنا النبي صلى الله عليه وسلم، فنزلت هذه الآية والمحصنات من النساء إلا ما ملكت ايمانكم سورة النساء آية 24 قال: فاستحللنا بها فروجهن.(حديث مرفوع) حَدَّثَنَا عَبْدُ الرَّزَّاقِ ، حَدَّثَنَا سُفْيَانُ ، عَنْ عُثْمَانَ الْبَتِّيِّ ، عَنْ أَبِي الْخَلِيلِ ، عَنْ أَبِي سَعِيدٍ الْخُدْرِيِّ ، قَالَ:" أَصَبْنَا نِسَاءً مِنْ سَبْيِ أَوْطَاسٍ، وَلَهُنَّ أَزْوَاجٌ، فَكَرِهْنَا أَنْ نَقَعَ عَلَيْهِنَّ وَلَهُنَّ أَزْوَاجٌ، فَسَأَلْنَا النَّبِيَّ صَلَّى اللَّهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ، فَنَزَلَتْ هَذِهِ الْآيَةُ وَالْمُحْصَنَاتُ مِنَ النِّسَاءِ إِلا مَا مَلَكَتْ أَيْمَانُكُمْ سورة النساء آية 24 قَالَ: فَاسْتَحْلَلْنَا بِهَا فُرُوجَهُنَّ.
حضرت ابوسعید خدری رضی اللہ عنہ سے مروی ہے کہ ہمیں غزوہ اوطاس کے قیدیوں میں مال غنیمت کے طور پر عورتیں ملی، وہ عورتیں شوہروں والی تھیں، ہمیں یہ چیز اچھی محسوس نہ ہوئی کہ ان کے شوہروں کی زندگی میں ان سے تعلقات قائم کریں، چنانچہ ہم نے نبی صلی اللہ علیہ وسلم سے اس کے متعلق دریافت کیا تو یہ آیت نازل ہوئی کہ " شوہر والی عورتیں بھی حرام ہیں، البتہ جو تمہاری باندیاں ہیں ان سے فائدہ اٹھانا حلال ہے " چنانچہ ہم نے انہیں اپنے لئے حلال سمجھ لیا۔
حكم دارالسلام: حديث صحيح، وهذا إسناد منقطع، بين ابي الخليل وبين أبى سعيد أبو علقمة الهاشمي كما فى مسلم : 1456 وفي المسند برقم : 11797،11798